نظم و ضبط بچوں کو بوریت سے بچاتا ھے

آج کے بچے کل کے پاکستانی شہری ھیں -ھم بچوں کی مثبت شخصیت پروان چڑھانے میں جتنی زیادہ دلچسپی آج لیں گے کل ھم اتنا ھی اپنے آپ کو مطمئن پائیں گے- سب سے ضروری چیز جس پر ابتداء ھی سے بہت زیادہ توجہ کی ضرورت ھو تی ھے وہ بچوں کو ڈسپلن یا نظم وضبط کا پابند بنانا ھے - یہ بظاھر بڑی عام سی بات لگتی ھے اور والدین اس کو اتنی اھمیت بھی نہیں دینا چاھتے لیکن اس ڈسپلن کی کمی کا احساس اس وقت شدت سے ھو تا ھے جب بچے ذرا بڑے ھونےکے بعد باربار بوریت کا شکار ھوتے ھیں اور یہی وہ مرحلہ ھوتا ھے جب بچے وقت کو ضائع کرنے والی سرگرمیوں کے عادی ھوجاتے ھیں جس میں سرفہرست یقینا کمپیوٹر گیمز ھیں- اب بچوں کا یہ حال ھے کہ پانچ پانچ ،چھ چھ گھنٹے گیمز کھیلتے ھییں اور والدین بے فکر بیٹھے رھتے ہیں کہ بچے بوریت سے بچے ھوے ھیں - اس سے جو سب سے پہلا نقصان ھوتا ھے وہ یہ کہ بجوں کو وقت کی قدروقیمت کا احساس نہیں رھتا اور ان کو وقت ضائع کر نے کی نقصان دہ عادت پڑجاتی ھے - آج کل ایسے بالغ لڑکے عام نظر آتے ھیں کمپیوٹر جن کی رگ رگ میں ایسے سرائت کرچکا ھے کہ اب ان کو امتحان میں فیل ھونا، بے روزگار رہنا ،ساری زندگی غیر شادی شدہ رھنا ، معاشرے سے کٹ کے رھنا قبول و منظور ھے- اس ساری صورت جال کی بنیاد والدین کی وہ غفات اور سھل پسندی ھے جو وقتی طور پر ضرور آرام پہچادیتی ھے لیکن بچوں کے اندر وقت ضائع کرلے کی ناقابل علاج عادت کو پروان چڑھا دیتی ھے- اس صورت حال سے بجنے کے لئیے ضروری ھے کہ بچوں کو شروع سے ایک منظم اور باترتیب زندگی کا عادی بناپا جاۓ - ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور انسان حیرت زدہ ھو جاتا ھے ، بے اختیار کہتا ھے "سبحان اللہ کیا پلاننگ ھے میرے رب کی! "یہ مسجدوں سے پانچ وقت کی صدائیں آو نماز کی طرف ،آو فلاح(بھلائ) کی طرف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ا یہ ھے وہ پہلی اینٹ جس پر نظم وضبط کی عمارت کی تعمیر ھوتی ھے -زندگی میں روٹیں لانے کا آسان اور کامیاب ترین طریقہ ھمارے رب نے سکھادیا- بچوں کی زندگی میں نماز کا جو سب سے بڑا اثر نظر آتا صے وہ وقت کی پابندی اور اس کی قدروقیمت کا احساس ھے - اس کا دوسرا بڑا فائدا یہ ھوتا ھے کہ بچے "بودیت اور اداسی" سے دور رھتے ھیں - تیسرا فائدہ یہ کہ نماز کی اوقات کے بار بار آنے کی وجہ سے بچوں کے دیگر ضروری کام مثلا گھانا ،سونا ،نہانا دھونا کھیلنا کودنا غرض سب کچھ ایک روٹین کے دائرے کے اندر آچاتا ھے -

پھر آگے دیکھۓ با جماعت نماز کے روشن فوائد ۔۔۔۔۔اس سے بچے سوشل ھو باتے ھیں ،ان کو اچھے اور سلجھی ھوئ طبیعت والے نمازی دوست میسر آجاتے ھیں-وہ اپنے لباس کی پاکیزگی اور ستھرائ کے لئیے محتاط رھتے ھیں-۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور اگلی نماز کے انتظار کی وجہ سے ان کو اپنا ھر لمحہ قیمتی محسوس ھوتا ھے -۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے ساتھ بچوں کو یہ بتانا بھی سود مند ھرتا ھے کہ غلط کام جیسے لڑائ جھگڑا ،گالی گلوچ ، نفرت ،حقارت، غرور و تکبر اور غصہ کرنے سے اللہ تعالی سخت ناراض ھوجاتے ھیں ،اس سے نماز ضائع ھونے کا خطرہ ھے- اور اچھی عادات جیسے عاجزی و اانکساری،دوستی و ھمدردی ،محبت و خلوص ایسی خوبیاں ھیں جن سے خوش ھو کر اللہ تعالی ھماری زندگی کو بہت آسان اور بے حد خوشگوار بنا دیتے ھیں-

Shameela Nadeem
About the Author: Shameela Nadeem Read More Articles by Shameela Nadeem: 3 Articles with 6443 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.