استعفیٰ !یا لطیفہ

14اگست 2014کو لاہور سے روانہ ہونے والا آزادی اور انقلاب مارچ اپنی منزل اسلام آباد میں آرام فرما ہے یا یہ کہہ لیں کہ پڑاؤ کئے ہوئے ہیں۔یوں تو کہنے میں یہ دونوں لیڈر عوام کے وسیع تر مفاد میں نکلے ہیں ۔ساتھ ہی ساتھ دل کے اندر کہیں نا کہیں اقتداری ہوس بھی جھلک دکھلا رہی ہیں۔عمران خان صاحب جب لاہور سے نکلے تو سلطان راہی انداز میں للکاررہے تھے کہ وہ اسلام آباد استعفیٰ لینے جارہے ہیں بہت سے لوگ اکٹھے ہو کر ساتھ چل دئے اکثر نے سوچا جب کپتان جی استعفیٰ لے لیں گے تو سب میں تبرک کے طور پر تقسیم بھی کریں گے۔سیدھے سادھے لوگوں نے تو اپنے ساتھ چھوٹے بڑے برتن بھی لے لئے تھے ۔کچھ شرکاء نے اسے من وسلویٰ قسم کی کوئی چیز جانا اور کسی نے سپیشل قسم کا لالی پاپ اور کچھ لوگوں نے اسے مٹھائی والا پتیسہ جانا۔

ان لوگوں میں سے کچھ لوگ جو استعفیٰ کو صحیح جانتے تھے انہوں نے آزادی مارچ کو دعاؤں میں رخصت کیا اور واپس آگئے۔

جب استعفیٰ مارچ گوجرانوالہ پہنچاتوپومی بٹ وغیرہ نے خان صاحب کے آگے مطالبہ رکھا کہ ہم نے اپنے شہر سے آپکو 71جلوس دئیے ہیں لہذاہمارا حق ہے کہ سب سے زیادہ حصہ بھی ہمیں دیا جائے پھر معاملات طے نا پانے پرجھگڑابھی ہوا۔عمران خان جب اسلام آباد پہنچے تو بارش ہو رہی تھی انہوں نے فوراََ استعفیٰ مانگنا مناسب نا جانا اور بنی گالہ جا کر بارش رکنے کا انتظار کرتے رہے شاید انہیں ڈر تھا کہ کہیں استعفیٰ بھیگ نہ جائے۔جب بارش رکی اور بخار اُترا تومیاں صاحب سے مخاطب ہوئے کہ۔

میاں جی استعفیٰ لینے آیا ہوں استعفیٰ دے دـو۔(اور میاں صاحب کے کان پے جویں تک نہ رینگی ویسے سوچنے کی بات ہے ہوتی تو رینگتی۔اگر ہوتی تو بھی یہ قوم کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہوتا)

خان صاحب نے پھر سوال کیا کہ میاں جی !استعفیٰ ہی دے دو۔(اور ادھر میاں صاحب تھے کہ استعفیٰ بگل میں دبا کرجاتی امراء رائیونڈ لاہور آگئے) اس پہ عوام کا غصہ تو بنتا ہے نہ کہ میاں نواز شریف صاحب کو لاہور ہی آنا تھا تو پہلے آجاتے ایسے ہی بندوں کو پینڈا کروایا۔

عمران خان پھر آستینیں چڑھا کر بولے کہ میاں جی ! پیار سے کہہ رہا ہوں استعفیٰ دے دو۔(ادھر میاں صاحب پہ نہ اثر ہونا تھا نہ ہوا)

اب عمران خان منت سماجت اور قسموں واسطوں پراُتر آئے اور کہنے لگے کہ ’’ میاں جی خدا کے واسطے استعفیٰ دے دو‘‘

یہ عمران خان صاحب کے وہ مطالبے ہیں جو وہ اب تک کر چکے ہیں اب مزید کیا کیا کہا جا سکتا ہے؟یعنی استعفیٰ کے لئے سونامی خان کیا کچھ کہہ سکتا ہے کون کون سے مزید واسطے اور قسمیں دے سکتے ہیں ۔
مثلاََ:پیارے شریف اور شرمیلے بھائیوں آپکو آپ کے ابا حضور کی قسم استعفیٰ دے دیں۔
میاں جی آپکو ہماری پیاری بھتیجی مریم نواز کا واسطہ ہے استعفیٰ دے دو۔
آپکو آپکے سر کے شہید بالوں کا واسطہ ہے استعفیٰ دے دو۔
میں رو کر آپ کے پاؤں پکڑ کر کہتا ہوں استعفیٰ دے دو۔
شریف ترین بھائی جان آپکو آپ کے گزرے اچھے وقت کی قسم استعفیٰ دے دیں۔
میں عمران خان نواز شریف کو مشرف دور میں جیل میں ستانے والے بلب کی دھمکی دیتا ہوں اوراستعفیٰ مانگتاہوں۔
شہنشاہِ اعظم مودبانہ گزارش ہے استعفیٰ دے دیں۔
میاں جی جان دیو ہن ای ساڈی واری آن دیو۔
میاں جی توانوں مشرف توں منگی مافی دا واسطی ای استعفیٰ دے دیو۔
میاں جی آپکو شہباز شریف کی مقبولیت کا واسطہ ہے استعفیٰ دے دیں۔
میاں جی میری زندگی کا سوال ہے خواب میں ہی استعفیٰ دے دیں۔

نواز شریف استعفیٰ دیتے ہیں کہ نہیں البتہ عمران خان نے قوم کو لطیفہ ضرور دے دیا ہے اس سے مشکلات میں گھڑی عوام کے لبوں پر ہے اب مسکان وغیرہ۔

muhammad adil gulzar
About the Author: muhammad adil gulzar Read More Articles by muhammad adil gulzar: 4 Articles with 3351 views m kuch b nhen hoon.. View More