انوکھے ہوٹل، سڑک کے ذریعے پہنچنا ناممکن

ہوٹل جانا تو اکثر افراد کی عادت یا شوق ہوتا ہے مگر کیا آپ کسی ایسی جگہ جانا پسند کریں جہاں تک رسائی کسی سڑک کی بجائے کشتی، کیبل کار، گھوڑوں یا پیدل وغیرہ سے ہی ممکن ہوسکے؟ اگر ہاں تو آپ جیسے مہم جوئی کے شوقین افراد کے لیے ہی تو یہ دنیا کے دس انوکھے ہوٹل تعمیر کئے گئے ہیں جہاں تک کسی سڑک کے ذریعے پہنچنا ممکن ہی نہیں۔ یہ رپورٹ ڈان نیوز میں شائع کی گئی جو کہ ہماری ویب کے قارئین کے لیے بھی یہاں پیشِ خدمت ہے-
 

ہوٹل پیلاٹوس، لوزارنے، سوئٹزر لینڈ
سوئٹزر لینڈ کا یہ انوکھا ہوٹل 1890ء میں تعمیر ہوا تھا مگر مسئلہ یہ ہے کہ یہاں نہ تو گاڑی کے ذریعے پہنچا جاسکتا ہے اور نہ ہی پیدل، بلکہ آپ کو کیبل کار یا دنیا کی سب سے نچلی شکنجہ دار ریل سروس یا کوگ ریل کی مدد لینا پڑتی ہے ورنہ تو جناب وہاں پہنچنا ہوتا ہے ناممکن۔ تاہم اگر مہم جوئی کے ساتھ قدرتی خوبصورتی کو پسند کرتے ہیں تو یہاں جانا آپ کی اس خواہش کو ضرور پورا کردے گا۔

image


ہوٹل اناپورنا، ثمر ولیج، نیپال
نیپال میں تاحال گاڑیوں کے ذریعے سفر کرنا کافی نیا لگتا ہے، خاص طور پر ہوٹل اناپورنا تو دنیا بھر سے کٹا ہوا لگتا ہے٬ ماضی میں یہ معروف تجارتی گزرگاہ بھی سمجھا جاتا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر آپ وہاں جانا چاہتے ہیں تو کسی گاڑی سے اس کے قریبی علاقے سے پہنچ کر بھی آپ کو پیدل تین روز تک سفر کرنا پڑے گا، تاہم گھوڑے پر سفر کر کے یہ وقت کافی کم کیا جاسکتا ہے۔

image


تاج لیک پیلس، راجھستان، ہندوستان
دنیا کے سب سے زیادہ رومانوی ہوٹلوں میں سے ایک تاج لیک پیلس پیکولا جھیل کے ایک چھوٹے سے جزیرے پر واقع ہے، درحقیقت یہ 18 ویں صدی میں ایک شہزادے نے راجھستان کی شدید گرمی سے بچاﺅ کے لیے تعمیر کرایا تھا۔ سفید سنگ مرمر سے مزئین اس ہوٹل کی خوبصورتی کسی کو بھی مسحور کرسکتی ہے تاہم یہاں پہنچنا کوئی آسان کام نہیں کیونکہ جیمزبونڈ کی طرح آپ کو اسپیڈ بوٹ دوڑاتے ہوئے وہاں پہنچنا پڑتا تھا۔

image


ایسٹینیا رکانور، ارجنٹائن
ارجنٹائن کے پارکیو نینشل لاس گلشیئرز کے مہم جوئی سے بھرپور ماحول کے ساتھ ریو الیکٹریسو کی خوبصورت وادی کی سیر کے ساتھ آپ کو دو گھنٹے پیدل چل کر اس ہوٹل تک پہنچنے کا موقع ملتا ہے، درحقیقت یہ چھوٹے چھوٹے گھروں اور ایک ریسٹورنٹ پر مشتمل ہے، تاہم یہاں آنے والے زیادہ تر ٹریکرز یا کوہ پیما ہوتے ہیں۔

image


ٹری ہوٹل، نوربوٹن، سوئیڈن
تعمیراتی لحاظ سے کسی کا بھی ذہن چکرا دینے والا یہ ٹری ہوٹل سوئیڈن کے شمالی کونے میں واقع ایک گھنے جنگل کے وسط میں واقع ہے، اس کا ہر کمرہ درحقیقت شیشے کا کیبن ہے جسے ماحول دوست ٹیکنالوجی پر تعمیر کیا گیا ہے تاہم پہلے جنگل میں طویل پیدل سفر کے بعد آپ کو درخت پر چڑھنے کے لیے بھی کافی محنت کرنا پڑسکتی ہے۔

image


بارکلے ریور لاج، کیمبرلے، آسٹریلیا
اگر آپ اجنبی صحرائی ایڈونچر کا مزہ لینے چاہتے ہیں تو بارکلے ریور لاج آپ کے لیے بہترین منزل ثابت ہوگا۔ کیمبرلے کے اتھلے ساحل پر واقع اس ہوٹل تک رسائی کے لیے آپ کو کسی نجی طیارے، کشتی یا ہیلی کاپٹر کی مدد لینا پڑے گی مگر وہاں پہنچ کر آپ کو ہر طرح کا آرام اور طعام ملے گا، جبکہ آس پاس جنگلی حیات کی بھرمار بھی ہوسکتی ہے جو کہ نیند اڑانے کا سبب بن جائے۔

image


بورگ آئی لینڈ ہوٹل، برطانیہ
یہ انوکھا ہوٹل جنوبی ڈیون کے ساحل پر واقع ہے جہاں تک رسائی سمندری ٹریکٹر کے ذریعے اسی وقت ممکن ہے جب سمندر اترا ہوا ہو، تاہم وہاں تک کا سفر کافی پرلطف اور ایڈونچر کا باعث ضرور ہوتا ہے۔ یہاں کے کمروں کی سجاوٹ ماضی کے برطانوی کلچر کی یاد دلا دے گی اور لگے گا کہ جیسے ہم وقت کا سفر کرتے ہوئے صدیوں سال پہلے کے دور میں پہنچ گئے ہیں۔

image


ایل پیڈرینو ریفوگیو، چلی
ٹھیک ہے کہ اس ہوٹل کے سامنے سڑک نظر آئے گی مگر حقیقت تو یہ ہے کہ وہ کہیں بھی نہیں جاتی بس گھوم کر وہی آجاتی ہے۔ یہاں کی سوئیوں کی طرح سیدھی چوٹیوں، جھیلوں اور سنسان جنگل لگتا ہے جیسے ہم دنیا کے آخری کونے میں پہنچ گئے ہوں تاہم یہاں ایک سکون سا ضرور محسوس ہوتا ہے۔ اس ہوٹل تک رسائی صرف کشتی یا چھوٹے طیارے کے ذریعے ہی ممکن ہے-

image

جولیز انڈرسی لاج، فلوریڈا، امریکہ
اگر تو آپ کو سمندر کی گہرائیوں سے عشق ہے تو وہاں کی سیر کے دوران کچھ آرام کے لیے یہ ہوٹل برا نہیں، اس سے ہٹ کر بھی وہاں کوئی جانا چاہے تو اس کے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے ہیں تاہم شرط یہ ہے کہ آپ اسکوبا ڈائیونگ سے واقف ہوں۔ وہاں آپ کو ایک بکس نما ڈبے میں رہنے کا موقع فراہم کیا جائے گا جہاں سے آپ سمندری حیات کا معائنہ کرسکیں گے یہاں تک کہ وہاں آپ کو پیزا ڈیلیوری سروس بھی میسر ہوگی تاکہ بھوکا نہ رہنا پڑے کیونکہ لاج کا اپنا کوئی ڈائننگ روم نہیں۔

image

اسپیس ہوٹل، زیریں زمینی مدار
اگر سمندر، چوٹیوں اور زمین کے ہوٹلوں سے بیزار ہوگئے ہو تو جناب زمین کے مدار میں بھی آپ ایک ہوٹل کا مزہ لوٹ سکتے ہیں جو کہ 2016ءمیں کھلنے والا ہے۔ تاہم وہاں تک پہنچنے کے لیے اسپیس کرافٹ کا کرایہ پانچ لاکھ برطانوی پاﺅنڈز ہوگا اور ہوٹل میں پانچ روز تک قیام کے لیے جیب سے ایک لاکھ پاﺅنڈز ڈھیلے کرنا پڑیں گے، مگر زمین سے ساڑھے تین کلومیٹر اوپر اپنے سیارے کا نظارہ یہ سب خرچہ بھلا دے گا۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Leave your Samsonite above the wardrobe and your car keys on the dresser, you won't be needing either on this trip around some of the planet's more access-challenged accommodation. Travel light, wear sensible shoes, and take some deep breaths...