دنیا میں ایسے لاتعداد مقامات موجود ہیں جو کہ انتہائی
عجیب و غریب ناموں کے حامل ہیں یا پھر لوگ ان مقامات پر بیتنے والے پراسرار
واقعات کی وجہ سے انہیں عجیب و غریب ناموں سے یاد کرتے ہیں- لیکن یہ حقیقت
ہے کہ ان ناموں کے پیچھے ضرور کوئی نہ کوئی راز بھی موجود ہوتا ہے-
ایسا ہی ایک Pozo de las Animas نامی مقام ارجنٹینا میں بھی واقع ہے جسے “
روحوں کا کنواں“ کہا جاتا ہے اور یہ مقام ارجنٹینا کے صوبے Mendoza میں Los
Molles نامی گاؤں کے قریب واقع ہے-
|
|
یہ کنواں درحقیقت دو بڑے گڑھوں (sinkholes) پر مشتمل ہے اور سنک ہولز ایسے
گڑھوں یا سوراخوں کو کہتے ہیں جو کہ پانی کی وجہ سے زمین میں یا چٹانوں میں
پیدا ہوتے ہیں-
ان دونوں گڑھوں کے وجود میں آنے کی وجہ اس مقامات پر موجود جپسم کے ذخائر
کا تحلیل ہوجانا ہے جو کہ زیرِ زمین موجود پانی کی وجہ سے تحلیل ہوئے-
ان دونوں گڑھوں کے درمیان ایک پتلی شکستہ دیوار موجود ہے جس نے انہیں تقسیم
کر رکھا ہے- اور ماہرین کا اندازہ ہے آنے والے چند سالوں میں یہ دیوار تباہ
ہوجائے گی اور یہ دونوں گڑھے آپس میں مل کر ایک ہی ہوجائیں گے-
|
|
شمالی گڑھا ڈھلوان کے علاوہ انتہائی شکستہ اطراف بھی رکھتا ہے اس لیے اس کے
کناروں پر کھڑا ہونا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور یہ بالکل ایسے ہی جیسے ان
دونوں گڑھوں درمیان موجود شکستہ دیوار مسلسل کمزور ہو رہی ہے-
لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ یہ گڑھا انتہائی پرکشش ہے اور یہاں آنے والے
سیاح انہیں قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں-
شمالی کنواں یا گڑھا 101 میٹر گہرا ہے اور اس میں 21 میٹر تک پانی بھرا ہوا
ہے-
|
|
جنوبی گڑھے کا قطر 300 میٹر سے زائد ہے اور یہ کم متاثر کن ہے جبکہ اس کی
ڈھلوان بھی کم اور جنگلی پودوں نے اس گڑھے کا احاطہ کر رکھا ہے-
یہ ایک چھوٹا کنواں ہے اور اس کی سطح پر ہلکے نیلے رنگ کا پانی موجود ہے-
اس کے سائز اور گڑھے میں موجود پانی کی بنا پر انہیں جھیل بھی کہا جاسکتا
ہے-
اس گڑھے میں موجود پانی کی سطح اور جھیل کے سائز تبدیلی آتی رہتی ہے-
اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ان گڑھوں کو “ روحوں کا کنواں “ کیوں کہا جاتا ہے
یا یہ نام اسے کس نے دیا؟
|
|
ان گڑھوں کو یہ منفرد نام قدیم قبائلی باشندوں نے اس وقت دیا جب یہ اپنے
ایک حریف گروپ کا پیچھا کر رہے تھے- اور یہ قدیم قبائلی باشندے انڈین کا
ایک گروپ تھا-
یہ گروپ جب اپنے دشمنوں کا پیچھا کررہا تھا تو اس دوران رات کا وقت ہوگیا
اور دشمن دکھائی نہ دینے کی وجہ سے یہ گھروں کو لوٹ گئے- اگلی صبح جب اس
گروپ نے اپنے دشمنوں کی تلاش دوبارہ شروع کی تو وہ اس مقام تک جا پہنچے
جہاں انہوں نے کچھ لوگوں کے رونے اور کراہنے کی آوازیں سنیں-
وہ انتہائی احتیاط سے آگے بڑھے اور یہاں موجود دو بڑے کنوؤں کو دیکھ کر
حیران رہ گئے جس میں ان کے دشمنوں کے پاؤں ڈوبے ہوئے تھے اور وہ کنوؤں میں
موجود پانی میں مر رہے تھے جبکہ سطح پر موجود پانی میں مسلسل اضافہ ہورہا
تھا-
تب سے یہ جگہ “ ایسا مقام جہاں روحیں روتی ہیں “ کے نام سے یاد کی جاتی ہے
اور چند افراد کے نزدیک اسے ایک عبات کا مقام بھی مانا جاتا ہے- |