قرآن مجید کے مطابق، ہمارے کرنے کے کام – قسط (18)

قرآن مجید قیامت تک کے انسانوں کی رہنمائی کے لیئے ہمارے پیارے نبی ﷺ پر نازل کیا گیا، ارشادِالٰہی ہے کہ اس کے احکام ہم نے ہی فرض کئے ہیں اور ہم نے اس میں صاف صاف آیتیں نازل کی ہیں تاکہ تم سمجھو (سورة النور) ۔ لیکن افسوس کہ ہم میں سے بہت کم لوگ اسکو سمجھ کر پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی ذاتی زندگیوں اور اپنے ارد گرد کے ماحول میں ان گنت مسائل سے دوچار رہتے ہیں۔
یہاں سلسلہ وار ایسی منتخب آیات بمعہ ترجمہ پیش کی جارہی ہیں جن میں واضح احکامات و ہدایات بیان کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں اسے سمجھ کر پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ( آمین )

انّیسواں پارہ:
سورة نمبر 25>سورة الفرقان:

(گزشتہ سے پیوستہ)
٢٠١- سورة الفرقان، آیت 58: وَتَوَكَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَسَبِّحْ بِحَمْدِهِ ۚ وَكَفَىٰ بِهِ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيرًا -
اور اس (خدائے) زندہ پر بھروسہ رکھو جو (کبھی) نہیں مرے گا اور اس کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہو۔ اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر رکھنے کو کافی ہے=

٢٠٢- سورة الفرقان، آیت 63: وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا-
اور رحمن کے وہ بندے کہ زمین پر آہستہ چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں بس سلام=

٢٠٣- سورة الفرقان، آیت 64-66: وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا ﴿﴾ وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ۖ إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا ﴿﴾ إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا -
اور( رحمان کے بندے وہ ہیں) جو وہ اپنے پروردگار کے آگے سجدے کرکے اور (عجز وادب سے) کھڑے رہ کر راتیں بسر کرتے ہیں - اور جو دعا مانگتے رہتے ہیں کہ اے پروردگار دوزخ کے عذاب کو ہم سے دور رکھیو کہ اس کا عذاب بڑی تکلیف کی چیز ہے - اور دوزخ ٹھیرنے اور رہنے کی بہت بری جگہ ہے =

٢٠٤- سورة الفرقان، آیت 67: وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامًا -
اور( رحمان کے بندے وہ ہیں) جب خرچ کرتے ہیں تو نہ بےجا اُڑاتے ہیں اور نہ تنگی کو کام میں لاتے ہیں بلکہ اعتدال کے ساتھ ۔ نہ ضرورت سے زیادہ نہ کم =

٢٠٥- سورة الفرقان، آیت 68-69: وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا ﴿﴾ يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا -
اور( رحمان کے بندے وہ ہیں) جو اللہ کے سوا کسی اور معبود کو نہیں پکارتے، اللہ کی حرام کی ہوئی کسی جان کو ناحق ہلاک نہیں کرتے، اور نہ زنا کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ یہ کام جو کوئی کرے وہ اپنے گناہ کا بدلہ پائے گا - قیامت کے دن اسے دگنا عذاب ہو گا اس میں ذلیل ہو کر پڑا رہے گا =

٢٠٦- سورة الفرقان، آیت 70-71: إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿﴾ وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّـهِ مَتَابًا =
مگر جس نے توبہ کی۔ اور ایمان لایا۔ اور اچھے کام کئے تو ایسے لوگوں کے گناہوں کو خدا نیکیوں سے بدل دے گا۔ اور خدا تو بخشنے والا مہربان ہے - اور جو توبہ کرتا۔ اور عمل نیک کرتا ہے تو بےشک وہ خدا کی طرف سچا رجوع کرتا ہے =

٢٠٧- سورة الفرقان، آیت 72: وَالَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِرَامًا -
اور ( رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو جھوٹ کے گواہ نہیں بنتے ۔ اور کسی لغو چیز پر ان کا گزر ہو جائے تو شریف آدمیوں کی طرح گزر جاتے ہیں =

٢٠٨- سورة الفرقان، آیت 73: وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا -
اور( رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جنہیں اگر اُن کے رب کی آیات سنا کر نصیحت کی جاتی ہے تو وہ اس پر اندھے اور بہرے بن کر نہیں رہ جاتے=

٢٠٩- سورة الفرقان، آیت 74: وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا -
اور ( رحمٰن کے بندے وہ ہیں) جو دعا مانگتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا =

سورة نمبر 26> سورة الشعراء:
٢١٠- سورة الشعراء، آیت 181-183: أَوْفُوا الْكَيْلَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُخْسِرِينَ ﴿﴾ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ ﴿﴾ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ-
اور دیکھو ناپ تول کو ٹھیک رکھو اور لوگوں کو خسارہ دینے والے نہ بنو - اور وزن کرو تو صحیح اور سچیّ ترازو سے تولو - اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم کر کے نہ دو اور ملک میں فساد مچاتے نہ پھرو (پیغمبرِخدا حضرت شعیب ع کی عوامُ الناس کو نصیحت: حوالہ آیت نمبر177) =

سورة نمبر 27>سورة النمل:
٢١١- سورة النمل، آیت 1-3: طس ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْقُرْآنِ وَكِتَابٍ مُّبِينٍ ﴿﴾ هُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ ﴿﴾ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ -
طٰس، یہ آیتیں ہیں قرآن کی (یعنی واضح) اور روشن کتاب کی - ہدایت اور خوشخبری ایمان والوں کے لیے - جو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰة ادا کرتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں =

٢١٢- سورة النمل، آیت 11: إِلَّا مَن ظَلَمَ ثُمَّ بَدَّلَ حُسْنًا بَعْدَ سُوءٍ فَإِنِّي غَفُورٌ رَّحِيمٌ -
ہاں کوئی شخص گناہ کرکے پھر توبہ کرلے۔ اور اس برائی کو نیکی سے بدل دے۔ تو میں بہت بخشنے والا مہربان ہوں =

بیسواں پارہ:
سورة نمبر 28>سورة القصص:

٢١٣- سورة القصص، آیت 53-54: وَإِذَا يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ قَالُوا آمَنَّا بِهِ إِنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّنَا إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلِهِ مُسْلِمِينَ ﴿﴾ أُولَـٰئِكَ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُم مَّرَّتَيْنِ بِمَا صَبَرُوا وَيَدْرَءُونَ بِالْحَسَنَةِ السَّيِّئَةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ -
اور جب اس (قرآن) کی آیتیں ان کے پاس پڑھی جاتی ہیں تو وه کہہ دیتے ہیں کہ اس کے ہمارے رب کی طرف سے حق ہونے پر ہمارا ایمان ہے۔ ہم تو اس سے پہلے ہی مسلمان ہیں - ان لوگوں کو دگنا بدلہ دیا جائے گا۔ کیونکہ صبر کرتے رہے ہیں۔ اور بھلائی کے ساتھ برائی کو دور کرتے ہیں۔ اور جو (مال) ہم نے اُن کو دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں =

٢١٤- سورة القصص، آیت 55: وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ -
اور جب بیہوده بات کان میں پڑتی ہے تو اس سے کناره کر لیتے ہیں۔ اور کہہ دیتے ہیں کہ ہمارے عمل ہمارے لیے اور تمہارے اعمال تمہارے لیے، تم پر سلام ہو، ہم جاہلوں سے (الجھنا) نہیں چاہتے =

٢١٥- سورة القصص، آیت 73: وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ -
اسی نے تو تمہارے لیے اپنے فضل وکرم سے دن رات مقرر کر دیے ہیں کہ تم رات میں آرام کرو۔ اور دن میں اس کی بھیجی ہوئی روزی تلاش کرو، یہ اس لیے کہ تم (اللہ کا) شکر ادا کرو=

٢١٦- سورة القصص، آیت 87: وَلَا يَصُدُّنَّكَ عَنْ آيَاتِ اللَّـهِ بَعْدَ إِذْ أُنزِلَتْ إِلَيْكَ ۖ وَادْعُ إِلَىٰ رَبِّكَ ۖ وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ -
اور وہ تمہیں خدا کی آیتوں ( کی تبلیغ) سے، بعد اس کے کہ وہ تم پر نازل ہوچکی ہیں، روک نہ دیں اور اپنے پروردگار کو پکارتے رہو، اور مشرکوں میں ہرگز نہ ہونا=

(جاری ہے)

اطہر علی وسیم
About the Author: اطہر علی وسیم Read More Articles by اطہر علی وسیم: 53 Articles with 56351 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.