لوڈشیڈنگ: وزیراعظم کا نوٹس اور قوم سے معافی

وزیر اعظم میاں نواز شریف نے رمضان المبارک کے دوران غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور دن بدن اس کے دو رانیے میں اضافہ کو نوٹس لیتے ہوئے اس پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور وزارت پانی و بجلی سے رپورٹ طلب کر لی ہے وزیر اعظم نے وزارت پانی و بجلی کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ عوام کی سہولت کے پیش نظر لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی لائی جائے اور جن علاقوں میں پانی کی قلت کا مسئلہ ہے اس کو حل کیاجائے جبکہ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے فوری اور ہنگامی اقدامات کیے جائیں رپورٹ کے مطابق اس وقت بجلی کا شارٹ فال 7600میگاواٹ تک پہنچنے سے لوڈشیڈنگ کے دوارنیے میں بھی اضافہ ہوگیا ہے شہروں میں چودہ گھنٹے جبک د یہات میں اٹھارہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے شدیدگرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کے ہوش اڑادیے ہیں بیشتر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا عذاب بنا دیا ہے اتوار کو نجی اور سرکاری ادارے بند ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ دورانیہ میں کمی نہ کی جاسکی لیسکو کی جانب سے مختلف تعمیراتی منصبوں کے نام پر مختلف گرڈ اسٹیشن سے گھنٹوں بجلی بند رکھی گئی جبکہ متعلقہ سب ڈویژن نے صارفین کو آگاہی دینے کی بجائے ٹیلی فون ہی بند رکھے بتایا گیا ہے جن علاقوں میں ٹرانسفارمر ٹھیک کام کررہے ہیں وہاں سسٹم بچانے کے نام پر طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے مختلف شہروں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی فراہمی بھی سنگین مسئلہ بن گیا ہے ملک بھر میں بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ پید ا ہوگیا ہے اس وقت بجلی کی طلب بائیس ہزار جبکہ پیدوار چودہ ہزار چارسو میگاواٹ ہے ذرائع کے مطابق ٹرانسمیشن سسٹم پندرہ ہزار تک بجلی کی پیداوار برداشت نہیں کر سکتا وزیر اطلاعات کے ایک بار تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری ٹرانسمیشن لائن تیرہ ہزار میگا واٹ سے زائد کا بوجھ برداشت ہی نہیں کر سکتی ،ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرانسمیشن لائن کو تبدیل کرنے کئے پندرہ ارب روپے سے ایک منصوبہ شروع کیاگیا تھا ذرائع نے دعوی کیا ہے ٹرانسمیشن سسٹم کو کاغذات کی حد تک تو تبدیل کر دیاگیا ہے جبکہ زمینی حقائق قطعی مختلف ہیں جس سے روزانہ کی بنیاد پر خطر ناک بریک ڈاؤن کا خطرہ پید ا ہوگیا ہے علاوہ ازیں ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ سرکلر ڈیٹ 280ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے واپڈ اجسکو ،کیپکو اور پی ایس او کے 180ارب روپے دینے ہیں جبکہ پی ایس او نے 100ارب روپے مقامی بین الاقوامی کمپنیوں کو دینے ہیں کویت پٹرولیم نے فوری طور 100ارب روپے کی ڈیمانڈ کی ہے اگر170ارب روپے کویت پٹرولیم کو نہ دیے گئے تو لیڑ آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہو جانے کا خطرہ ہے ذرائع کے مطابق پی ایس او نے وزارت خزانہ سے بات کی وزارت خزانہ نے انہیں وزارت پانی و بجلی سے رابطہ کرنے کی راہ دکھلادی جہاں پر وزارت پانی وبجلی نے فوری طور پر رقم کی ادائیگی سے معذرت کرلی تو پی ایس ا و نے بینکوں سے رابطہ کیا جہاں انہیں انکار ملا۔ذرائع کے مطابق ڈیفالٹ کرنے کی صورت میں چھ ماہ کے لئے تیل کی سپلائی رک سکتی ہے جس سے تیل پر چلنے والے پاور پلانٹ مکمل طور پر بند ہوسکتے ہیں ۔وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے رمضان کے مبارک مہینے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھ جانے کا اعتراف کرتے ہوئے اس پر قوم سے معافی مانگی ہے قوم سے بارش کی دعا کے لئے اپیل کی ہے تاکہ گرمی کم ہونے کی صورت میں بجلی کی استعمال کی ضرورت کم پڑے ،اس کے ساتھ ہی انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ زیادہ بارش نہ ہوئی اور بجلی کا استعمال کم نہ ہوا تو لوڈشیڈنگ زیادہ ہی رہے گی اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اس وقت قوم کو انیس ہزار میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہے جبکہ اسے حکومت صرف تیرہ ہزار مہیا کر پارہی ہے اسی طرح سات ہزار میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے حکومت یہ کمی پوری کرنے اور بجلی کے بحران پر قابوپانے کیلے اقدامات کر رہی ہے تاہم فوری طور پر صورت حال صرف بارش سے ہی بہتر ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے گرمی کا زور ٹوٹ سکتا ہے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کی ضرورت میں کمی آسکتی ہے وفاقی وزیر پانی و بجلی نے موقف اختیار کیا کہ گرم موسم کہ وجہ سے فنی خرابیاں پیدا ہونے اورٹرپ کرجانے سے نو بجلی گھر تباہ ہوگئے ہیں جس کے باعث تیرہ سو میگاواٹ بجلی گرڈاسٹیشنوں کو فراہم نہیں کی جاسکی موسم گرم اور خشک رہا تو صورت حال خراب ہی رہے گی جس پر حکومت قوم سے معذرت خواہ ہے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ صورت حال بہتر بنانے کے لئے بجلی چوری پر قابو پانے اور لائن لاسز میں کمی لانے کی غرض سے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ نئے بجلی گھر بھی قائم کیے جارہے ہیں حکومت کی کوشش ہے کہ اگلے دو تین برسوں میں سات آٹھ ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈسسٹم میں شامل کی جائے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بجلی کے استعمال میں کمی لائیں تاکہ تمام علاقوں میں بجلی کی فراہمی کی جاسکے وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت نے بہت بڑے شارٹ فال کے باوجود گزشتہ سات ماہ کے دوران صنعتی ترقی اور پیداوار بڑھانے کے لئے بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا وفاقی حکومت نے ملک میں جاری لوڈشیڈنگ کے باعث بجلی کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے کا فیصلہ اکتوبر تک موخر کرنے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا کہ ٹیرف ریشنلائزیشن اور سبسڈی میں بتدریج کمی کے تحت بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا اور ڈیڑھ سو ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری لوڈشیڈنگ کے باعث بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق عارضی طور پر روکنے کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے اورحکومت ممکنہ عوامی ردعمل کے باعث اکتوبر تک بجلی کی موجودہ قیمتیں ہی برقرار رکھنے پر غور کر رہی ہے وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور واپڈا حکام ہمارے صوبے کے عوام کے ساتھ ظالمانہ سلوک چھوڑ دیں اگر وفاقی حکومت پیسکو کا قبلہ درست نہیں کر سکتی تو بجلی کی ترسیل پیداوار اور خریدوفروخت کا مکمل اختیار ہمارے حوالے کرے صوبائی حکومت نہ صرف پیسکو سے کرپشن ،کمیشن اورکالی بھیڑوں کا خاتمہ کر دے گی بلکہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی سمیت انفراسٹرکچر اور فرسودہ نظام ایک سال کے اندر اندر درست کر دے گی سرائیکستان قومی اتحاد کے سربراہ غلام فرید کوریجہ کہتے ہیں کہ وزیر اعلی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجا ج کریں سرائیکی جماعتیں ساتھ دیں گی لاہور سے خبر ہے کہ لوڈشیڈنگ سے ہر طرف ہاہا کار مچ گئی ہزاروں مزدورفارغ کر دیے ہیں ملتا ن سمیت دیگر شہروں سے مشترکہ خبر ہے کہ جنوبی پنجاب میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ۔قوم کی مبارک ہو وزیر اعظم نواز شریف نے ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا ہے اس سلسلہ میں انہوں نے سخت برہمی کا اظہا ر کر کے اور رپور ٹ طلب کر کے اپنا فرض اد ا کردیا ہے اس سے پہلے بھی وہ بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافے کا نوٹس لے چکے ہیں اس نوٹس کا رزلٹ یہ نکلا ہے کہ ان کو ایک بار پھر نوٹس لینا پڑ ا ہے بجلی کی ضرورت بیس یا 22ہزار میگاواٹ ہے جبکہ ٹرانسمیشن سسٹم پندرہ ہزار میگا واٹ بجلی کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا اس میں بہتری کے لئے خرچ کئے گئے اخراجات کہاں خرچ ہوئے اس مجرمانہ غفلت کا ذمہ دار کون ہے قوم وزیر اعظم کی جانب سے نوٹس لیے جانے پر خوش ہے اور سوچ رہی ہے ہمارے وزیر اعظم کو قوم کی مشکلات کا کتنا احسا س ہے کہ وہ نوٹس ہی لے لیتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں حکومت بجلی کے بحران کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس نے اس سلسلہ میں متعدد منصوبے شروع کر رکھے ہیں تاہم اس تحریر میں جو مسائل لکھے گئے ہیں ان پر توجہ نہ دینا بھی حکومت کی غیر ذمہ داری ہے اب حکومت گھروں کو بجلی فراہم کرتی ہے تو صنعتیں بند ہوجاتی ہیں اور اگر صنعتوں کو فراہم کرتی ہے تو گھروں میں زیادہ لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ہے اس وقت بجلی کا جو شارٹ فال بتایا جارہا ہے اس تناسب سے تو زیادہ سے زیادہ سات گھنٹے لوڈشیڈنگ ہونی چاہیے یہ 14سے 18گھنٹے لوڈشیڈنگ کا کیا جواز ہے ہم پھر لکھ رہے ہیں کہ لوڈشیڈنگ میں کمی کے لئے ملک بھر میں اے سی استعمال کرنے پرپابندی لگائی جائے صرف ہسپتالوں میں مریضوں کے کمروں میں اے سی چلانے کی اجازت ہونی چاہیے تمام سرکاری دفاتر اور مارکیٹوں سے اے سی اتار لیے جائیں وہاں ایئر کولر استعمال کیے جائیں 280ار ب روپے سرکلر ڈیٹ ختم کیا جائے پی ایس او کو مطلوبہ رقم نہ ملنے کا ذمہ دار کون ہے تیل کی سپلائی بند ہوجائے تو کیا پی ایس او بھی قوم سے معافی مانگ لے کب تک قوم سے معافی مانگی جاتی رہے گی جو باقاعدگی سے بل ادا کر رہے ہیں ان کو اس بات کی سزاد ی جارہی ہے کہ وہ بل باقاعدگی سے کیوں ادا کرتے ہیں کیا انتظامیہ یہ برداشت کرے گی کہ ایک ماہ کے لئے پوری قوم بل ادانہ کرے او ر پھر اس کی معافی مانگ لے ۔وزیرا عظم اس صورتحال کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائیں تو بات بن سکتی ہے قوم سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ اسے معافی بھی دی جائے لوڈشیڈنگ سے ستائے ہوئے گھریلو صارفین کو حکومت تحفہ دے کر موجودہ ماہ کے دو سو یونٹ تک کے بل معاف کردے تاکہ عوام کو بھی ریلیف ملے حکومت اس تحریر میں لکھے گئے مسائل پر توجہ دیتی تو آج معافی مانگنے کی ضرورت نہ پڑتی ۔قوم کی دعائیں اﷲ نے قبول کرلی ہیں بارشیں شروع ہو چکی ہیں جبکہ لوڈشیڈنگ میں کوئی کمی نہیں آئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 394 Articles with 300812 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.