فیس بکی فلاسفروں کے تبصرے

آجکل سوشل میڈیاپرموسمی مظاہرے کرنے والوں کی ہوا گرم ہے۔ ہاں جی ٹھیک پڑھا آپ نے موسمی مظاہرے کرنے والے یہاں میں آپ کا دھیان ان لوگوں کی طرف لے جانا چاہوں گا جو بس ہر سیزن میں مظاہرے کے لیے تیار رہتے ہیں۔نہ کچھ سوچتے ہیں اورنہ کچھ پرکھتے اوربس ایسے فضول فیس بکی فلاسفروں کی ٹیمیوں پر ہر وقت سرگرم رہتے ہیں کہ کب کوئی موقعہ ملے اورکب کسی مسئلے کو اچھالیں۔

آجکل یہ ٹیمیں پاک فوج کے خلاف سرگرم ہیں اورسب اسرارکررہی ہیں کہ پاک فوج فلسطین میں مسلمانوں کی مددکرے اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطین میں ہمارے ہی بھائی بہن رہتے ہیں اورہمارا فرض بنتا ہے کہ مسلمان ہونے کے ناطے ہم ان کی مددکریں کیالیکن ہم نے سوچا ہے کہ ہمارے اپنے ملک کے حالات کیا ہیں اورہم میں اتنا حوصلہ ہے کہ ہم اکیلے اسرئیل کا مقابلہ کریں ؟

جی ہاں اکیلے ــ'تقریباً85%عرب ممالک کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ غزہ میں کیا ہورہا ہے ،اورجویہ لوگ پاک فوج سے اسرائیل پر حملہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں مجھے ان لوگوں کی ایک بات سمجھ میں نہیں آئی کہ آخری بار جب PAFکا اوراسرائیل کا مقابلہ ہوا تھا تو اس وقت شام نے پاکستان کو ائیربیس دیا تھا جبکہ شام کے جو اب حالات چل رہے ہیں ان کے بارے میں آپ سب بخوبی جانتے ہیں اوراگر زمینی کاروائی کرتے ہیں تو ایرا ن کے ذریعے عراق کے رستے جانا ہوگا اورعراق کے جو حالات ہیں وہ آپ سب جانتے ہیں اگر کوئی متبادل رستہ ہے توپھر آپ بتادیں اسرائیل کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کوئی عرب ملک ہی کرسکتا ہے اگروہ پاکستان کوائیربیس ایندھن اورباقی سہولیات میسر کرے تولہذا میں ان موسمی مظاہرے کرنے والوں سے کہوں گا کہ اپنی تنقیدکی بندوقوں کا رخ پاکستان کی فوج کی بجائے ان عرب ممالک کی طرف موڑیں جن کی طرف سے ابھی تک کوئی مذمت بھی نہیں آئی اورمجھے ان لوگوں کی سمجھ نہیں آرہی کہ ان فیس بکی ٹیموں کا ایک اورمطالبہ ہے کہ پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے اورپاکستا ن یہ بم اسرائیل پردے مارے۔ جی جنگ نہ ہوئی کوئی گڈا گڈی کا کھیل ہوگیا جب چاہاکھیل لیا اورجب چاہا ختم کردیا۔اورماشاء اﷲ ان فلاسفروں میں اکثریت ان لوگوں کی ہوتی ہے جو دودن پہلے پٹرول آٹے گھی چینی اوردال کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے رورہے ہیں اوربات کرتے ہیں ایٹمی جنگ کی ۔کوئی ان سے پوچھے ایک روپے کے یونٹ کی زیادتی ان سے برداشت نہ ہوتی یہ برداشت کرنے لگے ایٹمی جنگ ۔

کسی نے سچ ہی کہا اس قوم میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے بلکہ میں یہ کہوں گا ٹیلنٹ کا تو مجھے پتہ نہیں لیکن عقل کی کمی ہے چلیں چھوڑیں سب کچھ انہوں نے ایٹمی جنگ کا کہہ دیا ہم نے مان لیا ایٹم بم چلا بھی دیا بس اب بات ختم ہوگئی اوراسرائیل ختم ہوگیا اورفلسطین میں خوشحالی آگئی جی نہیں آپ کو لگتاہے کہ ہمارا دشمن اتناکمزورہے جو ہمارے حملے کا جواب ہی نہیں دے گا اسرائیل امریکہ اوراس کے اتحادی جوابی حملے کریں گے اورپاکستان کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے ایک مشن بنایا جائے گا اوریہاں بھی وہ کچھ ہوگا جو آج فلسطین میں ہورہا ہے۔اگر ہم یہ سوچیں کہ ہمارے عرب ملک ہماری مددکریں گے اورہم سے اتحاد کریں گے تو میں آپ کو یہ بتاناچاہوں گا کہ ہمارے عرب کے شیخوں نے آج تک بس دوکام کیے ہیں ایک تو اپنے پیسے کو محلات پرخرچ کیا یا پھر یہودیوں کے بنکوں میں بطورامانت رکھا ان یہودیوں نے ان پیسوں سے اسلحہ خریدنا گناہ کبیرہ سمجھا ہے ۔اورکہا کہ آپ سمجھتے ہوکہ کوئی عرب ممالک اس حالت میں ہے کہ وہ امریکہ اوراس کے اتحادیوں سے مقابلہ کرسکے۔اوراگر ہم ان پر ایٹمی مزائل سے حملہ کرتے ہیں تو ہم کو یہ بات یاد رکھنا ہوگی کہ مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ کی کوئی اینٹی مزائل سکیورٹی نہیں ہے اوروہ لوگ سب سے پہلے ہمارے ان مقدس شہروں پر حملہ کریں گے ۔اوربات ابھی یہاں ختم نہیں ہوگی پھر جو مصیبتوں کا پہاڑ ہم پرٹوٹے گا اورمہنگائی بم پھٹے گا میرا اپنا خیال ہے کہ ہم لوگ اس کو برداشت نہیں کرسکیں گے ۔جو لوگ آٹے کی قیمت میں پانچ روپے کا اضافہ برادشت نہیں کرسکتے وہ لوگ تیسری عالمی جنگ کیسے برداشت کرسکیں گے۔

میرے نزدیک اس مسئلے کا حل کوئی ایٹمی جنگ یاپاکستان کو فوجی آپریشن نہیں ہے بلکہ اگرہم واقعی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ہم سب کو بشمول عرب ممالک کے اکھٹاہونا ہوگا اورجنگ کی بجائے مل بیٹھ کراس مسئلے کا حل سوچنا ہوگا۔اوریہ مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھا نا ہوگا اوراگر ہم سوچ لیں گے کہ کوئی ایک ملک اس مسئلے پر قابو پالے گا تو یہ ناممکن ہے۔

Tayyab Iqbal
About the Author: Tayyab Iqbal Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.