کاش اقوامِ عالم موت کی دستک سُن سکیں

ہم مسلمان بہت سادہ ہیں- کُرّہء ارض کے سینے پر مونگ دلتی یہودی لعنت کے ہاتھوں نہتّے فلسطینیوں کی موجودہ شہادت کو "یہودیت اور اِسلام" کا جھگڑا قرار دے کرہم پوُری دنیا کو اُس کی انسانی اور انسانیت پر مبنی تمام تر اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں سے پروانہء آزادی بخش رہے ہیں- ساری دنیا جانتی ہے کہ اسرائیل اور فلسطین میں کوئی تقابُل اور موازنہ نہیں ہے- غزہ پر موجودہ اسرائیلی حملے سرے سے کوئ جنگ نہیں- یہ دو ہم پلہ ملکوں کی لڑائی نہیں،انسانوں کے رُوپ میں چُھپے حد درجہ مسلح، طاقتور اور خونخوار اسرائیلی بھیڑیوں کے ہاتھوں دوسرے مُٹھی بھر اورتقریبا" نہتّے معصوم انسانوں کے خلاف جن کا ابتدائی جرم یہ ہے کہ وہ فلسطینی ہیں، ایک کُھلی دہشت گردی، بے گُناہ فلسطینیوں کا قتلِ عام اور اُن کی سوچی سمجھی نسل کُشی ہے- یہ جُرم انسانوں اور انسانیت کے خلاف کیا جانےوالا ایسا جُرم ہے جس پر صرف اسرائیل کا نہیں تمام اقوامِ عالم کا گریبان پکڑا جانا چاہیئے-

یہودی صرف اسلام دشمن نہیں وہ حقیقت میں انسانیت دشمن ھے- یہودی اپنی لڑائی شروع چاہے جہاں سے کرے، اُس کے مشن کا اختتام ہرغیر یہودی کے خاتمے میں پوشیدہ ہے- اقوامِ عالم نے آس حقیقت کو مان لینے میں تجاہلِ عارفانہ سے کام لیا لیکن جرمن قوم کے ایک ہر طرح سے مصلحت نا آشنا لیڈر ایڈولف ہٹلر نے نہ صرف اس حقیقت کا ادراک کیا بلکہ انسان اور انسانیت دشمنی کے غلیظ جُرم کی سزا کے طور پر یہودیوں کی بھرپور نسل کُشی کا آغازبھی کر دیا- تاریخ گواہ ہے کہ اگر ہٹلر اپنے دستِ سزا و قضا کو نہ روکتا تو آج روۓ زمین پر یہودی اور یہودیت کا نام و نشان تک نہ ھوتا-

کیا ہٹلر مسلمان تھا؟ کیا اُس کی جانِب سے یہودیوں کے خلاف برپا کیا جانے والا طوفانِ آہن و آتش اور اُن کو بے نام و نشان کردینے والی خوں آشامیاں "یہودیت اور اسلام" کی لڑائی کا حصّہ تھیں؟ کاش ہٹلر اپنا کام مکمّل کر دیتا اور جو سوچا
تھا اُسے پُورا کر دیتا تو آج ساری دنیا اور پورا عالمِ اسلام یہودی فتنے سے نجات پا چُکا ہوتا-

یہ حقیقت کہ یہودی ہر غیر یہودی کا دُشمن ہے، ہٹلر نے نہ صرف جان لی بلکہ اِس کے خلاف صف آرا بھی ہو گیا لیکن باقی غیر مسلم اقوامِ عالم اس حقیقت سے جانتے بّوجھتے انجان بنی رہیں- مقامِ افسوس یہ ہے کہ مُسلم اُمہ "یہودی اور یہودیت شناسی" کے اس تاریخی مقام اور موڑ پر پہونچ جانے کے باوجود خود کو "مذہبیت" کی تنگ ناۓ سے نکال کر "انسانیت" کے وسیع تر دھارے میں شامل کرنے میں پس و پیش اور تامّل سے کام لیتی رہی اور اس رد ّوقدح میں یہ اٹل حقیقت تک فراموش کربیٹھی کہ اسلام اور انسانیت ایک دوسرے سے الگ الگ نہیں بلکہ خود انسانیت عین اسلام ہے-

ہم مسلمان، خاص طور پر پاکستانی مسلمان، آج بھی اس لڑائی کے اسباب اور مقاصد کو اُس کے منطقی انجام تک پہونچانے کے بجاۓ خود اپنے ہی مسلمان ممالک کے سربراہوں پر تلوار تانے بیٹھے ہیں- کوئی کہتا ہے اسرائیل کے خلاف اعلانِ جنگ کردو، کسی کو شکوہ ہے کہ میزائیل کیوں نہیں برساتے اور کوئی مردانگی اور غیرتِ اسلامی کے فقدان کا طعنہ دیتا ہے- ہم صرف اپنے ہی بڑوں کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالتے ہیں- اُن کا گلا کیوں نہیں پکڑتے جو دُنیا بھر میں امنِ عالم کے ٹھیکیدار بنے بیٹھے ہیں- انسانی حقوق کی پاسداری پر بات کرتے اُن کے گلے خشک نہیں ہوتے- اقوامِ متحدہ کے CHARTER OF HUMAN RIGHTS پر گھنٹوں تقریریں کرتے ہیں اور WAR ON TERRORکی آڑ میں ہزاروں میل بلکہ سات سمندر پار جا کر نہ صرف فوجی جارحیت کرتے ہیں بلکہ ڈرون حملوں کے ذریعے بیگناہ عورتوں اور معصوم بچوں کا قتلِ عام بھی کرتے ہیں- ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عالمی ضمیر کو جھنجھوڑیں اور پوری دنیا سے سوال کریں کہ آنکھیں مُوندنے کا یہ عمل کب تک؟ پوری دنیا کو باور کرائیں کہ وہ مان لے کہ اسرائیل کی موجودہ لڑائی "فلسطینی مسلمانوں" سے نہیں "صرف فلسطینیوں" سے ہے یا دوسرے لفظوں میں فلسطین میں مقیم "انسانوں" سے- اُن انسانوں سے جن کا گناہ صرف یہ ہے کہ وہ زمین کے اُس خطّے کے رہائیشی ہیں جس پر اسرائیل کا قیام مقصود ہے- اگر یہ انسان مسلمان نہیں بھی ہوتے یا کسی اورغیر یہودی مذہب سے ہوتے تو بھی اُن کے ساتھ یہی سلُوک کیا جاتا اگر وہ اس زمین کو خالی کرنے سے انکاری ہوتے-

مناسب طرزِعمل یہی ہے کہ ہم دنیا کی ساری جغرافیائی اورمذہبی اقوام کا ضمیر جھنجھوڑیں اور اُن سے کہیں کہ اب وہ بلّی اور کبُوتر کا یہ کھیل بند کریں اور اس حقیقت کا اعتراف کرلیں کہ یہودی صرف مسلمانوں کا نہیں، ہر غیر یہودی کا دُشمن ہے اور اس طرح وہ حقیقتا" انسانیت کا دُشمن ہے-

کاش دنیا یہ مان لے کہ آج اسے پھرایک ہٹلر کی ضرورت ہے جو اسے یہودی فتنے سے ہمیشہ کیلیے نجات دلادے ورنہ وہ دن آ ہی جاۓ گا جب یہودیوں کا سیلِ بلا روۓ زمین کے آخری غیر یہودی کے دروازے پر موت کی دستک دے رہا ہوگا-

 
Zafar Jawed Hashmani
About the Author: Zafar Jawed Hashmani Read More Articles by Zafar Jawed Hashmani: 7 Articles with 5743 views Consultant to former Senior Minister Sindh.. View More