مختلف ممالک میں عائد عجیب و غریب پابندیاں

دنیا بھر کی حکومتیں اکثر اپنی عوام کی بہتری کے لیے مختلف پابندیاں عائد کرتی رہتی ہیں اور عوام کو ان پابندیوں کا لازماً احترام کرنا ہوتا ہے- لیکن مختلف ممالک میں چند ایسی عجیب و غریب پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں جو انتہائی مضحکہ خیز معلوم ہوتی ہیں٬ جبکہ خود حکومتوں کے پاس بھی ان پابندیوں کی کوئی خاص وضاحتیں بھی نہیں ہیں-
 

image
ایران میں مغربی طرز کے بال کٹوانے پر حکومت نے پابندی عائد کر رکھی ہے جن میں مشہور ہیر اسٹالز میولیٹ، پونی ٹیل اور اسپائکس شامل ہیں۔
 
image
ڈنمارک میں عوام کے ایک بڑے طبقے میں وٹامنز کھانے کو درست نہیں سمجھا جاتا اسی لئے بدقسمتی سے ڈنمارک میں کچھ مشہور فورٹیفائیڈ فوڈز جیسے اولٹین اور رائس کرسپیز جیسی اشیاء کو کھانے، بیچنے اور بنانے پر پابندی عائد ہے-
 
image
ڈنمارک میں پیدا ہونے والے بچوں کے نام حکومت کے منظور شدہ صرف 24000 ناموں میں سے رکھے جا سکتے ہیں اور اگر والدین کو کوئی الگ نام رکھنا ہے تو اس کے لئے انہیں باقاعدہ طور پر اجازت لینی پڑتی ہے۔
 
image
ملائیشیاء میں پیلا رنگ پہننے پر پابندی عائد ہے،سن 2011 میں ٹی شرٹ سے لے کر ہینڈ بینڈ، کیپ سے لے کر جوتوں کے فیتوں میں پیلا رنگ استعمال کرنا غیر قانونی قرار دیا گیا تھا وہ اس لئے کہ یہ رنگ ایک خاص اپوزیشن پارٹی سے تعلق رکھتا تھا۔
 
image
سنگاپور میں چیونگ گم کھانے پر پاباندی 1992 سے لے کر آج تک عائد ہے، وہ اس لئے کہ پبلک کے سیر تفریح کے مقامات کو صاف ستھرا رکھا جائے۔
 
image
بنگلہ دیش میں پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کرنے پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد ہے ، یہ قانون 2002میں بنگلہ دیشی حکومت نے نکالا اور پھر فرانس اور میکسیکو نے بھی اس قانون کی پیروی کرتے ہوئے انہیں اپنے ملکوں میں رائج کیا۔
 
image
سعودی عرب میں عورتوں کے گاڑی چلانے پر پابندی ہے حالانکہ یہ قانون کسی تحریری شکل میں موجود نہیں ہے لیکن پھر بھی اس پر عمل کیا جاتا ہے اور خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری نہیں کیا جاتا۔
 
image
فرانس میں کیچپ کے استعمال کو 2011 سے غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے لیکن اگر فرنچ فرائس کھائی جائے تو اس کے ساتھ اجازت ہے ۔
 
image
سوئیڈن میں بچوں کو مارنے پر پابندی عائد ہے، نا استاد اور نہ ہی والدین کسی قیمت پر بچوں کو مار نہیں سکتے۔
 
image
کینیڈا میں بچوں کو واکر میں بیٹھانے پر پابندی ہے، کینیڈین حکومت کے نزدیک بچوں کو پرانے طریقہ سے چلنا سیکھنا چاہئے۔
 
image
سن 2000 ء میں چینی حکومت نے کنسول گیمز پر پابندی لگائی تھی تاکہ نوجوان نسل اپنا قیمتی وقت گیمز کھیلنے میں ضائع نہ کرے۔ لیکن 14 سال بعد یعنی رواں سال جنوری میں یہ پابندی ختم کردی گئی-
 
image
سعودی عرب میں ویلنٹان ڈے کے موقع پر کوئی بھی لال رنگ کی چیز بیچنے پر پابندی ہے- تاہم یہ اشیاﺀ چوری چھپے مہنگے داموں پھر بھی فروخت کی جاتی ہیں-
 
image
فیڈل کاسترو کے دور میں صرف اعلیٰ حکومتی افسران ہی موبائل استعمال کرسکتے تھے اور کسی کو اجازت نہیں تھی-
YOU MAY ALSO LIKE:

This was just one of the many instances where governments have imposed ridiculous bans on things, such as movies, toys, fashion, and certain foods. Now, if you're wondering how do they justify such bans, then let me tell you that they seem up to come up with a reason for everything, no matter how lame it might be.