ریت کا ذرہ

ریت کا ذرہ نہ تو جاپان کی کسی فیکٹری میں تخلیق ھوا اور نہ ھی امریکہ ، برطانیہ یا مشرق وسطٰی کے کسی ملک نے اس کے خالق ھونے کا دعویٰ کیا۔ لیکن حیران کن خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ دنیا کے ہر کونے میں مختلیف ضخامت اور رنگوں میں بٰغیر کسی مذہبی، نسلی یا لسانی تفریق کے بکسرت پا یا جاتا ہے۔ یہ معمولی سا ذرہ اگر کسی نامور پہلوان جھارا، نوکی یا کالی جیسے دیو ھیکل کی آنکھہ میں بھی چلا جاے تو اسےبھی ناکوںچنے چبوا سکتا ہے۔

اگر یہ چھوٹا سا ذرہ اپنی حیثیت اور اہمیت کا ادراک حاصل کر لے اور اپنے پیوستگان سے دوبارہ پیوست ہو جائے تو پھر وہ ذرہ نہیں بلکہ “کےٹو” اور ایورسٹ کہلاے گا۔ اور اگر یہی ذرات متحد ہوجائیں تو لوگ انہیں صحارا اور گوبی کے نام سے پکاریں گے۔ ذرات کا اتحاد ایک ایسی طاقت ہے کہ اگر دنیا کا بڑے سے بڑا جہاز بھی اس میں پھنس جائے تو اس کو نکالنا گویا جوے شیر لانے کے مترادف ہو گا۔ دنیا کی بلند و بالا عمارات بھی انہی زرات کی بدولت آسمان کی بلندیوں سے باتیں کر رہی ہیں۔

ھارٹ فارآل کے نزدیک چھوٹےذرات چھوٹے بچے ھیں، خواہ انکا رنگ کالا،سفید،پیلا یا بھورا کیوں نہ ہو یہ سب یکساں گراں قدر اور عطیہ قدرت ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں انکی حیثیت اور اہمیت کا احساس دلایا جائے کہ بےشک دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے ، سمندر اور تمام سیارے خدا کے ذندہ و جاوید فنی شہکار ہیں لیکن خدا کے نزدیک اگر کوئی سب سے ذیادہ بیش قیمت چیز ہے تو وہ انسان ہے۔ دنیا کی تمام دھاتیں ، معدنیات اور ایجادات انمول انسان کے مقابلے میں کچھ نہیں۔

بچہ نہ صرف ایک ذرہ بلکہ ایک کونپل کی مانند ہے۔ اگر والدین یا سرپرست اسےایسا صحت مند ماحول فراہم کر دیں جہاںوہ آزادی اور خوشی سے کھیل کود سکتا ہو تو یقینا” اس کی مخفی صلاحیتیں اجاگر ھونگی اور اعتماد میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔ اگر والدین یا سرپرست چاہتے ہیں کے ان کے بچے مدرٹریزہ، قائداعظم اور نیلسن منڈیلا کی طرح سنگ آھن ربا اور سنگ پارس بن جائیں تو ان کے لیے فنون و علوم اور جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی اور آسان بنانا ہو گا۔

ھارٹ فارآل بھی ایک ایسا غیر منافع بخش بین الااقوامی ادارہ ہے جو مخلوقات کی خالق سے مصالحت ، خود کی شناخت، اپنے آپ سے محبت، بچوں کی مخفی صلاحیتوں کی دریافت، ان میں سدہار اور نکھار جیسے بنیادی سنہری اصولوں پر نہ صرف یقین بلکہ کھیل اور فنون کے ذریعے عملی اقدامات اٹھانے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
ذرے کو سورج بنانا خالق کےبا ئیں ھاتھ کا کام ہے
آئے اپنے آپ کو اس اعظیم ہاتھ میں دے دیں۔
Gul irfan khan
About the Author: Gul irfan khan Read More Articles by Gul irfan khan: 5 Articles with 4189 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.