سوات ۔۔۔۔ضمنی انتخابات

 PK-86 سوات 2 حلقہ
ضمنی انتخابات کے لئے کل بمورخہ٤٢اپریل میدان سجے گا۔جیت کس کی ہوگی یہ کہنا قبل از وقت ہے۔خوب کمپین چلائی گئی۔ پورا علاقہ دیوہیکل پوسٹرز،بینرز اور جھنڈوں سے سجایا گیا ہے۔۔ JUI اور PTIنے خوازہ خیلہ گراونڈ پر بڑے بڑے جلسے کرکے اپنے طاقت کا بھر پور مظاہرہ کیا۔کھوکھلے نعرے اور نام نہاد اعلانات کئے گئے۔کسی نے چھوٹے ڈیموں کا سرسبز با غ دکھایا تو کسی نے ملک سے کالے قوانین کے خاتمے کے خواب دکھائے۔۔ خورشید شاہ،شاہ محمود قریشی،اعظم سواتی اور سابق وزیر اعلی پختونخواہ امیر حیدر ہوتی نے خطابات کئے ہیں ۔سب نے اپنے طریقہ واردات سے حلقہ کے عوام کو پھنسانے کی کوشش کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حلقہ کے عوام کس کے شکنجے میں پھنستے ہیں ۔الیکشن کا عملہ بھی پہنچ چکا ہوگا۔ سیا سی قائدین نے بھی حلقہ میں ڈھیرے ڈال دئے ہیں ۔ اب فتح کس امیدوار کے حق میں ہے انشائ اللہ پولنگ کے روز پتہ چل جائے گا۔

امیدواروں نے اپنا حق تو ادا کر دیا۔ اپنے اپنے جیت کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے گئے۔ہر اک دوسرے امیدوار کو نیچا دکھانے کی کو شش کر رہا تھا۔سیا سی کردار کشی کی جا رہی تھی۔ ایک دوسرے کی پالیسیوں پہ تنقید کی جا رہی تھی۔انہوں نے جو کرنا تھا ،وہ کرگئے اور چلے گئے۔لیکن شائد وہ بھول گئے ہیں کہ اُن کے بلند و بانگ دعووں سے زیادہ طاقت ووٹر کی ہے۔ اگر ہم اپنے ووٹ کی طاقت جان کر صحیح امیدوار کو ووٹ دے جو کھوکھلے نعروں کی بجائے عملی کام کرے جن سے علاقہ کے مکین مستفید ہو سکیں ۔یہ ایک نادر موقع ہے کہ اپنے ووٹ کے ذریعے کرپٹ اور نا اہل سیا ستدانو ں کو زیر کردیں ۔اپنے ووٹ کے ذریعے ان لوگوں سے انتقام لیں جنہوں نے سیا ست کو پیشہ بنا کر رکھا ہے، جو ہم غریبوں کے خون پسینے کی ٹیکسوں پہ اپنے ذاتی جائیدادیں بنا رہے ہیں ۔جنہوں نے ملکی اداروں کا ستیا ناس کر دیا۔جنہوں نے نا اہل لوگو ں کو اعلٰی عہدوں پر تعینات کئے ۔لوگوں کو ووٹ مانگتے وقت سنہری مستقبل کے خواب دکھا ئے۔مگر جب اقتدار میں آئے تو ہمیں لوڈشیڈنگ،غربت،دہشتگردی اور امریکی غلامی کے سوا کچھ نہ دیا۔ہمیں اندھیروں میں دھکیلا گیا۔

ووٹ بہترین ہتھیا ر اور بہترین انتقام ہے۔ووٹ رشتہ داری اور شخصیت پرستی کی بنیاد پر نہیں دینا چاہیے۔ ماضی میں زیادہ تر ووٹ برادری کے بنیاد پر کاسٹ کئے جاتے تھے۔اکثریت ووٹ کاسٹ کرنے نہیں نکلتے تھے ۔زیادہ سے زیادہ تعداد میں گھروں سے نکلنا چاہیئے ۔ووٹ آپ جس امیدوار کو بھی کاسٹ کرنا چاہے وہ آپ کا شخصی حق ہے۔پر اپنے علاقے کے محل وقوع کے اعتبار سے ووٹ کاسٹ کیجئے۔ایسا امیدوار کامیاب بنائے جو ہمہ وقت اپنے علاقے کے لوگوں کیدرمیان موجود ہو،جو غریب کی داد رسی کریں ،جو مظلوم کیساتھ کھڑا ہو۔جو علاقے کے سکولوں ،ہسپتالوں اور سڑکوں کے لئے اپنا من تن اور دھن سے کام کرے ،جو سفارشی کلچر کا خاتمہ کرے وغیرہ وغیرہ۔موسم بھی پولنگ پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔بارشوں کا موسم ہے۔دہشتگردی کا مو سم بھی گرم ہے۔کسی بھی لمحے نا خوشگوار واقعہ ہو سکتا ہے۔

حکومت کو بھی خوب حفاظتی اقدامات کرنے چاہئے۔ ووٹر اور ووٹنگ عملہ کی حفاظت حکومت کی ترجیح اوّل ہونی چاہئے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر نی چا ہئے۔اور دھاندلی سے آزاد الیکشن کروانے کے لئے میڈیا کے نمائندوں کو بلا روک ٹوک کوریج کی اجازت دینی چا ہیے۔امید کرتا ہو کہ حلقہ پی کے ٦٨ کے عوام اپنے بہترین مفادات کے خاطر ایماندار اور علاقے کے عوام کے لئے مخلص امیدوار کا انتحاب کرینگے۔
Naveed Iqbal
About the Author: Naveed Iqbal Read More Articles by Naveed Iqbal: 4 Articles with 2672 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.