جرائم کی بڑھتی وارداتوں کا ذمہ دار کون؟

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ساہیوال کے نواحی گاؤں فتح شیر میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی بچی کے گھر گئے اور خاندان کے افراد سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے واقعہ کی تفصیل معلوم کی اور مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ پولیس کی کارکردگی پر انتہائی برہم تھے اور انہوں نے ڈیڑھ ماہ تک واقعہ کی اطلاع نہ ملنے پر ڈی پی او کی سخت سرزنش کی۔ انہوں نے متاثرہ لڑکی کی تعلیم کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ متاثرہ خاندان کی دیگر ضروریات بھی پوری کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ گاؤں کے افراد کو دیکھ کر گاڑی سے باہر آ گئے اور ان سے ہاتھ ملایا۔ وہ مقامی پرائمری سکول کے ایک کلاس روم میں بھی گئے اور بچوں سے ان کی تعلیم کے حوالے سے سوالات کئے۔ وزیراعلیٰ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک مذکورہ گاؤں میں موجود رہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا سانحات و حادثات سے متاثرہ افراد کے گھروں میں جانا تو خوش آئند ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے احکامات کے باوجود جرائم میں کمی نہیں آتی،ڈکیتیوں کی تعداد میں دنبدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے،خود کشیوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے ۔ہر روز پنجاب بھر بلکہ صرف لاہور میں لاکھوں کی ڈکیتیاں،چوریاں ہوتی ہیں لیکن ملز م نہیں پکڑے جاتے۔صرف ایک دن کے اخبار میں جرائم کی خبریں اگر وزیر اعلیٰ صاحب دیکھیں تو انہیں اندازہ ہو جائے گا کہ پنجاب کی کیا صورتحال ہے؟پندرہ اپریل کے ایک اخبار میں سے جرائم کی صرف چند خبریں نکالیں یہ ساری نہیں ۔ذرا ان خبرو ں کو پڑھئے تو پنجاب میں امن امان کی صورتحال واضح ہو جائے گی جب لاہور محفوظ نہیں جہاں وزیر اعلیٰ خود بیٹھتے ہیں ،سیکرٹری پنجاب ،آئی جی پنجاب سمیت تمام افسران لاہور میں ہوتے ہیں تو باقی شہروں کا تو اﷲ ہی حافظ ہے۔صرف ایک دن کی چند خبریں ملاحظہ کریں۔سرگودھا کا رہائشی 28سالہ عادل نذیر ایک نجی کمپنی میں بطور سافٹ وئیر انجینئر کام کر رہا تھا اور جنوبی چھاؤنی میں ایک فلیٹ خرید کر اس میں رہائش پذیر تھا۔ گزشتہ روز نامعلوم افراد نے اسے فلیٹ میں زہر دے کر قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ پولیس نے اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ کر نعش قبضے میں لے لی اور پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دی۔ ڈاکٹروں کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق عادل کو زہر دے کر قتل کیا گیا۔ اس کے ناک اور منہ سے خون بھی بہہ رہا تھا۔جائے وقوع سے فنگر پرنٹس حاصل کر لیے گئے جبکہ مقتول عادل کے موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔ مقتول کے والد نذیر کے مطابق عادل ان دنوں مائیکروسافٹ وئیر کے بانی بل گیٹس کی دعوت پر امریکہ جانے کی تیاری کر رہا تھا۔ میرے بیٹے نے دوران تعلیم دو گولڈمیڈل حاصل کئے۔صوبائی دارالحکومت لاہورکے مختلف علاقوں میں مختلف وارداتوں کے دوران متعدد شہریوں سے لاکھوں روپے مالیت کی نقدی، طلائی زیورات، موبائل فون، گاڑیاں ، موٹر سائیکلیں اور دیگر سامان لوٹ لیا۔ ڈاکوؤں نے 12 گھروں سے 86 لاکھ کا مال لوٹ لیا جبکہ شیخوپورہ میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر ایک شخص کو قتل کردیا۔ ڈاکوؤں نے باغبانپورہ میں یاسین اختر کے گھر گھس کر اہلخانہ کوگن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر 12لاکھ، بادامی باغ میں شکیل کے گھر سے10لاکھ، مانگا منڈی میں غضنفر اعوان کے گھر سے9لاکھ، اقبال ٹاؤن میں یعقوب کے گھر سے8لاکھ، غازی آباد میں خالد کے گھر سے8 لاکھ، ستوکتلہ میں جمشید کے گھر سے7لاکھ، فیکٹری ایریا میں انور کے گھر سے7لاکھ، نولکھا میں کاشف کے گھر سے6لاکھ، شیرا کوٹ میں سعید کے گھر سے6لاکھ، شمالی چھاؤنی میں اویس کے گھر سے5لاکھ، شاہدرہ میں مہرالدین کے گھر سے5لاکھ، بھاٹی گیٹ میں قاسم کے گھر سے3لاکھ کی نقدی، طلائی زیورات،موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ لیا۔ ڈاکوؤں نے سمن آباد میں رحمن کی فیملی سے6 لاکھ، نصیر آباد میں فرخ کی فیملی سے5لاکھ، جوہر ٹاؤن میں ناصر کی فیملی سے4 لاکھ کی نقدی، طلائی زیورات اورموبائل فون لوٹ لیا۔ڈاکووں نے مصطفی ٹاؤن میں زاہد سے50ہزار روپے اور موبائل فون،جنوبی چھاؤنی میں قیصر سے50ہزار روپے اور موبائل فون لوٹ لیا۔ڈاکووں نے شہر کے مختلف علاقوں میں راہزنی کی وارداتوں کے دوران 10 شہریوں سے ہزاروں روپے نقدی اور موبائل فون لوٹ لئے۔چوروں نے رائے ونڈ سٹی میں ثنااﷲ کے گھر سے7لاکھ کا سامان چوری کرلیا۔ چوروں نے ماڈل ٹاؤن سے شبیر،سمن آبادسے جاوید، ڈیفنس بی سے مرتضی کی کاریں جبکہ راوی روڈ سے عمران، اسلام پورہ سے ماجد ، لیاقت آباد سے فیاض، ملت پارک سے ہارون کی موٹر سائیکلیں چوری کر لیں۔ ماڈل ٹاؤن سی بلاک میں ایک کوٹھی میں کار ڈرائیور محمد امجد نے ہمسائے کے گھر کام کرنے والی حامدعلی کی بیٹی 15 سالہ ملازمہ (آ) کو ورغلا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے اطلاع ملنے پر مقدمہ درج کرکے ملزم محمد امجد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے اور اس سے تفتیش شروع کردی۔ شیخوپورہ میں موٹروے انٹرچینج کی آبادی کوٹ رنجیت کے قریب پڑوسی نے 14 سالہ لڑکی (ص) کو اغوا کرکے کھیتوں میں لے جاکر زیادتی کرڈالی۔ تھانہ صدر پولیس نے ملزم نوید کیخلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا۔ مہتاب رائے کی رہائشی جہانگیراں بی بی بیوہ محمد فاروق کو ملزمان نور صمند اورنگ زیب اور محمد جاوید نے یرغمال بنا لیا، ملزم نور صمند نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ فیصل آباد میں مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر تین خواتین سمیت چار افراد کو اغوا کر لیا۔ ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے الگ الگ مقدمات درج کر لئے ہیں۔ تھانہ سٹی جڑانوالہ کے علاقہ کے رہائشی محمد اکرم کی بیٹی(آ) کو اظہر نے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ چشتیاں میں ملزمان قربان علی جوئیہ اور ممتاز شاہ چک 53فتح کے رہائشی کاشتکار فلک شیر کے گھر میں داخل ہوئے اور اس کی جواں سال بیٹی (ث) کو گن پوائنٹ پر اغوا کرکے نامعلوم مقام پر لے گئے۔ ملزم قربان علی اسے جنسی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ جھنگ میں تھانہ مسن کے نواحی موضع چیلہ میں اوباش سجاد نے مبینہ طور پر دو خواتین کی مدد سے جواں سالہ لڑکی مسماۃ(ف۔ ب) کو اغواء کرکے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔مختلف وجوہات کی بنا پر لڑکی سمیت 3 افراد نے خودکشی کرلی۔ سیالکوٹ میں بیس روپے نہ دینے پر 9 سالہ بیٹے نے ماں کے سامنے کھڑے ہو کر سر میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر دیا۔ تھانہ حاجی پورہ کے علاقہ کچا شہاب پورہ میں نو سالہ شیر علی نے اپنی والدہ سے بیس روپے مانگے۔ ماں کے انکار پر شیر علی نے الماری میں پڑا ہوا اپنے والد علی رضا شاہ کا پستول نکالا اور ماں کے سامنے اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کر لی۔ عارف والہ میں 2 مغوی بہنوں کے اغوا کا مقدمہ دیر سے درج ہونے، ان کے برآمد نہ ہونے پر دلبرداشتہ نوجوان نے خود کو گولی مار کر زندگی ختم کرلی۔ ایم بلاک کا رہائشی محمد نعیم کی دو بہنوں فرزانہ کوثر اور ثمینہ کوثر کو چار روز قبل اغوا کرلیا گیا تھا۔ گوجرانوالہ میں نوشہرہ ورکاں کی رہائشی 16 سالہ (م) کو اس کے والدین نے بات نہ ماننے پر ڈانٹا تو اس نے کیڑے مار سپرے پی لیا جسے تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی۔ ننکانہ صاحب میں فیصل ٹاؤن مانانوالہ کے رہائشی محمد انس کے 18 سالہ بیٹے فیکٹری ملازم محمد بابر نے تنگدستی اور غربت سے تنگ آکر تین روز قبل ہیڈ قادرآباد بلوکی لنک نہر میں چھلانگ لگا دی تھی جس کی نعش گزشتہ روز بلوچی کے قریب نہر سے مل گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ہی ذمہ داری ہے۔ایک انجانے خوف میں مبتلا عوام کو حوصلہ تب ملے گا جب جرائم میں کمی آئے گی ملزم پکڑے جائیں گے اور انہیں سزائیں ہوں گی،پنجاب کی عوام منتظر ہے۔

Mumtaz Awan
About the Author: Mumtaz Awan Read More Articles by Mumtaz Awan: 267 Articles with 174611 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.