کھانے کے بغیر زندہ رہ سکتا ہوں لیکن -----

اس دنیا میں کچھ لوگوں میں انتہائی عجیب و غریب عادات پائی جاتی ہیں اور یہ عادات خود ان افراد کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں جبکہ دیکھنے والوں کے لیے باعثِ حیرت - کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ کسی انسان کی پسندیدہ خوراک مٹی٬ گارا٬ پتھر اور اینٹیں ہوں؟ اگر نہیں تو پھر جان لیجیے کہ دنیا میں ایک ایسا شخص موجود ہے جو اس عجیب و غریب عادت میں مبتلا ہے-

بھارت کی ریاست کرناٹکا کے ایک گاؤں کے رہائشی Pakkirappa Hunagundi کی سب سے پسندیدہ خوراک مٹی٬ اینٹیں اور گارا ہے- اور یہ 30 سالہ شخص روزانہ 3 کلو مٹی اور اینٹیں ہضم کر جاتا ہے-
 

image


یہ شخص اس عجیب و غریب عادت اس وقت سے مبتلا ہے جب وہ صرف 10 سال کا تھا- اور اس شخص کا دعویٰ ہے کہ اسے کبھی بھی بیماری کا سامنا نہیں کرنا پڑا-

اگر پکیرا کو اس عات سے چھٹکارا حاصل کرنے کا کہا جائے تو وہ غصے میں آجاتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مٹی اور گارے کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا-

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مٹی اور پتھر کھانے کے باوجود اس کے دانت بالکل نارمل ہیں- ڈاکٹروں نے پکیرا کی اس عادت کو ایک بیماری قرار دیا ہے جس میں کسی شخص کو کوئی عجیب چیز کھانے میں مزہ آتا ہے-

پکیرا کا کہنا ہے کہ “ میں گزشتہ 20 سال سے اینٹیں اور پتھر کھا رہا ہوں اور مجھے اس سے محبت ہے- یہ چیزیں میری زندگی کا حصہ ہیں“-

“ میں نے اس سب کا آغاز اس وقت کیا جب میں 10 سال کا تھا اور اب مجھے یہ سب اپنے لیے ضروری محسوس ہوتا ہے- میں کھانا تو چھوڑ سکتا ہوں مگر مٹی اور اینٹیں نہیں چھوڑ سکتا“-
 

image

“ مجھے کبھی بھی ان کے مضر اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا٬ میرے دانت بھی بالکل ٹھیک ہیں- میں بغیر کسی مشکل کے سخت پتھر کو چبا سکتا ہوں“-

پکیرا کی والدہ گزشتہ 20 سالوں سے اسے اس عادت سے روکنے کی کوشش کر رہی ہیں اور یہ شخص اپنے گھر اور گاؤں کے کئی حصے کھا چکا ہے-

پکیرا کا کہنا ہے کہ “ مجھے اینٹوں٬ مٹی اور پتھر کے علاوہ کوئی دوسری چیز پسند نہیں یہاں تک کہ اگر آپ میرے سامنے اعلیٰ کھانا بھی رکھ دیں تو میں اسے چکھوں گا بھی نہیں“-

“ میری والدہ نے مجھے یہ سب کھانے سے روکنے کے لیے بہت زور لگایا- جب وہ میرے سامنے چکن فرائی کر کے رکھتی تھی تو نہیں کھاتا تھا- مجھے یہ سب پسند نہیں ہے“-

اسی گاؤں کے ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ “ میں پکیرا کو بچپن سے جانتا ہوں اور یہ ہمیشہ سے ہی مٹی اور پتھر کھاتا ہے-

“چھوٹے چھوٹے پتھر اس کے منہ کو زخمی کردیتے تھے لیکن یہ پھر بھی روزانہ مٹی اور پتھر کھاتا تھا وہ بھی بہت آسانی کے ساتھ- ہمیں یہ سب کچھ انتہائی عجیب لگتا تھا“-
 

image

پکیرا کے ایک دوست کا کہنا تھا کہ “ یہ اپنی اس عجیب و غریب عادت کی وجہ سے گاؤں میں بہت مشہور ہے لیکن یہ غریب ہے- ہماری خواہش ہے کہ کوئی اس کی مدد کرے“-

“ ہم جب اسے مٹی کھاتے دیکھتے ہیں تو ہمیں بہت برا لگتا ہے اور ہم اسے کئی مرتبہ سمجھانے کی کوشش بھی کرچکے ہیں لیکن یہ ہماری نہیں سنتا“-

پکیرا کا کہنا تھا کہ “ میرے والد کا چار سال قبل انتقال ہوگیا تھا اور میں تب سے اپنی ماں کی دیکھ بھال کر رہا ہوں- میری کوئی کمائی نہیں ہے اور میں اپنے اس ٹیلنٹ کی بدولت کچھ کمانا چاہتا ہوں“-

“ میں لوگوں کو دکھانا چاہتا ہوں کہ میں کیا کرسکتا ہوں- میں کچھ پیسے کمانا چاہتا ہوں“-
 

YOU MAY ALSO LIKE:

This Indian villager is addicted to eating bricks, gravel and mud, stomaching at least three kilos of his surroundings every day. Pakkirappa Hunagundi, 30, first developed a taste for the seemingly inedible objects at the age of ten.