(کشف المحجوب (اقتسابات

تصوف حریت ،کرم ،بے تکلفی اور سخاوت کا دوسرا نام ہے
تصوف خلق کا نام ہے جو خلق میں تجھ سے برتر ہو گا وہ صفائئ میں بحی تجھ سے بڑھا ہوا ہو گاتصوف نہ رسم ہے نہ علم بلکہ یہ خلق کا نام ہے
"اور جو شخص فکر کو قدس جبروت کیطرف متوجہ رکھتاہے اور ہر لحظہ اپنے باطن نور کی تابانی کا ارزو مند ہو تا ہے اسے عارف کہتے ہیں"
_____________________________________

حضرت رابعہ بصری رضہ

"اے اللہ اگر میں تیری عبادت آتش دو زخ کے خوف سے کرتی ہو ں تو مجھے اسمیں جھونک دے اور اگر میں جنت کی لالچ کیلیے تیری جناب میں سر بسجود رہتی ہوں مجھے اس جنت سے محروم کر دے اور اگر میں تیری ذات کیلیے تیری عبادت کرتی ہوں تو اے میرے محبوب مجھے اپنے شرف دیدار سے محروم نہ رکھیو"

_____________________________________
ابو سعید الحزاز رحہ سے "صو فی " کے بارے میں گیا اپ نے فرمایا:"یعنی جس کے دل کو اسکا رب پاک صاف کر دے اور اسکا دل نور الہی سے لبریز ہو جائے اور جو شخص ذکر الہی شروع کرتے ہی لذت و سرور میں کھو جائے۔"
_____________________________________

"تصوف یہ ہے کہ اللہ تجھے تیری ذات سے فنا کر دے اور اپنی ذات کیساتھ تجھے زندہ کر دے"
_____________________________________

جان رکھو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زینت (وآرائش) اور تمہارے آپس میں فخر (وستائش) اور مال واولاد کی ایک دوسرے سے زیادہ طلب (وخواہش) ہے (اس کی مثال ایسی ہے) جیسے بارش کہ (اس سے کھیتی اُگتی اور) کسانوں کو کھیتی بھلی لگتی ہے پھر وہ خوب زور پر آتی ہے پھر (اے دیکھنے والے) تو اس کو دیکھتا ہے کہ (پک کر) زرد پڑ جاتی ہے پھر چورا چورا ہوجاتی ہے اور آخرت میں (کافروں کے لئے) عذاب شدید اور (مومنوں کے لئے) خدا کی طرف سے بخشش اور خوشنودی ہے۔ اور دنیا کی زندگی تو متاع فریب
ہے
20 سورة الحديد
_____________________________________

حدیث:"اپنے بعد میں تم سے جس چیز کے بارے میں ڈرتا ہو ں وہ یہ ہے کہ دنیا کی زینت اور کا میابی کے دروازے تم پر کھول دیئے جائیں گے"صحیح بخاری ،مسلم

_____________________________________


اور اپنے پروردگار کو دل ہی دل میں عاجزی اور خوف سے اور پست آواز سے صبح وشام یاد کرتے رہو اور (دیکھنا) غافل نہ ہونا7:205

_____________________________________

اکا بر صوفیا نے اپنی مستند کتاب میں اس بات کو واضح طور پر لکھ دیا ہے کہ صو کیلیے کتاب و سنت کے ارشادات پر عمل پیرا ہو نا کا مییابی کیلیے شرط اول ہے۔
21کشف المحجوب
_____________________________________

حضرت جنید بغدادی کا قول ہر قسم کے شک و شبات کیلیے کافی ہے فرماتے ہیں۱یہ تو وہ شخص پا سکتا ہے ۔جسکے دائیں ہاتھ میں قران پاک ہو اور بائیں ہاتھ میں سنت مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم ہو اور ان دونوں شمعوں کی روشنی میں قدم بڑھاتا جاے تاکہ نہ شبہات کے گڑھوں میں گرے اور نہ بدعت کے اندھیروں میں پھنسے

21کشف المحجوب
_____________________________________
حضرت شاہ کلیم اللہ دہلوی رحہ ایک خط میں لکھتے ہیں :اے بھائئ اگر تم فقراء کے مراتب کا پتا اج لگانا چاہو تو انکے اتباع شر عیت پر نظر کرو شر یعت میعار ہے ،اس کسوٹی پر فقر کی حقیقت واضح ہو جاتی ہے
21کشف المحجوب
_

____________________________________

دوزخ کی چابی نفسانی خواہشات کی تکمیل ہے۔
درحقیقت نفسانی خواہشات کو ختم کر دینا ہی بہشت کے دروازے کی چابی ہے

رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا!

"جس نے نفسانی خوا ہشات کو روکا ضرور جنت اسکی جائے رہائش ہو گی"

کشف ا لمحجوب

_____________________________________

رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۱

اللہ نے مخلوق کو تاریکی میں پیدا کیا پھر اس پر نور ڈالا۔۔

_____________________________________

خدا نے نعمت پر شکر کا حکم دیااور شکر کو نعمت کی زیادتی کا سبب قرارد یا .پھر فقر پر صبر کا حکم فرمایااور صبر کو قرب کی زیادتی کا زر یعہ گردانا۔
 
saira khan
About the Author: saira khan Read More Articles by saira khan : 2 Articles with 1791 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.