ڈاکٹر عبدالعزیز الرنتیسی کی شہادت

سوانحی خاکہ
عبدالعزیز الرنتیسی ۲۳ اکتوبر ۱۹۴۷ء کو عسقلان کے جوار میں (یبنا)نامی ایک گاؤں میں پیدا ہوئے، ۱۹۴۸ء کی جنگ کے بعد ان کے خاندان نے غزہ کی طرف ہجرت کی اور خان یونس مہاجرکیمپ میں پناہ گزین ہوئے، جب کہ اس وقت عبدالعزیز الرنتیسی کی عمر صرف ۶ ماہ تھی۔

آپ نے ۶ سال کی عمر میں ایک رفاہی ادارے کے تحت چلنے والے ایک اسکول میں داخلہ لیا اور تعلیم کے ساتھ ساتھ آپ کام بھی کرتے تھے، جس کی بنیادی وجہ مالی تنگی اور افراد خانہ کی کثرت تھی۔

۱۹۶۵ء میں سیکنڈری تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے مصر کے جامعہ اسکندریہ کے میڈیکل کالج میں داخلہ لیا اور ۱۹۷۲ء میں چلڈرن اسپیشلائزیشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔

تعلیم سے فراغت کے بعد آپ نے خان یونس مہاجر کیمپ کے میڈیکل سینٹر میں بحیثیت ڈاکٹر خدمات انجام دیں، اس کے علاوہ آپ مجمع اسلامی کی مجلس عاملہ کے رکن بھی رہے نیز آپ نے عربک میڈیکل ایسوسی ایشن اور ہلال احمر کے تحت عظیم خدمات سر انجام دیں۔

۱۹۷۸ء میں جامعہ اسلامیہ غزہ کے قیام کے بعد آپ بحیثیت لیکچرار کے بھی اس سے منسلک ہوگئے۔

۱۹۸۳ء میں آپ قابض اسرائیلی حکومت کو ٹیکس نہ دینے کے جرم کی پاداش میں پہلی مرتبہ گرفتار ہوئے اور آپ کی دوسری گرفتاری ۱۹۸۸ء میں عمل میں آئی۔

۱۹۸۷ء میں آپ نے اسلامی تحریک کے چند سرگرم ساتھیوں کے ساتھ حرکۃ المقاومۃ الاسلامیہ (حماس) کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

تیسری مرتبہ آپ ۱۹۸۸ء میں اسرائیلی حکومت کے خلاف سرگرمیوں میں شرکت کی بناء پر اڑھائی سال تک اسرائیل کی مختلف جیلوں میں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرتے رہے اور آخرکار ۴ ستمبر ۱۹۹۰ء کو رہا ہوئے، لیکن ۱۴ دسمبر ۱۹۹۰ء کو پھر ایک سال تک قید رہے۔

۱۹۹۰ء میں آپ نے جیل کے اندر ہی قرآن پاک حفظ کیا، جب آپ اور شیخ احمد یاسین ایک ہی بیرک میں تھے۔

۱۷ دسمبر ۱۹۹۲ء میں آپ کو جہاد اسلامی اور حماس کے چار سو کارکنوں کے ساتھ لبنان کی طرف وادی (مرج الزھور) جلاوطن کردیا گیا۔

وہاں سے واپسی کے فوراً بعد آپ کو اسرائیلی حکومت نے دوبار گرفتار کرلیا اور ۱۹۹۷ء کے وسط تک آپ اسرائیلی جیل میں محبوس رہے۔

۱۹۹۷ء کے اواخر میں اسرائیلی جیل سے رہاہونے کے کچھ عرصہ بعد ۱۰ اپریل ۱۹۹۸ء کو فلسطینی اتھارٹی نے آپ کو گرفتار کرلیا۔ جس کے ۱۵ ماہ بعد آپ کو والدہ کی وفات کے موقع پر رہا کیا گیا۔ اس کے بعد پھر فلسطینی حکام نے آپ کو گرفتار کیا اور ۲۷ ماہ تک فلسطینی جیل میں قید رہے، اس دوران آپ نے احتجاجاً بھوک ہڑتال بھی کی اور اسرائیلی طیاروں نے اس جیل پر بمباری بھی کی تاکہ آپ کو راستے سے ہٹایا جاسکے۔

جون ۲۰۰۳ء میں اسرائیلی فضائیہ نے آپ کی گاڑی پر میزائل داغے جس کے نتیجے میں آپ زخمی ہوگئے۔

۲۲ مارچ ۲۰۰۴ء میں شیخ احمد یاسین کی شہادت کے بعد آپ حماس کے عمومی سربراہ منتخب ہوئے تھے۔

۱۷ اپریل ۲۰۰۴ء کو اسرائیلی فضائیہ نے آپ کی گاڑی پر میزائل داغے جس کے نتیجے میں آپ کی بمع صاحبزادہ ومحافظ شہادت واقع ہوئی۔ ﴿اناﷲ وإنا إلیہ راجعون﴾

Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 806026 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More