دنیا کا جدید ترین چشمہ

گوگل کمپنی کی جدید ترین عینک کے ذریعے صرف پلک کی ایک ج ±نبش سے تصویر کھینچی اور ویڈیو اپ لوڈ کی جا سکتی ہے۔ اس ہائی ٹیک چشمے سے پیغام بھیجنے، رابطہ کرنے اور زبانی ہدایات کے ذریعے بہت سے دوسرے کام بھی ممکن ہو سکیں گے۔

کمپنی کے مطابق گوگل گلاس نامی اس ہائی ٹیک چشمے میں ایسی نئی خصوصیات متعارف کروائی گئی ہیں، جن سے ذاتی معلومات اور پرائیویسی بھی برقرار رہے گی۔ گوگل نے ان عینکوں میں ایک انتہائی جدید آلہ لگایا ہے، جو ہمہ وقت انٹرنیٹ سے منسلک رہتا ہے۔
 

image


کمپنی کے سوشل نیٹ ورکنگ کے پیج گوگل پلس پر لکھا ہے، ”ہم نے ایسا سافٹ ویئر تیار کیا ہے، جس کی مدد سے آپ صرف پلک جھپک کر اپنے یادگار لمحوں کو بہت آسانی سے قید کر پائیں گے، اس بیان میں مزید لکھا ہے، ”ہم تصویر لینے سے شروع کر رہے ہیں لیکن ذرا سوچئے کہ ہم اس سے کیا کچھ کر سکتے ہیں۔“

بیان کے مطابق گوگل اس جگہ تک پہنچنا چاہتا ہے، جہاں یہ چشمہ پہننے والا صرف ٹیکسی کے میٹر کی ریڈنگ کو دیکھ کر اپنی آنکھ کو حرکت دے تو کرایہ کی ادائیگی ہو جائے۔ اگر کسی دکان میں کوئی چیز پسند آ جائے تو صرف پلک جھپک کر اسے خریدا جا سکے۔

پرائیویسی پر سوال
یہ ٹیکنالوجی جتنی آسان لگتی ہے، استعمال کرنے والے کی ذاتی معلومات سے متعلق اتنے ہی بڑے خطرے بھی لے کر آئی ہے۔ ذاتی ڈیٹا سے متعلق خطرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس چشمے کے سافٹ ویئر میں بہتری لائی گئی ہے۔ اب اس چشمے کا مالک ایک مخصوص کوڈ کے ذریعے اسے مقفل کر پائے گا۔لاک کرنے کی سہولت کا فائدہ یہ ہوگا کہ اگر کسی کو صحیح کوڈ نہیں پتہ تو وہ عینک کا غلط استعمال بھی نہیں کر پائے گا۔
 

image

سارے کام آنکھ کے اشاروں سے
گوگل گلاس کے نئے سافٹ ویئر میں ایسی تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں کہ چشمہ پہننے والا کسی بھی ویڈیو کو براہ راست یو ٹیوب پر اپ لوڈ کر سکے گا۔ فیس بک اور ٹوئٹر سمیت کئی کمپنیوں نے بھی گوگل گلاس کے لیے خصوصی ایپلیکیشن بنائی ہیں لیکن ان ایپس تک صرف ا ±ن سافٹ ویئر ڈویلپرز اور مخصوص یوزرز کو رسائی حاصل ہے، جو گوگل گلاس کے لیے پندرہ سو ڈالر (تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے ) ادا کر چکے ہیں۔

اس ہائی ٹیک عینک سے تصویر کھینچنے، ویڈیو بنانے، پیغام بھیجنے، رابطہ کرنے اور بول کر دی گئی ہدایات کے ذریعے بہت سے دوسرے کام بھی ممکن ہو سکیں گے۔ یہ آلہ وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ یا موبائل کے نیٹ ورک سے بھی منسلک کیا جا سکتا ہے۔
 

image

اس کے علاوہ خریداری کرنے یا کسی بھی جگہ کے موسم کی تازہ معلومات سے لے کر ویڈیو گیمز کھیلنے میں بھی اس چشمے کا استعمال ہو سکتا ہے۔ کمپنی کی طرف سے گوگل گلاس کو مارکیٹ میں لانچ کرنے کے لئے ابھی کوئی دن تو مقرر نہیں کیا گیا ہے لیکن قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سن 2014ئ کے آغاز سے یہ ہائی ٹیک چشمہ عام شہریوں کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Next time someone wearing Google Glass winks in your direction, they might not be flirting with you - instead they could be taking a photo. In the latest software update for the wearable technology, users can now take photos by winking in the direction of the object they want to photograph.