چند لذیذ کھانے جو کسی زہر سے کم نہیں

عوام میں بے حد مقبول فاسٹ فوڈ اور دوسرے کھانے بے حد لذیذ معلوم ہوتے ہیں اور نوجوان نسل ایسے کھانوں اور ہوٹلنگ کی رسیا ہے لیکن ان غیر معیاری کھانوں کے باعث صحت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔اس حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ اس معاملے میں ذرا سی بد احتیاطی متعدد بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔ کوشش یہی کرنی چاہیے کہ زیادہ تر گھر کے کھانوں پر انحصار کیا جائے جو حفظانِ صحت کے اصولوں کو مدِّنظر رکھ کر بنائے جاتے ہیں ۔اگر باہر کا کھانا کھانے کا دل چاہ رہا ہو تو چھپر ہوٹلوں کے بجائے معیاری ریستوران اور ہوٹلوں کا انتخاب کرنا چاہیے۔اور اس بات کی مکمل چھان بین کرلینی چاہیے کہ وہاں صفائی کی کیا صورت حال ہے اور وہاں استعمال کیے جانے والے تیل ،مصالحہ جات اور دیگر اجزائے ترکیبی صحت کے لیے نقصان دہ تو نہیں۔ ایسے ہوٹل جن کے بارے میں اکثر انکشافات سننے کو ملتے ہیں کہ وہاں غیر معیاری گوشت یا مردہ جانوروں کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے ان سے حتی الامکان بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
 

فریز سلاد
ریستوران میں صارفین کو جو سلاد پیش کیا جاتا ہے وہ اپنی پرکشش سجاوٹ کی وجہ سے دیکھنے میں بہت خوب صورت معلوم ہوتا ہے اس لیے لوگ اسے ذوق و شوق سے کھاتے ہیں۔بظاہر باریک نفاست سے کٹا ہوا،مایونیز سے مزین کچومر سلاد،صحت کے لیے بہت بڑی تباہی کا باعث بنتا ہے ۔اس قسم کے سلاد میں 98 فی صد پانی پایا جاتا ہے اور غذائیت تقریباً نا پید ہوتی ہے۔ اس میں موجود شگافوں اور کناروں پر جراثیم چپک جاتے ہیں جو سلاد کے ساتھ جسم کے اندر داخل ہو کر مختلف بیماریوں کا موجب بنتے ہیں۔

image


سب سے زیادہ فروخت ہونے والی اشیائے خورد نوش
فاسٹ فوڈ ریستوران اور دوسرے ہوٹل، صارفین کی دلچسپی کو مدِّنظر رکھتے ہوئے سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے فوڈ آئٹمز کی طلب کو پورا کرنے کے لیے انہیں کافی تعداد میں تیار کروالیتے ہیں جو پیکنگ کی شکل میں مختلف اسٹوروں اور بیکریز پر بھی دستیاب ہوتے ہیں ۔جو بعض اوقات کئی دنوں اور کئی ہفتوں تک رکھے رہتے ہیں جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بہت سے جراثیم پیدا ہو جاتے ہیں جو مہلک بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ پیکنگ میں دست یاب کھانوں میں موجود مایونیز بھی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

image


پانی
اعلیٰ پائے کے ریستوران سے لے کر معمولی درجے کے ہوٹلوں میں میزوں پر پانی پہلے سے ہی موجود ہوتا ہے اور اکثر افراد میز سنبھالتے ہی پانی پی لیتے ہیں یہ سوچے بغیر کہ یہ پانی اُن کی صحت کے لیے کس قدر نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق کوئی بھی چیز، ایک مختصر وقت کے بعد 40 ڈگری سے140 ڈگری کے درمیان رکھی جائے تو اس میں بیکٹیریا پیدا ہونے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔اس لیے اگر آپ کی میز پر پہلے سے پانی رکھا گیا ہو تو اُسے پھینک کر نیا پانی منگوائیں۔

image


مفت اسنیکس
اکثر ہوٹلوں اور ریستوران میں بسکٹ،اسنیکس اور مختلف میوہ جات بلا قیمت دست یاب ہوتے ہیں اس لیے نئے گاہگ کی آمد پر انہیں ہر بار تبدیل نہیں کیا جاتا۔دن کے اختتام پر یہ میزوں پر بچ جانے والے تمام میوہ جات ایک برتن میں واپس ڈال کر رکھ لیے جاتے ہیں اور اگلے دن انہیں دوبارہ استعمال کرلیا جاتا ہے۔ یہ صحت کے لیے خطرے کا باعث بنتے ہیں ۔

image


ہڈی والا گوشت
ریستوران میں دستیاب گوشت کے چھوٹے ٹکڑے جیسے کہ مرغی کے سینے کا گوشت ،اسے پوری طرح گلانا مشکل ہوتا ہے کیوں کہ یہ بیرونی سطح سے جلدی جل جاتا ہے۔یہ گوشت عموماً اندر سے کچا اور باہر سے خستہ ہوتا ہے اور ذوق وشوق سے کھایا جاتا ہے ۔عالمی ادارۂ صحت کے مطابق آدھا پکا ہوا یہ گوشت صحت کے لیے نہ صرف مضر ہے بلکہ خوراک کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں کی بڑی وجہ بھی ہے۔

image


انواع و اقسام کے سوس اور چٹنیوں سے مزین کھانے
کھانے کے اوقات میں صارفین کی بھیڑ کو مدّنظر رکھتے ہوئے، کھانا ختم ہونے سے بچنے کے لیے، ریستوران اکثر ضرورت سے زائد کھانے تیار کرتے ہیں ۔دن کے اختتام پر بچ جانے والے اضافی کھانے اگلے روز مختلف قسم کے ساسز اور چٹنیوں سے سجا کر صارفین کو پیش کردئیے جاتے ہیں۔ یہ طریقہ کھانے کے اصل ذائقے کو ختم کر کے انہیں پرکشش بنا کر مہنگے داموں فروخت کرنے کا آسان راستہ ہے۔ اس کا امکان عموماً دم پخت ،پاستا ،سٹوواور سوپ میں ڈالے گئے گوشت میں زیادہ پایا جاتا ہے۔اس لیے انہیں کھانے سے پہلے اطمینان کر لینا چاہیے۔

image


گرل کیے ہوئے کھانے
صارفین ایسے ہوٹلوں اور ریستوران کو بہت پسند کرتے ہیں جہاں گرل ڈائننگ ٹیبل رکھے جاتے ہیں ۔بھاپ والی میزوں پر بنے ہوئے کھانوں میں ،صارفین کے چھینکنے ،کھانسنے اور نامناسب انداز میں پکے ہونے کی وجہ سے جراثیم پیدا ہو جاتے ہیں۔اس لیے اس قسم کے کھانے بجائے جسم کو کوئی غذائیت اور فائدہ پہنچانے کے الٹا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو تے ہیں۔

image


فنگر چپس
آج کل مختلف انداز میں بنے ہوئے آلو کے چپس بے حد پسند کیے جاتے ہیں اور برگروں کے ساتھ علیحدہ سے مہنگے داموں فروخت کیے جاتے ہیں،جنہیں صارفین بالخصوص نوجوان ذوق و شوق سے کھاتے ہیں حالانکہ اس میں استعمال ہونے والے، انتہائی ناقص اور گلے سڑے آلو جو دکاندارعلیحدہ کردیتے ہیں۔ ریستوران انہیں انتہائی سستے داموں خرید کر استعمال کرتے ہیں اورانہیں غیر معیاری کیچپ کے ساتھ سجا کر صارفین کی خدمت میں پیش کردیا جاتا ہے جو صحت کے لیے سخت مضر ہے ۔اس کے علاوہ اس میں انتہائی خراب معیار کا تیل استعمال کیا جاتا ہے اور ایک ہی تیل میں بار بار چپس بنائے جاتے ہیں۔متعدد بار تیل کے گرم ہونے اور جلنے کے باعث اس میں خطرناک زہریلے کیمیائی مادے پیدا ہو جاتے ہیں جو متعدد بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔

image


سی فوڈز
ایسے ریستوران جہاں سی فوڈز دستیاب ہوتے ہیں وہاں اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی کہ ان ڈشز میں موجود سی فوڈ آپ کے ہاتھوں میں دئیے گئے مینیو کارڈ کے مطابق ہے بھی یا نہیں۔ ایسی بہت سی ڈشز جو جھینگے اور کیکڑے اور اعلی نسل کی مچھلیوں سے بنتی ہیں اُن میں بعض اوقات یہ چیزیں سرے سے موجود ہی نہیں ہوتیں۔اس کے علاوہ فنگر فش اور تلی ہوئی مچھلیوں میں اُن کی جو نسل بتائی جاتی ہے اُس کی جگہ سستے داموں ملنے والی مچھلی فروخت کر کے مہنگے دام وصول کرلیے جاتے ہیں ۔اس کاروبار میں ریستوران مالکوں کے ساتھ ڈسٹری بیوٹرز بھی شریک ہوتے ہیں جو باآسانی صارفین کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

image

برگر
مختلف اقسام کے برگر لوگوں میں بے حد مقبول ہیں جس کے لیے خصوصی طور پر برگر پوائنٹ بنائے گئے ہیں جہاں یہ برگر مہنگے داموں فروخت کیے جاتے ہیں اور انہیں کھانا ایک اسٹیٹس سمبل بن گیا ہے۔ اس قسم کے برگروں میں شامل اجزاء میں ظاہر کیے گئے اعلیٰ معیار کے تیل کی جگہ عموماً غیر معیاری تیل استعمال کیا جاتا ہے۔ جو دل اور پیٹ کے مختلف امراض کا باعث بنتا ہے۔

image


آئس کریم
آئس کریم چاہے گھر پر بنی ہو یا کسی ریستوران پر یہ پیسے اور وقت کا ضیاع ہے کیوں کہ یہ انسانی صحت کے لیے کسی طور فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی بلکہ اس میں موجود بڑی مقدار میں فیٹس اور کیلوریز موٹاپے کا باعث بن کر متعدد بیماریاں پیدا کرتی ہیں۔ آئس کریم وقتی طور پر تو دماغ کو ٹھنڈک پہنچا کر سکون فراہم کرتی ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال پیشانی کے قریب والا دماغ کا حصہ متاثر کرتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں میٹھا بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے اس لیے اسے میٹھا زہر بھی کہا جاتا ہے۔

image


پیزا
پیزا کسی بھی ریستوران کے لیے سونے کی کان کی حیثیت رکھتا ہے کیوں کہ اس میں نہایت کم قیمت اشیاء استعمال ہوتی ہیں جبکہ پیزا کی قیمت کافی زیادہ ہوتی ہے۔اس لیے ریستوران سے پیزا خریدنا پیسے کا ضیاع ہے۔ ریسٹورنٹس اور کنسلٹنٹ مشترکہ عمل کے سینئر آپریشن کنسلٹنٹ لیڈسکی کا کہنا ہے کہ اک نیو یارک سٹی پیزا ہٹ کا اجزائے ترکیبی پر خرچ محض 3.64 ڈالر ہے لیکن وہ اسے 10 ڈالر میں فروخت کرتے ہیں۔یعنی تین گنا منافع وصول کیاجاتا ہے۔اس کے علاوہ ان میں استعمال ہونے والا تیل اور مایونیز وغیرہ صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

image


باسکٹ بریڈ
عموماً کھانے کے اوقات کے علاوہ اگر آپ کو اچانک بھوک محسوس ہو تو آپ فوراً کسی ہوٹل کا رخ کرتے ہیں۔جہاں آپ کو بغیر انتظار کے فوری طور پر ڈبل روٹی کی باسکٹ پیش کردی جاتی ہے جو اکثر ریستوران متبادل کے طور پر تیار رکھتے ہیں ۔جو نہ صرف آپ کی بھوک ختم کرتی ہے بلکہ آپ کی جیب بھی ہلکی کر دیتی ہے۔چاہے یہ اعلیٰ معیار کی کیوں نہ ہو اسے کسی ریستوران سے کھانے سے گریز کرنا چاہیے کیوں کہ اس کی قیمت اصل قیمت سے کئی گنا زیادہ وصول کی جاتی ہے۔

image
 
Disclaimer: Please consult your health physician regarding any treatment of health issues. Information here is provided only for general health education.

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Fast food restaurants are popular because they serve tasty convenient foods for a reasonable price. Many people visit these restaurants frequently to eat their main meals. They don't realize that these type of food items are bad for health. Here are some reasons why fast food is bad for your health.