نوجوانوں کے لیئے وزیراعظم کی اسکیم؟؟؟

وزیراعظم پاکستان کی جانب سے یوتھ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے جس کا نام ’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ رکھاہے․جس سے ایم اے اور گریجویٹ نوجوانوں اور طلباء ’طالبات کو ٹر یننگ پروگرام کے تحت پانچ سے دس ہزار روپے مہینہ وظیفہ بھی دیا جاہے گا ـ․جس میں بیس ارب روپے حکومت کی طرف سے اس اسکیم میں لگائے گئے ہیں جس سے کالجوں اور یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ بھی دیے جائیں گے․ جس طرح پنجاب کے طلباء وطالبات کو پنجاب کی گزی ہوئی حکومت کی طرف سے دیے گئے تھے لیپ ٹاپ کی اسکیم میں تقریباََ چار ارب کی رقم رکھی گئی ہے ․اس اسکیم میں اور بھی پروگرام شامل ہیں مثلاََ نوجوانوں کو کم سود پے قرضے فراہم کئے جائیں گے اس اسکیم میں تقریباََ ساڑھے تین ارب روپے رکھے گئے ہیں اور ٹیوشن پروگرام اسکیم بھی شامل کی گئی ہے اس اسکیم میں ایک ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے اور اسکلز ڈیلپمنٹ پروگرام شامل ہیں اس میں 80 کڑور روپے رکھے گئے ہیں ․ یہ پروگرام کی مدت 2013-2014رکھی ہے جس سے لگتا ہے یہ پروگرام صرف ایک سال کے لیئے بنایاگیا ہے حکومت کی جانب سے اربوں روپے کی انویسمنٹ کردی گئی ہے لیکن پھر بھی ایک عوامی رائے رکھی گئی ہے جس سے لوگ اس اسکیم کے بارے میں پر ائم منسٹر ہاؤس خط کے ذریعے اپنی رائے دے سکتے ہیں اور ایس ایم ایس بھی کرسکتے ہیں جس کے لیئے یہ نمبر دیا گیا ہے80028عوام اس اسکیم کے بارے اپنی رائے بھی دے سکتے ہیں ہاں یہ بات الگ ہے کہ عوام رائے پے حکومت عمل کرتی ہے یا نہیں آخر حکومت کو لانے میں عوام کا ساتھ تھا جب ہی یہ حکومت بنی ہے ․حکومت کو خاص طورپے یوتھ کے لیئے جو اسکیم بنائی جاتی ہیں انکے لیئے یوتھ کے لیڈر ہیں جو پاکستان میں یوتھ کی نمائندگی کرتے ہیں انکی رائے ضرور لینی چائیے اور یوتھ جرنلسٹ کالم نگاروں کی بھی رائے لے سکتی ہے اور جو نوجوان اسمبلی میں بیٹھے ہیں نہ تو ان کو یہ پتا ہے کہ پاکستان کی آبادی کتنی ہے اور نہ تو یہ کے ملک کے نوجوان نسل کو حکومت سے کیا کیا امیدیں ہیں کیوں کہ یہ نوجوان سیاست دان ساری زندگی دوسرے ملکوں میں گزارتے ہیں اور تعلیم مکمل کر کے اسمبلی میں آ جاتے اور پاکستان کو بھتربنانے کی باتیں کرتے ہیں ․ویسے بھی اس اسکیم سے نوجوان ایک سال تک فائدہ اٹھا سکے گے ‘ کیوں کہ اس سے پہلے والی حکومت نے بھی ایسے پروگراموں کا آغاز کرچکی ہے لیکن نوجوانوں کو صرف سال یاچھ مہینے کے ٹریننگ کے لیئے آٹھ سے دس ہزار ملتے ہیں جب ٹریننگ مکمل ہوجاتی ہے یہ رقم بھی ملنا بند ہوجاتی ہے اور وہ نوجوان نوکری کی تلاش میں بھٹکتا رہتا ہے اور سفارش یا سپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے بے روزگار رہتا ہے اوربے روزگاری سے تنگ آکے خودخشی یا جرائم کا راستہ اختیار کرلیتا ہے ․یہ لیٹ ٹاپ اسکیم کا کیا فائدہ جب ملک میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہے ․جب عوام کودو وقت کی روٹی کا کمانا مشکل ہے انِ اسکیموں کے بجائے یوتھ کے لیئے سرکاری نوکری کا بندوبست کرنا چائیے یا حکومت کو انڈسٹری وغیرہ لگانی چائیے تاکہ نوجوان نسل بھی خود کما سکے اور اپنے پیروں پے کھڑی ہوسکے ․․․․
Zubair Bhatti
About the Author: Zubair Bhatti Read More Articles by Zubair Bhatti : 2 Articles with 2384 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.