غباروں سے انٹرنیٹ کی فراہمی

گوگل کے سائنس دانوں نے تجرباتی طور پر نیوزی لینڈ کے اوپر آسمان میں 30 ہیلئم گیس بھرے غبارے چھوڑے ہیں، اس خواہش کے ساتھ کہ دنیا بھر کے تقریباً پانچ ارب لوگ، جنھیں ’ورلڈ وائیڈ ویب‘ کی سہولت حاصل نہیں ہے، اُنھیں انٹرنیٹ کی سہولت میسر آئے۔
 

image


وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی کے اِس بڑے ادارے نے ہفتے کے روز کرائسٹ چرچ میں ’پراجیکٹ لون‘ نامی اِس منصوبے کا آغاز کیا، جہاں 50رضاکاروں کے اہل خانہ نے غباروں میں سے ملنے والے انٹرنیٹ سگنلز وصول کرنا شروع کر دیے۔

یہ ’بیلون‘ زمین سے 20کلومیٹر اوپر کی سطح پر تیر رہے ہیں اور اِنھیں اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ تین ماہ سے زائد عرصے تک تیرتے رہیں گے۔ تاہم، یہ ایک ہی مقام پر نہیں ٹِک سکتے۔
 

image

لہٰذا، گوگل کا ارادہ ہے کہ فضا میں متعدد غبارے چھوڑے جائیں، اور اس طرح ایک نیٹ ورک پیدا ہو جس کی بدولت ’تھری جی‘ کی رفتار سے مستقل سگنلز فراہم ہوں۔

اِن میں سے ہر غبارہ یہ گنجائش رکھتا ہے کہ 1200 مربع کلومیٹر تک کی ویب کی رسائی ممکن بنا سکے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Google has launched 30 balloons into the stratosphere from New Zealand as it experiments with ways to bring affordable internet access to the world. Nicknamed Project Loon, the internet giant is sending the superpressure balloons 12 miles up into the air, where they will sail around the globe at twice the altitude of aeroplanes.