سید سالار مسعود غازی علیہ الرحمہ : دین حق کے مبلغ و سپہ سالار

ہندوستان پر محمود غزنوی کے حملوں کا سلسلہ ۳۹۰ ھ سے لے کر ۴۱۹ ھ تک جاری رہا ۔ اس نے پنجاب ، سندھ ، گجرات ، دِلی ، اجمیر ، قنوج ، کالنجر ، متھرا ، میرٹھ ، کشمیر ، گوالیار پر فتوحات حاصل کیں اور ہندوستان پر مسلمانوں کی قوت و طاقت کا سکہ بیٹھا دیا محمود کے جانشینوں نے اندرونِ ہند قابل ذکر حملے تو نہیں کئے ہاں سلطان کے بھانجے اور اس کی فوج کے ایک ساہو سالار کے بلند اختر اولوالعزم جواں سال فرزند نے محمود غزنوی کے آخر عہد میں ایک منتخب جماعت کے ساتھ ہندوستان کے دور دراز علاقے میں پیش رفت کی ۔ سید سالار مسعودغازی کی ولادت اجمیر میں ہوئی ایام طفلی یہیں بسر ہوئے تعلیم و تربیت بھی یہیں ہوئی حملۂ سومنات کے موقع پر اپنے والد کے ساتھ سومنات گئے وہاں سے سلطان محمود کے ساتھ غزنین چلے گئے جہاں اعلیٰ علوم و فنون کی تحصیل میں مصروف ہوگئے خداداد قوت و صلاحیت کی بنیاد پر سلطان کی نظر التفات کا مرکز بن گئے ۔ سلطان کے آخری ایام میں جب شاہی خاندان اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف تھا آپ نے اس کشمکش سے دامن بچا کر ہندوستان کے اندر تبلیغ و اشاعت دین کا عزم کرلیا ۔ اور شائقین شہادت حوصلہ مند نوجوانوں کا ایک فوجی دستہ لے کر عازم تبلیغ و جہاد ہوئے ۔ شیوپور ، ملتان ، اوچھ ، اجودھن ، دہلی ، میرٹھ ، گڈیکتشر ، سنبھل ، گنور ، ڈبانی ، دوندھ ، گڑھ ، بدایوں ، قنوج ، گوپامیو ، کانور ، مہوبا ، بلگرام ، ملانواں ، سترکھ ، کٹرامانک پور ، ڈال مئو پہنچے ۔ جہاں کے مختلف راجائوں نے ان کا مقابلہ کیا اور وہ ہر محاذ پر فتحیاب ہوتے رہے ۔ اہل ہند کو اسلام کی تجلیوں سے روشناس کرتے ہوئے آگے بڑھتے گئے ۔ جائس ہوتے ہوئے بہرائچ پہنچے اس علاقہ کے راجائوں نے متحدہ محاذ بنا کر اس شعاعِ نور کو یہیں روک دینے کا پختہ عہد کرلیا اور ان کی متحدہ فوج سالار کے مقابلہ میں آئی ۔ ان سے کل تین جنگیں ہوئیں ۔ پہلی اور دوسری جنگ میں ہندو راجائوں کو شکست ہوئی مگر ان جنگوں میں حضرت کے ہمراہیوں کی بڑی تعداد شہید ہوگئی تھی اسلئے 13رجب ۱۰۳۳ ء ۴۲۴ ھ کو جب تیسری جنگ کا آغاز ہوا تو ہندو راجائوں کی سپاہ کی کثرت اور حضرت سالار کے چند ہمرکابوں کا کوئی مقابلہ نہ تھا پھر بھی جوشِ جہاد اور شوق شہادت نے مردانِ حق کو ہراساں نہ ہونے دیا ہمت و جوانمردی کے ساتھ لڑتے رہے اور ایک ایک کرکے جام شہادت نوش کرتے رہے بالآخر ۱۴ رجب ۴۲۴ ھ کو دین حق کے مبلغ اور اولوالعزم سپہ سالار نے بھی شہادت پائی اور اس سرزمین پر اسلام کی عظمت دوام اور اپنی حیات جاوِداں کا نقش ثبت کردیا-
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 672260 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More