بھارتی وزیر اعظم شاستری کی عظمت کے پہلو

کوئٹہ میں 1950 1970 کے عشرے کے مشہور و معروف ڈاکٹر جناب محمد ایوب اپنی خو د نوشت داستان "یعقوب اور آل یعقوب خاندان " مطبوعہ 1973 میں بھارت کے وزیر اعظم شاستری کی عظمت کے مخفی پہلو وں سے پردہ اٹھاتے ہیں اسے پڑھ کر تو مین دنگ رہ گیا
وارث شاہ کی ھیر میں ایک شعر ہے
ھیر اکھیا جھوٹ بولئے --ساہنوں کوئی نہ ملیا جیھڑا بچھڑے یار ملاوے

ترجمہ --ہیر نے کہا اے جوگی تو جھوٹ کہہ رہا ھے - مجھے کوئی ایسا فرد اس جہان)

(میں نہیں ملا جو بچھڑے محبوب کو ملادے اور میں اسے ہمیشہ ترمیم کر کے کر پڑھتا ہوں ---

ساہنوں کوئی نہ ملیا جیھڑا سانوں ایس طرح کام آوے
(ترجمہ مجھے کوئی ایسا نہیں ملا جو مجھے اس طرح کام آئے )

لیکن یہ کتاب پڑھ کر میں سوچتا ہوں میں غلط کرتا تھا
----------------------------
ایک اطلاع آئی تھی کہ چیف جسٹس کے بیٹے نے نوکری حاصل کرنے کے سلسلے میں کچھ نا مناسب طریقے اختیار کئے ہیں اس کے بعد موجودہ نگران وزیر اٰعظم کے فرزند ارجمند کے بارے میں بھی ایسی ہی خبریں اخبارات کی زینت بن رہی ہیں اور میرے منہ سے بے اختیار نکلتا ہے
ساہنوں کوئی نہ ملیا جیھڑا سانوں ایس طرح کام آوے
----------------------------------

میں سوچتا ہوں پاکستان 'بھارت' بنگلہ دیش سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں --

لیکں یہ کتاب اس سے مختلف کہتی ہے -

-صفحہ 284 پر کتاب کہتی ہے کہ
مئی 1966 میں جب شاستری وزیر اعظم بنے تو اسوقت ان کے فرزند اکبر ہری کشن ممبئی کی ایک فرم میں چھ سو سات سو روپے ماہ وار پر ملازم تھے -اس فرم نے شاستری کے وزیر اعظم بنتے ہی اکبر ھری کشن کے عہدے کی ترقی کے ساتھ ساتھ --- معاوضے میں بھی ---یک بیک - گراں قدر اضافے سے بہرہ ور کردیا -

آنجہانی شاستری کو یہ بات معلوم ہوئی تو انہوں نے اپنے صاحبزادے کو بلایا اور صاف صاف کہہ دیا کہ اس فرم میں پہلی والی تنخواہ پر کام کرو یا ملازمت سے استعفٰی دے دو -

شاستری کی اہلیہ کا بیان ہے کہ جب انکی بڑی بیٹی کی شادی ہوئی تو انہوں نے اپنی گاڑی بیچ کر اخراجات پورے کئے -

ایک مرتبہ شاستری کو لندن کی کسی سفارتی مہم کے لئے نامزد کیا گیا -- شاستری کے پاس لندن کی سردی سے بچنے کے لئے گرم اوور کوٹ نہیں تھا- نہرو نے اپنا کوٹ دے دیا -

شاستری نے کوئی جائیداد منقولہ یا غیر منقولہ نہیں چھوڑی تھی -

ڈاکٹر ایوب روزنامہ نوائے وقت 15-1-1966 کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیئ کہ اس چھوٹے سے قد کے آدمی میں اللہ تعالی نے ذہانت اور انتہائی دیانت داری کا مادہ ودیعت کیا تھا-

ڈاکٹر ایوب صاحب مزید کہتے ہیں کہ یہ مضمون پاکستان کے مختلف رسائل نے چھاپنے سے انکار کر دیا تھا -

Munir  Bin Bashir
About the Author: Munir Bin Bashir Read More Articles by Munir Bin Bashir: 124 Articles with 332654 views B.Sc. Mechanical Engineering (UET Lahore).. View More