عذاب سے چھٹکارے کے اسباب(فضائل رمضان)

گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔

محترم قارئین کرام!جب اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ رَحمت کرنے پر آتا ہے تو یوں بھی سبب بنا تا ہے کہ کسی ایک عمل کواپنی بارگاہ میں شَرَف ِ قَبولیَّت عطا فرمادیتا ہے اور پھر اسی کے باعِث اُس پررَحمتوںکی بارِش کردیتا ہے ۔ لہٰذا اب ایک حدیثِ مُبارَک پیش کی جاتی ہے جس میں مُتَعَدَّد ایسے لوگوں کا بیان کیا گیا ہے کہ وہ کسی نہ کسی نیکی کے سبباللّٰہ تعالیٰ کی گرِفت سے بچ گئے اور رَحمتِ خُداوندی عَزَّوَجَلَّ نے انہیں اپنی آغوش میں لے لیا۔چُنانچِہ حضرت سَیِّدُنا عبدالرحمن بِن سَمُرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، ایک بار حُضُورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم،نبیِّ محترم ، رسولِ مُحتَشَم،شافِعِ اُمَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تشریف لائے اور ارشاد فرمایا،'' آج رات میں نے ایک عجیب خواب دیکھا کہ
١ : ایک شخص کی رُوح قبض کرنے کیلئے مَلکُ الموت( علیہ الصلوٰۃ وَالسلام) تشریف لائے لیکن اُس کاماں باپ کی اِطاعت کرناسامنے آگیا اور وہ بچ گیا۔
٢: ایک شخص پر عذابِ قَبْر چھاگیا لیکن اُس کے وُضو(کی نیکی)نے اُسے بچالیا۔
٣: ایک شخص کو شیاطین نے گھیر لیا لیکن ذِکرُاللّٰہ عَزَّوَجَلَّ(کرنے کی نیکی نے ) اُسے بچا لیا۔
٤: ایک شخص کو عذاب کے ِفرِشتوں نے گھیر لیا لیکن اُسے (اُس کی) نَماز نے بچالیا۔
٥: ایک شخص کو دیکھا کہ پیاس کی شِدّت سے زَبان نکالے ہوئے تھا اور ایک حَوض پر پانی پینے جاتا تھا مگر لوٹادیا جاتا تھا کہ اتنے میں اُس کے روزے آگئے (اور اِس نیکی نے)اُس کو سَیراب کردیا۔
٦: ایک شخص کو دیکھا کہ جہاں انبِیاء ِ کِرام (علیھمُ الصلٰوۃُ و السّلام )حلقے بنائے ہوئے تشریف فرما تھے، وہاں ان کے پاس جانا چاہتا تھا لیکن دُھتکار دیا جاتا تھا کہ اتنے میںاُس کاغُسلِ جَنابت آیا او ر( اُس نیکی نے)اُس کو میرے پاس بٹھادیا۔
٧ : ایک شخص کو دیکھا کہ اُس کے آگے پیچھے، دائیںبائیں، اوپر نیچے اندھیرا ہی اندھیرا ہے اور وہ اس اندھیرے میںحیران وپریشان ہے تو اُس کے حجّ وعُمرہ آگئے اور (ان نیکیوں نے )اُس کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں پہنچا دیا۔
٨: ایک شخص کو دیکھا کہ وہ مُسلمانوںسے گفتگو کرنا چاہتا ہے لیکن کوئی اُس کو منہ نہیںلگاتا توصِلہءِ رِحمی (یعنی رشتہ داروں سے حُسنِ سلوک کرنے کی نیکی) نے مؤمنین سے کہا کہ تم اِس سے بات چیت کرو۔تو مسلمانوں نے اُس سے بات کرنا شروع کی۔
٩: ایک شَخص کے جِسْم اور چِہرے کی طرف آگ بڑھ رہی ہے اور وہ اپنے ہاتھ سے بچا رہا ہے تواُس کاصَدَقہ آگیا اور اُس کے آگے ڈھال بن گیااور اُسکے سرپر سایہ فِگَن ہوگیا۔
١٠: ایک شَخص کو زَبانِیہ (یعنی عذاب کے مَخصوص فِرِشتوں )نے چاروں طرف سے گھیر لیا لیکن اُس کا اَمْرٌبِالْمَعْرُوفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِآےا (یعنی نیکی کا حُکم کرنے اور بُرائی سے مَنْع کرنے کی نیکی آئی )ا ور اُ س نے اُسے بچالیا اور رَحمت کے فِرِشتوں کے حوالے کردیا۔
١١: ایک شَخص کو دیکھا جو گُھٹنوں کے بَل بیٹھا ہے لیکن اُس کے اوراللہ تعالیٰ کے درمیان حِجاب(ـیعنی پَردہ)ہے مگر اُس کا حُسنِ اَخْلاق آےااِس (نیکی) نے اُس کو بچالیا اور اللہ تعالیٰ سے مِلادیا۔
١٢: ایک شَخص کو اُس کا اَعمالنامہ اُلٹے ہاتھ میں دیا جانے لگا تو اُسکا خوفِ خُدا عَزَّوَجَلَّ آگیا اور(اِس عظیم نیکی کی بَرَکت سے) اُس کا نامہء اَعمال سیدھے ہاتھ میں دے دیا گیا۔
١٣: ایک شخص کی نیکیوں کا وَزْن ہلکا رہا مگر اُس کی سَخاوت آگئی اور نیکیوں کا وَزن بڑھ گیا۔
١٤: ایک شَخص جہنَّم کے کَنارے پر کھڑا تھامگر اُس کا خوفِ خُدا عَزَّوَجَلَّآگیا اور وہ بچ گیا۔
١٥: ایک شخص جہنَّم میں گر گیا لیکن اُس کے خوفِ خُدا عَزَّوَجَل مےں بہائے ہوئے آنسوآگئے اور (اِن آنسوؤںکی بَرَکت سے) وہ بچ گیا۔
١٦: ایک شَخص پُلْ صِراط پر کھڑا تھا اور ٹہنی کی طرح لرزرہا تھا لیکن اُس کا اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکے ساتھ حُسنِ ظَن (یعنی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ سے اچھا گُمان کہ وہ رَحمت ہی کرے گا )آیا (اور اِس نیکی) نے اُسے بچالیا اور وہ پُلْ صِراط سے گُزرگیا۔
١٧: ایک شَخص پُلْ صِراط پر گِھسَٹ گِھسَٹ کر چل رہا تھا کہ اُسکا مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھنا آگیا اور( اس نیکی نے) اُسکو کھڑا کر کے پُلْ صِراط پار کروا دیا ۔
١٨: میری اُمّت کاایک شخص جنّت کے دروازوں کے پاس پہنچا تو وہ سب اسپر بند تھے کہ اسکا لآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ُکی گواہی دینا آیا اور اُسکے لئے جنّتی دروازے کُھل گئے اور وہ جنّت میں داخِل ہوگیا۔
چُغلی کا درد ناک عذاب
١٩ : کچھ لوگوں کے ہونٹ کاٹے جارہے تھے میں نے جبرئیل(علیہ الصلوٰۃ وَالسلام ) سے دریافت کیا ، یہ کون ہیں؟تو اُنھوں نے بتایاکہ یہ لوگوں کے درمیان چُغُل خَوری کرنے والے ہیں۔

اِلْزامِ گناہ کی خوفناک سزا
٢٠ : کچھ لوگوں کو زَبانوں سے لٹکا دیا گیا تھا۔میں نے جبرئیل علیہ الصلوٰۃوَالسلام سے اُن کے بارے میں پُوچھا تَو اُنہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں پر بِلا وجہ اِلزامِ گُناہ لگانے والے ہیں۔ (شرحُ الصُّدر، ص١٨٢)

کوئی بھی نیکی نہیں چھوڑنی چاہئے
محترم قارئین کرام!آپ نے مُلاحَظہ فرمایا ، اِطاعتِ والِدَین ، وُضُو، نَما ز ، روزہ ،ذِکْرُ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ،حج وعُمرہ،صِلہءِ رِحمی ، اَمْرٌبِالْمَعْرُوفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِ، صَدَقہ ، حُسنِ اَخلاق،سَخاوت ،خَوف ِخدا عَزَّوَجَل میںرونا،نیز اللّٰہ عَزَّوَجَل کے ساتھ حُسنِ ظَن وغیرہ وغےرہ نیکیوں کے سَبَب اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے مُعَذَّبِین(یعنی جو لوگ عذاب میں مبتَلاتھے اُن) پر کرم فرمادیا اور اُنہیں عِتاب و عذاب سے رِہائی مِل گئی ۔بَہَرحال یہ اُس کے فضل وکرم کے مُعامَلات ہیں۔وہ مالِک ومُختارعَزَّوَجَلَّہے۔ جِسے چاہے بَخش دے، جسے چاہے عذاب کرے،یہ سب اُس کا عَدْل ہی عَدْل ہے۔جہاں وہ کسی ایک نیکی سے خوش ہو کر اپنی رَحمت سے بخش دیتا ہے وَہیں کسی ایک گُناہ پر جب وہ ناراض ہوجاتا ہے تو اُس کا قَہر و غضب جوش پر آجاتا ہے اور پھر اُس کی گرِ فت نِہایت ہی سَخت ہوتی ہے ۔ جیسا کہ ابھی گزَشتہ طویل حدیث کے آخِر میں چُغُل خَوروں اور دوسروں پر گناہ کی تُہمت باندھنے والوں کا اَنجام بھی ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مُلاحَظہ فرماکر ہمیںبتا کر مُتَنَبِِّہ (یعنی خبردار ) کیالہٰذا عَقلمند وُہی ہے کہ بظاہِر کوئی چھوٹی سی بھی نیکی ہو اُسے تَرک نہ کرے کہ ہوسکتا ہے یِہی نیکی نَجات کا ذَرِیعہ بن جائے اور بظاہِر گُناہ کتنا ہی معمولی نظر آتا ہو ہر گز ہر گز نہ کرے۔
فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔
یا اللہ برما کے تمام مسلمانوں کی جان ومال،
عزت و آبرو کی حفاظت فرما اٰمین۔

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 344665 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.