رحمت بھری حکایت

اﷲعَزَّوَجَلَّ یقیناً رحْمٰن اور رَحِیْم ہے ، جو اِس کی رَحْمت پر نظر رکّھے اور اُس کے ساتھ اپنا حُسنِ ظَن قائم کرے اِن شاءَ اﷲ عَزَّوَجَلَّ دونوں جہاں میں اُس کا بیڑا پار ہے ،اﷲعَزَّوَجَلَّ کی رَحْمت سے اُس کو کبھی بھی محرومی نہیں ہو سکتی ۔ چُنانچِہ تفسیرِ نَعِیمی پارہ اوّل صفحہ 50 پر ہے،

دو بھائی تھے ، ایک پرہیز گار دوسرا بد کار۔ جب بدکار مرنے لگا تو پرہیز گار بھائی نے کہا ، دیکھا تجھے میں نے بَہُت سمجھا یا مگرتُو اپنے گناہوں سے باز نہ آیا، اب بول تیرا کیا حال ہوگا؟ اُس نے جواب دیا کہ اگر قِیامت کے روز میرا ربّ عَزَّوَجَلَّ میرا فیصلہ میری ماں کے سِپُرد کر دے تو بتاؤ کہ ماں مجھے کہاں بھیجے گی دوزخ میں یا جنّت میں؟پرہیز گار بھائی نے کہا کہ ماں تو واقعِی جنّت میں ہی بھیجے گی ۔ گناہ گار نے جواب دیا ''میرا ربّ عَزَّوَجَلَّ میری ماں سے بھی زیادہ مہربان ہے۔'' یہ کہا اور انتِقال ہوگیا ۔ بڑے بھائی نے خواب میں اُسے نہایت خوشحال دیکھا، مغفِرت کی وجہ پوچھی ، کہا، مرتے وَقْت کی اُسی بات نے میرے تمام گناہ بخشوادیئے۔
(تفسیرِ نعیمی ج١ ص ٥٠ نعیمی کتب خانہ ،گجرات)

میرے پیارے دوستوں! واقِعی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رَحْمت بَہُت بڑی ہے ، زَبان سے نکلا ہوا '' ایک لفْظ '' بھی مغفِرت کا سبب ہو سکتا ہے جیسا کہ ابھی حِکایت میں آپ نے سنا کہ ایک جُملے نے اُس گنہگار کا بیڑا پار کروادیا ۔اور بعض اوقات زبان سے نکلا ہوا ایک لفظ ہلاکت کا سبب بھی بن جاتاہے مِثال کے طور پر اگر کوئی زَبان سے صَریح کُفْر بک دے اور توبہ کئے بِغیرمرجائے تو ہمیشہ کیلئے جھنَّم اُس کا مُقدَّر ہے۔ ہلاکت سے خود کو بچانے اور مغفِرت پانے کا ایک بہترین ذریعہ مدنی چینل بھی ہے اسے دیکھتے رہیئے او علم دین کے مدنی پھول چنتے رہیئے۔
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 347286 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.