برف و باران رحمت

طویل خشک سالی کے بعد میدانی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری سے خشک موسم کا زور ٹوٹ گیا ہے۔ خشک سالی کی وجہ سے فضا میں آلودگی ، دھول ودھواں بڑھ گیاتھا۔ ہوا میں نمی کم ہو رہی تھی۔ زیادہ تر لوگ،بچے، بزرگ نزلہ، زکام، کھانسی، گلے اور سینہ کے امراض میں مبتلا ہوگئے تھے۔ کرونا اور ڈینگی کی موجودگی میں فلو بھی پھیل رہا تھا۔ اب میدانی و بالائی علاقوں میں برف و باراں سے شبانہ درجہ حرارت میں بہتری البتہ دن کے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔آزاد کشمیر ، مری، سوات کے میدانی علاقوں میں بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری سے موسم سرد ہوگیاہے تاہم نیلا آسمان جیسے کھل گیا ہے۔مینگورہ ، سیدو شریف اور ملحقہ علاقوں میں وقفے وقفے سے بارشیں برسیں۔ بالائی علاقوں کالام اور ملم جبہ میں برفباری کے باعث سردی کی شدت بڑھ گئی ہے۔مظفر آباد میں پیر چناسی، پٹہکہ کے پہاڑوں پر فباری کے بعد مطلع صاف ہو گیا ہے۔

برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاح وادی نیلم، راولاکوٹ، مری، سوات کے حسین اور مضافاتی علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔بلوچستان کے علاقے زیارت میں موسم سرما کی پہلی برف باری ہوئی جس کے بعد سردی میں اضافہ ہوگیا ہے۔کان مہترزئی اور توبہ اچکزئی کے پہاڑوں پر بھی موسم سرما کی پہلی برف باری ہوئی ۔ پشین، قلعہ عبداﷲ، سرانان، خانوزئی اور مسلم باغ میں بادل برسے۔

اسلام آباد، ایبٹ آباد میں بھی بارش ہوئی ۔شایدیہ پہلا موقع تھا کہ اتوار کے روز رچائی جانے والی شادیوں میں لوگ روایت کے خلاف دولہا و دولہن کو مبارک باد دے رہے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں تازہ برفباری کے بعد سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بندہو گئی۔ سرینگر لداخ، گریز بانڈی پورہ،کرناہ کپوارہ، مژھل کپوارہ، کیرن کپواڑہ اور مغل روڑ کو گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند کر دیا گیا۔لداخ میں دراس اور کشمیر کے بالائی پہاڑوں پربرف باری، میدانی علاقوں میں رک رک کر بارشیں ہوتی رہیں۔ نستہ ژھن گلی پر 8 انچ،فرکیاں ٹاپ پر6 انچ اور زیڈ گلی مژھل میں 7 انچ برف جمع ہوئی ۔ ان سڑکوں کوگاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند کر دیا گیا۔ سوپور، بارہمولہ ، رفیع آباد، پٹن میں بارشیں ہوئیں جبکہ اوڑی کے بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری ہوئی ۔ تازہ برفباری سے ٹنگمرگ۔کئی مقامات پر پھسلن کی وجہ سے ٹریفک جام رہی۔شہر سرینگر میں اتوار کو بارشوں کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ دراس،منی مرگ،زوجیلا،سونہ مرگ اور پنجترنی میں ہلکی برفباری ہوئی۔ گگن گیر،گنڈ، کلن اور کنگن میں ہلکی اور درمیانہ درجہ کی بارشیں ہوئیں۔ بڈگام کے خان صاحب، بیروہ، چاڈورہ کے میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں۔صحت افزا مقامات یوس مرگ،دودھ پتھری، کنہ دجن سمیت دیگر بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری ہوئی۔جنوبی کشمیر سے مغل روڑ کو گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند کر دیا گیا۔پیر کی گلی اور دبجن میں تازہ 8انچ برف جمع ہوئی ۔جواہر ٹنل، داندواڑہ،نندی مرگ اور اہربل علاقوں میں برف باری ہوئی۔ بانہال کے اوپری پہاڑی علاقوں اور بستیوں میں اس موسم کی پہلی برفباری ہوئی۔ پیر پنجال کے پہاڑی سلسلے ، مہو منگت، سراچی، اکھرن اور ترنہ، ترگام، چنجلو اور گول کی پہاڑیوں پربھی موسم کی پہلی برفباری ہوئی ۔

آئیندہ دس دن تک موسم خشک رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔ اس دوران کسی بھی بڑی موسمی تبدیلی کا کوئی بھی امکان نہیں ۔ خشک موسم کے دوران شبانہ درجہ حرارت میں گرواٹ آنے کی توقع ہے۔ بلند و بالا علاقوں میں ہلکی برف باری اور میدانی علاقوں میں موسلادھار بارش سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔لوگوں نے گھروں کے اندر ہی رہنے کو ترجیح دی۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں برف باری اور شدید بارش کی وجہ سے کڑاکے کی ٹھنڈ محسوس کی گئی ۔عام لوگوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ دور دراز علاقوں کے عوام بجلی،پانی ،تیل خاکی اور راشن کی کمی کی وجہ سے پریشان ہو جاتے ہیں۔ کسان بارش پر خوش ہیں۔ مگر برفباری سے مقبوضہ ریاست کے عوام اشیائے ضروریہ ناپید ہونے کی وجہ سے مشکلات میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ کیوں کہ وہاں رابطہ سڑکیں بند ہو جاتی ہیں۔ بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع ہو جاتی ہے۔ مقبوضہ ریاست میں پیدا ہونے والی پن بجلی سے بھارت روشن ہوتا ہے، اس کی صنعتیں چلتی ہیں مگر کشمیر کے عوام اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں۔

 

Ghulamullah Kyani
About the Author: Ghulamullah Kyani Read More Articles by Ghulamullah Kyani: 710 Articles with 485428 views Simple and Clear, Friendly, Love humanity....Helpful...Trying to become a responsible citizen..... View More