بدعت

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام ایک مکمل دین ہے، اس میں ذرہ برابر بھی کمی وبیشی کی گنجائش نہیں ہے ۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ
اَلْيَوْمَ اَ كْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا
ترجمہ : آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کردیا اور تم پر اپنا انعام بھر پور کردیا اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہوگیا ،، سورہ المائدہ:٣

نیز اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے

اَمْ لَهُمْ شُرَكٰۗؤُا شَرَعُوْا لَهُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا لَمْ يَاْذَنْۢ بِهِ اللّٰهُ ۭ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَـقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۭ وَاِنَّ الظّٰلِمِيْنَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ 21
ترجمہ : کیا ان لوگوں نے ایسے(اللہ کے)شریک (مقرر کر رکھے) ہیں جنہوں نے ایسے احکام دین مقرر کر دیئے ہیں جو اللہ کے فر مائے ہوئے نہیں ہیں ،اگر فیصلے کے دن کا وعدہ نہ ہوتا تو (ابھی ہی) ان میں فیصلہ کردیا جاتا،یقیناً(ان)ظالموں کے لئے ہی دردناک عذاب ہے ،،
سورہ شوری:٢١
یعنی کہ جتنے دین کے احکامات ہمیں قرآن و صحیح حدیث سے ملیں گے صرف وہی دین اسلام ہے اب اگر کوئی ان احکامات کو بدلتا ہے یا کہتا ہے کہ ایسی ایسی عبادت کرنا بھی ثواب کا کام ہے اور وہ اپنے اس دعویٰ کے ساتھ کوئی بھی دلیل قرآن یا صحیح حدیث سے پیش نہیں کرتا تو وہ اصل میں دین میں اضافہ کر رہا ہے یعنی شریعت سازی جو کہ صرف اللہ کا حق ہے۔ اس لیئے بہنوں اور بھائیوں دین کے معاملے میں غلو، اضافہ نہ کریں بلکہ جو طریقہ عبادت ہمیں اللہ اور نبیﷺ نے سیکھایا ہے بس اُس طریقہ کے مطابق ہی عبادت کریں۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
من عمل عملا لیس علیہ امرنا فھورد
ترجمہ : جس نے کار خیر سمجھ کر کوئی کام کیا اور اس کا م کا میں نے حکم نہیں دیا تو وہ عمل مردود ہے ،،.صحیح مسلم کتاب الاقضیۃ باب :٨ حدیث نمبر :١٧١٨

ایک مسلم کے لئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفاء راشدین کی اتباع ہی کافی ہے ،

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
فعلیکم بسنتی وسنة الخلفاء الراشدین المھدیین ، تمسکوا بہا وعضوا علیہا بالنواجذ ویاکم ومحدثات الامور ، فن کل محدثة بدعة ، وکل بدعة ضلالة ،

وفی روایة النسائی وکل ضلالة فی النار
ترجمہ : مسلمانوں! تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کے طریقے ہی کو اختیار کرنا اور اسے مضبوطی سے تھامے رکھنا اور دین میں اضافہ شدہ چیزوں سے اپنے کو بچاکررکھنا اس لئے کہ دین میں نیا کام ( چاہے وہ بظاہر کیسا ہی ہو) بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور نسائی کی ایک روایت میں ہے کہ ہر گمراہی جہنم تک لے جانے والی ہے ۔
ابو داود کتاب السنۃ باب :٥حدیث : ٤٦٠٧ اور نسائی کتاب الخطبۃ باب :٢٢حدیث :١٥٧٦

اس معنی کی بیشمار آیات واحادیث ہیں جو صریح طور پر دلالت کر تی ہیں کہ اللہ تعالٰی نے اس امت( محمدیہ ﷺ)پر اپنے دین کی تکمیل فرمادی ہے .اللہ کے مشروع کردہ جملہ اقوال وافعال کو امت کے سامنے بیان کرنے کے بعد ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی ، اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو بھی قول وعمل ایجاد کر کے دین کی طرف منسوب کیا جائے گا وہ بد عت ہوگا اور ہر بدعت بدعتی کے منہ پر دے ماری جائیگی۔
Khalid Mahmood
About the Author: Khalid Mahmood Read More Articles by Khalid Mahmood: 24 Articles with 47665 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.