مقبوضہ کشمیر بن کر رہیگا ۔ ۔ ۔ پاکستان

بھارت کے طویل مدت سے جاری مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے حوالے سے لکھی گئی تحریر
کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے،یہ الفاظ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے ہیں ۔ ان الفاظ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مقبوضہ کشمیر کے عوام طویل مدت سے برسرپیکار ہیں ۔ بھارت جن حالات سے موجودہ دور میں گذر رہا ہے ، اس کے ایک اک باشندے کو علم ہے کہ بھارت کبھی ایسے حالات سے نہیں گذرا ۔ بھارت نے ماضی میں بھی ظلم و جبر کا اک تسلسل روا رکھاہے جو عنقریب اختتام پذیر ہوگا ۔ اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والوں کو ہوش اس وقت آہی جائیگا جب وہ دیکھیں کہ مقبوضہ کشمیر ان سے الگ ہوکر آزاد کشمیر کی طرح پاکستان کے نقشے میں شامل ہوگیا ہے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد عل جناح کے اس جملے کو عملی جامہ حالات و اقعات نے پہنچادیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے شہداء کی روحیں ، وہاں کے زخمی مجاہدین الغرض پوری عوام کی قربانیاں خالق کائنات نے قبول کرلیں اور ان کو آزاد کشمیر کی طرح پاکستان کے جھنڈے تلے آنے کا موقع مل گیا ۔

بھارت کی موجودہ صورتحال کس جانب بڑھ رہی ہے ;238; اس کا علم ان کے نام نہاد وزیراعظم نریندرمودی سمیت پوری فوج اور عوام کو ہوچکا ہے ۔ ملک بھر سے بھارتی کسانوں نے جس منظم انداز میں احتجاج کا راستہ اختیار کیاہے اور تاحال اپنے مقاصد کے حصول کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں ، اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والوں کو اب دن میں بھی ٹوٹتے ہوئے بھارت کے آثار نظر آرہے ہیں ۔ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے اب احتجاج کرنے والے مظاہرین تک لگا رہے ہیں ، پاکستان کے جھنڈے ان کے مظاہروں میں نظر آتے ہیں ۔ مظاہرین سرعام پاکستان سے انسیت کی اور محبت کی باتیں کرتے ہیں ۔ اس سے بڑھ کر جذبات مقبوضہ کشمیر کے عوام میں ہیں ۔ ان کی تحریک آزادی اوربھارت کے کسانوں کی حالیہ تحریک کامیابی کے ساتھ آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں ۔ گوکہ بھارت نے وادی کشمیر میں طویل مدت سے پابندیاں لگارکھی ہیں ،کرفیونوعیت کی یہ پابندیاں وہاں کے عوام کے جذبات کو کم کرنے کے بجائے تاحال مزید بڑھا رہے ہیں ۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کے کارندے گھروں میں گھس کرگرفتریاں کرتے ہیں ، ظلم کو بربریت کا عملی مظاہرہ کرتے ہیں ۔ بعض علاقوں میں انتہا درجے کی سخت کاروائیاں کر تے ہیں ۔ لاکھوں بھارتیوں کی بھارتی افواج اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود کشمیر کے عوام کی جدوجہد کاراستہ روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔

اقوام متحدہ کے کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر بھارتی حکومت نے آج تلک عملدرآمد نہیں کیا، دو سو سے زائد ممالک کی اقوام متحدہ نے بھارت کے اس رویئے پر کبھی بھی کوئی سخت کاروائی تو کیا الفاظ تک استعمال نہیں کئے ہیں ۔ یو این او کی اس کارکردگی اس کا یہ عمل صد فیصد اس بات کی عکاس ہے کہ یو این او اک ایسا پلیٹ فارم ہے کہ جس میں بڑے ممالک کے مفادات کیلئے ہی سارے اقدامات کئے جاتے ہیں ۔ چھوٹے اور مجبور ممالک کے حقوق کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا جاتا ہے ۔ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ اقوام متحدہ کے مستقل مندوب بھی بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف سے پیچھے ہونے پر مجبور نہیں کرپائے ہیں ۔ انہی کارکردگیوں کے باعث ان ممالک کے چہرے بھی نمایا ں انداز میں پوری دنیا کے سامنے آگئے ہیں ۔ یہ اک کھلی حقیقت ہے کہ موجودہ دور میں یہ دنیا سمٹ کر رہہ گئی ہے ۔ ترقی یافتہ ممالک سمیت ترقی پذیر ممالک کی بھی اب ترجیحات میں نمایاں تبدیلیاں آرہی ہیں ۔ خود کو سب سے زیادہ منظم اور ترقی یافتہ قوم کہنے والی امریکہ کی عوام بھی حالیہ امریکی انتخابات کے بعد دنیا کے سامنے آگئے ہیں ۔ ہر ملک معاشی طور پر مستحکم ہونا چاہتا ہے ، تجارت پر ہر حکومت کا زور ہوا ہے، اس کے باوجود بھارت تاحال اپنی پرانی روش پر قائم و دائم ہے ۔ اس کا یہ قیام بہت جلد اسے لے ڈوبے گا ۔ انشاء اللہ

ہر سال پانچ فروری کا دن دنیا کے ہرکونے میں نہایت پرجوش انداز میں منایا جاتا ہے ۔ رواں سال بھی وطن عزیز کے جو بھی حالات ہیں ، خزب اختلاف و خزب اقتدار میں جو رسہ کشی برپا ہے اس کے باوجود کشمیریوں کیلئے سب یک جان ہیں ۔ اس جانب بھی جانے کی کوئی ضرورت نہیں کہ کشمیر کمیٹی جو ہمارے ملک کی ہر حکومت میں بنتی ہے اور اس کا سربراہ مقبوضہ وادی کیلئے آواز ہر پلیٹ فارم پر اٹھاتا ہے ، ماضی میں کون اس کمیٹی کا چیئرمین بنتا تھا اور وہ اس دن پر اور اس کے علاوہ بھی کیا کارہائے نمایاں سرانجام دیا کرتاتھا ، ہاں اس جانب جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ تاہم وزیراعظم پاکستان عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو جس طرح اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے دوران اٹھایا وہ قابل تعریف ہے، اس ایک موقع سمیت حکومت ملک اور بین الا اقوامی سطح پر مقبوضہ وادی کیلئے ضرور اٹھاتی ہے ۔ تلخ حالات و واقعات کے باوجود حکومت کی یہ پوری کوشش ہے کہ مقبوضہ وادی کے کریک ڈاءون کو ختم کروائے بلکہ جلد ہی وہاں کی عوام کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے انہیں وطن عزیز میں شامل کریں ۔

پانچ فروری کے قریب آنے ، اس روز کے ہوکر گذرجانے کے باوجود بھی وادی کشمیر کیلئے آواز وطن عزیز کی عوام ہر سطح پر اٹھاتی ہیں ۔ بھارت کی حکومت اور اس کے مخصوص ہم خیال مفاد پرست ممالک سامنے آکر اور اکثر اوقات پس پردہ بھارتی مظالم پر بات کرنے سے اجتناب کرتے ہیں ۔ امریکہ و اسرائیل سمیت دیکر متعدد ایسے ممالک ہیں کہ جو مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و زیادتی ہر خاموشی ہی اختیار کرتے ہیں تاہم اس کے باوجود حق اور سچ کیلئے آواز اٹھانی والی قو میں کامیابی کے ساتھ طویل اور طویل ترین جدوجہد جاری رکھتی ہیں اور فتح ان ہی زینت بنتی ہیں ۔ رواں سال کے اس پانچ فروی کے بعد جاری جدوجہد آزادی بہت جلد کامیابی کے ساتھ اختتام پزیر ہوگی اور اکھنڈ بھارت بھی کئی حصوں میں بٹ جائیگا ۔ بھارت کے موجودہ حالات سمیت عالمی سطح کے حالات بھی اسی جانب گامزن ہیں اور امید واسق ہے کہ آئندہ برس جب پانچ فروری کی یہ تاریخ آئیگی تو کشمیر پاکستان کا حصہ بن چکا ہوگا ۔ انشاء اللہ ۔ ۔ ۔
 
Hafeez khattak
About the Author: Hafeez khattak Read More Articles by Hafeez khattak: 195 Articles with 162694 views came to the journalism through an accident, now trying to become a journalist from last 12 years,
write to express and share me feeling as well taug
.. View More