اذان- اقامت اور نماز کے آداب-- از غنیہ الطابین

آداب اذان:- وقت کا صحیح یقین کر لینے کے بعد مندرجہ ذیل کلمات بلند آواز سے ادا کیے جائیں ۔
-------------------- اللہ اکبراللہ اکبر----------------- اللہ اکبر اللہ اکبر
-----------------ا شھد ان لاالہ الا اللہ--------------- اشھد ان لاالہ الا اللہ
--------------- اشھد ان محمد رسول اللہ----------- اشھد ان محمد رسول اللہ
حی علی الصلوہ--- حی علی الصلوہ---------حی علی الفلاح----- حی علی الفلاح
--------------- اللہ اکبراللہ اکبر-------------------- لاالہ الا اللہ
آداب اقامت- اس کے بعد اقامت اس طرح کہی جائے۔
اللہ اکبراللہ اکبر-- اشھد ان لاالہ الا اللہ – اشھد ان لاالہ الا اللہ -- اشھد ان محمد رسول اللہ -- اشھد ان محمد رسول اللہ
حی علی الصلوہ-- حی علی الفلاح--- قد مامت الصلوہ— قد قامت الصلوہ-- اللہ اکبراللہ اکبر-- لاالہ الا اللہ۔
ان شرائط کو پورا کرنے کے بعد اللہ اکبر کہہ کے نماز شروع کرے۔ اس کلمہ تکبیر کہنے کے سوا اور کوئی کلمہ یا لفظ نہ کہا جائے۔

نماز کے 15 رکن:- کھڑا ہونا---- تکبیر تحریمہ پڑھنا---- سورہ فاتحہ پڑھنا---- رکوع کرنا— رکوع میں ٹھرنا--- رکوع سے کھڑا ہونا--- قدرے توقف کرنا--- سجدہ کرنا— سجدے میں قدرے ٹھرنا— دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا— بیٹھنے میں قدرے ٹھرنا— آخر میں تشہد پڑھنا--- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا— سلام پڑھنا

نماز کے واجبات:- نماز کے واجبات نو ہیں:- تکبیر کہنا ، تکبیر تحریمہ کے علاوہ ۔۔ سمع اللہ لمن حمدہ کہنا-
ربنا لک الحمد کہنا- رکوع کے درمیان سبحان ربی العظیم کہنا— پہلا التحیات پڑھنا— پہلے تشہد کے لیے بیٹھنا— سلام کے بعد نماز سے فارغ ہونے کی نیت کرنا۔( انی وجھت وجھی للذی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔) پڑھے پھر— ربنا لک الحمد کے بعد( ملاء السموات و الارض کہنا--- آمین کہنا--- کسی ایک سورت کا پڑہنا— اعوذ آخر تک پڑھنا--- بسم اللہ الرحمن الرحیم کہنا---- رکوع سجود اور جلسہ میں رب اغفر لی کہنا— جو چیز ایک تسبیح سے زیادہ ہو اسے پڑھنا--- دو روایتوں میں سے ایک کے مطابق ناک پر سجدہ--- دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا— چار چیزوں سے یہ دعا پڑہ پناہ مانگنا میں پناہ مانگتا ہوں دوزخ کے عذاب سے، قبر کے عذاب سے، مسیح الدجال کے فتنے سے، زندگی اور موت کے فتنے سے۔----- آخری تشھد میں بیٹھنے میں رسول اللہ پر درود پڑھنے کے بعد اس دعا کا پڑھنا جو حدیثوں میں آئ ہے۔— وتروں میں دعائے قنوت کا پڑھنا— دوسری طرف میں سلام کہنا۔ یہ ضعیف روایت ہے۔

نماز کے 25 آشکال:- 1- نماز شرو ع کرتے وقت دونوں ہاتھ اٹھانا 2- رکوع کرتے وقت دونوں ہاتھوں کا اٹھانا۔ 3- رکوع سے اٹھتے وقت دونوں ہاتھوں کا اٹھانا۔ 4- ہاتھ اس طرح اٹھائے جائیں کہ دونوں ہتھیلیاں کندھوں کے برابر ہوں۔ 5- دونوں انگوٹھے اور انگلیوں کے سرے کانوں کے نرمہ تک اٹھانے کے بعد دونوں ہاتھ سیدھے چھوڑ دیے جائیں۔ 6- ناف کے اوپر بایاں ہاتھ ہو اور اس کے اوپر دایاں ہاتھ رکھا جائے۔ 7- سجدہ کی جگہ پر نظر رہے۔ 8- ‌‍قرات اونچی آواز سے پڑھی جائے۔ 9- آمین اونچی آواز سے کہی جائے۔ 10- قرات اور آمین کا آہستہ کہنا۔ 11- رکوع میں دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا 12- رکوع کے بعد پیٹھ سیدھی کرنا۔ 13- سجدہ میں دونوں بازوؤں کو دونوں پہلوؤں سے دور رکھنا۔ 14- سجدہ کرتے وقت گھٹنوؤں کو پہلے اور ہاتھوں کو بعد میں زمین پر رکھنا۔ 15- سجدہ میں رانوں کو پسلیوں اور پیٹ سے دور رکھنا۔ 16- سجدہ میں دونوں گھٹنوں میں فرق رکھنا۔ 17- سجدہ میں دونوں ہاتھ کانوں کے برابر رکھنا۔ 18- سجدہ کے درمیان بیٹھتے وقت دونوں پیر بچھا دینا۔ 19- پہلے تشھد میں دونوں پاؤں بچھانا۔ 20- دوسرے تشھد میں چوتڑوں پر بیٹھنا۔ 21- اس حال میں بیٹھنا کہ ہاتھ بند کر رکھا ہو۔ 22- بند ہاتھ کی انگشت شہادت سے اشارہ کرنا۔ 23- انگوٹھے سے درمیانی انگلی کے ساتھ حلقہ کیا ہو ۔ 24- بایاں ہاتھ بايں ران پر رکھا ہو۔ 25- بایاں ہاتھ ران کے اوپر کھلا ہو۔

ان شرائط میں سے کوئی بھی شرط کسی شرعی عذر کے سوا ترک کر دی جائے تو نماز مکمل نہ ہوگی۔ اور اگر جان بوجھ کر یا غلطی سے کسی رکن کو چھوڑ دے تو نماز باطل ہو جائے گی۔
Baber Tanweer
About the Author: Baber Tanweer Read More Articles by Baber Tanweer: 27 Articles with 87179 views A simple and religious man.. View More