ہنر اور مدارس

بلاشبہ"ہنر" مدارس کا قدیم اثاثہ ہے. اس اثاثے کی ہردور میں آبیاری کی گئی ہے. مدارس سے منسلک اہل علم کی ایک بڑی تعداد
خصاف
نساج
حلاج
دباغ
حلوائی
حصیری
حریری
قدوری
کہلائے..

تاریخ میں ایسے ہزاروں کردار ہیں جو حدیث و فقہ کے ماہر تھے فضل و کمال کی مسند پر تھے مگر کوئی جوتا بناتا تھا، کوئی کوئی کپڑا بننے والا، کوئی بیچنے والا، کوئی تیل بیچنے والا، کوئی نائی تو کوئی موچی کے ہنر سے رزق حلال کمارہا تھا.

دور جانے کی بھی ضرورت بھی نہیں،مفتی شفیع عثمانی جلد بنایا کرتے تھے. مولانا نور حمد نے طباعت کا کام کیا. شیخ سلیم اللہ خان، مفتی تقی عثمانی اور مفتی رفیع عثمانی کتابوں کے کاروبار سے منسلک ہیں. مولانا اسلم شیخ پوری صاحب تدریس کیساتھ شہد اور مسواک بیچا کرتے تھے. ہزاروں مثالیں ہیں.
مگر مجھ جیسا کوئی مدارس کا پڑھا ہوا مدارس و جامعات میں باقاعدہ نظم کے ذریعے "ہنر" کی بات کرتا ہے تو پتہ نہیں کیوں لوگ بھڑک اٹھتے ہیں.
کیا یہ ممکن نہیں کہ آج بھی علم وفضل اور تحقیق و تدریس کیساتھ کوئی
کمپوز
ڈیزائنر
پیج میکر
ویب ڈیزائنر
ڈسٹری بیوٹر
مارکیٹنگ منیجر
ہوٹل منیجر
لیب منیجر
بینکر
بک سیلر
مکینک
کنسلٹنٹ
گائیڈر
مترجم
ایڈیٹر
رپورٹر
کالمسٹ
نیوز ایڈیٹر
پروفیسر
موٹیویشنل اسپیکر
وغیرہ وغیرہ بن جائے...
غرض آج کے دور میں ہزاروں مناسب پیشے ہیں جن کو اختیار کیا جاسکتا ہے.. ان میں سے ایک بھی پیشہ ایسا نہیں جو آپ کو علم وفضل سے روکے.

مجھے حیرت ہے کہ مدارس و جامعات کے فضلاء صرف مسجد کے امام و خطیب اور مکتب و مدرسہ کے استاد بننے پر کیوں اکتفاء کرتے ہیں

اس سے بھی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مدارس و جامعات کے ارباب اپنی روحانی اولاد کو صرف یہ کیوں بنارہے ہیں.کیا صرف یہی ترجیحات ہیں؟ تو
احباب کیا کہتے ہیں؟
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 443 Articles with 381413 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More