بجُوکا

ڈاکٹر شاکرہ نندنی

وہ ایک بجُوکا تھا اور بجُوکا کے آنسو بھلا کون دیکھتا ہے۔ وہ بھری دنیا میں بازو پھیلائے کھڑاتھا، اتنا تنہا تھا کہ وہ اب کسی کو بھی تنہا نہیں دیکھ سکتا تھا سو جب وہ آئی اور اُس کو کوئی کندھا نہ مِلا تو بجُوکا نے اپنا کندھا آگے کیا اور کہا یہاں تم رو سکتی ہو۔ وہ اُس کے کندھے سے لگ کر روتی رہی حتٰی کہ اُس کا جی ہلکا ہوگیا اور وہ اپنا غم بھول گئی۔

غم بھلا دینے کے بعد اُسے بجُوکا ایک عجیب وغریب اُداس اور بے مقصد منظر دکھائی دینے لگا جب کہ دنیا بے تحاشا خوبصورت اور رنگین تھی سو وہ آگے بڑھ گئی۔

بجُوکا جو پہلے بھی تنہا تھا اب مزید تنہا ہوگیا، بازو پھیلائے روتا ہے لیکن اُسے کندھا نہیں ملتا کہ بجُوکا کے آنسو بھلا کون دیکھتا ہے۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 203 Articles with 211583 views I am settled in Portugal. My father was belong to Lahore, He was Migrated Muslim, formerly from Bangalore, India and my beloved (late) mother was con.. View More