وعدہ پورا کر دکھایا

قارئین!وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب نے اقوام متحدہ میں وہ کچھ بیان کر دیا ہے جس کا انہوں نے کئی بار اظہار کیا تھا۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بہت کم ہی مربوط انداز میں بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا گیا ہے، اس بار اُنہوں نے جس طریقے سے اپنی بات کو بیان کیا ہے وہ یقینی طور پر تعریف کے قابل ہیں، مگر ابھی راقم السطور کے علم میں اخبارات کے مطالعے سے یہ آیا ہے کہ اس پر بھی ہمارے کچھ سیاست دان اعتراض کر رہے ہیں اور دلچسپ امر یہ ہے کہ وہ سب اپنے اپنے دور اقتدار میں ایسا مقدمہ اقوام متحدہ تو کیا کہیں کسی دیگر فور م پر بھی پیش نہیں کر سکے ہیں۔دوسری طرف بھارتی مندوب جو وہاں موجود تھے اگر اُن کے چہرے کے تاثرات کو دیکھا جائے تو مایوسی کا شکار تھے ،اندر تقریر ہو رہی تھی مگر باہر لوگ احتجاج کر رہے تھے۔سب کا اختلاف اپنی جگہ لیکن دوسری طرف خورشید احمد قصوری صاحب سمیت دیگر محب وطن رہنماؤں نے بشمول محب وطن صحافیوں نے جناب عمران خان صاحب کی بہت اعلیٰ طریقے سے تعریف کر کے یہ ثا بت کر دیا ہے کہ واقعی کچھ ایسا ہوا ہے جس کی توقع کم کی جا رہی تھی۔

جناب وزیر اعظم صاحب نے مدلل دلائل سے یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ جب آپ انسانی حقوق کی فراہمی کو روک دیں گے تو پھر بہت سے مسائل جنم لیتے ہیں جس کی وجہ سے ناانصافی کا شکار ہونے والے ہتھیارو ں کو ہاتھ میں لیتے ہیں اور یہ کوئی بڑاجرم نہیں ہے۔جناب عمران خان صاحب نے نریندر مودی کے حوالے سے بھی ایسے انکشافات کئے جو کہ ایک کڑوی سچائی تھی۔اگرچہ انہوں نے فی البدیہ اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے مگر اُس میں بھی اُن تمام تلخ حقائق کو بیان کرنا ضروری سمجھا ہے جس کی وجہ سے آج پوری دنیا میں مسلمان مسائل کا شکار ہیں۔انہوں نے اس بات کی جانب توجہ مرکوز بھی کروائی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق حل کرایا جائے۔

مزید براں انہوں نے تیرہ ہزار کے لگ بھگ نوجوانوں کے اغواء ، کرفیو کی پابندی اُٹھانے، بھارت نواز کشمیری سیاست دانوں سمیت کشمیر کی آزادی کی بات کرنے والوں کی رہائی پر بھی زور دیا ہے ۔انہوں نے مغرب کے لوگوں کو اُن کی ذہنیت کے مطابق سمجھایا ہے جس کی وجہ سے اب یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے حق میں بہتری ہونے کی قوی اُمید ہو چلی ہے کہ جنگ کے اثرات اگر پوری دنیا تک پھیل جائیں گے تو پھر سب ہی اس کو بھگتیں گے۔

اسلام اور مسلم مخالف جذبات پر بھی انہوں نے اس انداز سے بات کی ہے کہ سب کویہ سمجھ آنے لگا ہے کہ وہ آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خواتین کے حجاب کے حوالے سے جو بات کی گئی ہے وہ بھی ایک بہترین نقطہ تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ خواتین کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں جو بھارتی افواج سلوک کر رہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

کچھ روز قبل کی ہی کی بات ہے جب آزاد کشمیر کے وزیر اعظم اور صدر نے پاکستان سے کشمیریوں کے لئے کچھ زیادہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا ،اگرچہ وہ کچھ پاکستان سے شکوہ کر رہے تھے مگر اب بھرپور یقین ہے کہ وہ بھی اس لازوال اور تاریخی تقریر پر جناب وزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب کو سراہیں گے کہ اُن کے لئے ایک بڑے فورم پر بات یوں کی گئی ہے کہ اب کچھ نہ بھی کیا گیا اور آزادی کے لئے کوئی دوسری راستہ چنا گیا تو پھر کوئی اس پر اعتراض کرنے کے قابل نہیں ہوگا۔

راقم السطور تمام محب وطنوں سے گذارش کرتا ہے کہ معاملہ کشمیر کا ہو یا کوئی اور ہمیں سب کو مل کر ہی مسائل کے حل کی جانب بڑھنا چاہیے محض مفادات کے حصول کے لئے کسی کی اچھائی کی تعریف نہ کرنا ایک نا مناسب عمل ہے۔اگر جناب وزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب نے اپنے وعدہ کو کشمیریوں کے حقیقی سفیر ہونے کی پورا کر دکھایا ہے، تو سب کو اس حوالے سے اُن کو سراہنا چاہیے ، دوسری طرف یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کے سفیر کے طور پر بات کرنے گئے تھے مگر اب جب وہ واپس آئیں گے تو پاکستان کو عالمی سطح کا بڑا کھلاڑی ظاہر کروا کر بھی آئیں گے اور اُمت مسلمہ کا ایک بڑا رہنما بن کر آئیں گے۔سیاسی معاملات ایک طرف مگر انہوں نے حساس معاملے نبی کریم ﷺ پر بھی بات کر کے سب کے دل جیت لیے ہیں جس کے لئے پوری قوم مشکور ہے۔اُن تمام افراد کو بھی سلا م پیش ہے جنہوں نے اس تاریخی تقریر کے لئے وزیر اعظم صاحب کو حقائق سے آگاہ کیا ہے۔

آخر میں ایک ’’سلگتا کشمیر ‘‘کے عنوان سے ایک نظم قارئین کے لئے پیش خدمت ہے جو کہ ایک کشمیر ی کا نوحہ بھی کہا جا سکتا ہے جو کہ مدد کامنتظر ہے۔
ناچ ہے وحشت کا
لٹتی ہیں عصمتیں
ٹوٹتے ہیں بدن
پھوٹتی ہیں آنکھیں
بلند ہیں نعرے آزادی کے
بھوک سے تڑپتی ننھی روحیں
لٹ رہے ہیں سہاگ
لٹ گئی سکھ کی فضائیں
کون کہتا تھا ارض بہشت اُسے
چیخ و پکارکی دُہائی سنو!
اے ابن قاسم
اے شبیر کے پروانے
کہاں ہو؟
اب آہی جاؤ
دیکھو ! دیکھو!
کشمیر جلنے کو ہے
کہاں گئے امن کے داعی
روکے کوئی ان سنگینوں کو
منہ نوچے کوئی ان بھیڑیوں کے
سلگتے کشمیر کو بچاؤ
خاک ہونے سے بچاؤ
میری جنت کو بچا ؤ
 

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 478743 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More