عمران خان پاکستان کی وزارت کے لئے نااہل۔۔۔

عمران خان پاکستان کی وزارت کے لئے نااہل۔۔

پاکستان کے آئین کے آرٹیکل۶۲ کے مطابق کوئی شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں ہو سکتا اگر " وہ اچھے کردار کا نہ ہو احکام اسلام سے انحراف میں مشہور ہو اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم نہ رکھتا ہو اور اسلام کے مقرر کردہ فرائض کا پابند نیز کبیرہ گناہوں سے اجتناب نہ کرتا ہو، وہ سمجھ دار پارسا نہ ہو اور فاسق ہو ایماندار اور امین نہ ہو، کسی اخلاقی پستی میں ملوث ہونے یا کوئی جھوٹی گواہی دینے کے جرم میں ملوث ہو"

کیا ہمارے موجودہ وزیر اعظم ہمارے آئین کے معیار پر پورا اترتے ہیں؟

پاکستان کی تاریخ میں بہت سے سیاست دان اور بڑے اعلی پائے کے کھلاڑی گزرے ہیں لیکن کردار کی رنگینی کے حوالے سے جو شہرت عمران خان نے پائی ہے وہ کیا ہی کسی اور کو ملی ہو گی زینت امان سے ایشوریا رائے تک کئی فلمی ہیرونوں کے ساتھ عمران خان کے قصے مشہور ہوئے پھر کئی مغربی حسیناوں میری بل ون، ریما سارجنٹ، لیڈی لیزا کیمپبل، سیلو گولڈ سمتھ، ٹیفیکن بیچم لیلو، بلیکر کورولائن کیٹ، شیرون سلور، کرسٹائن بیکر، لوسی، شالو ہائٹ اور ان کے علاوہ متعدد حسیناوں سے عمران خان کے معاشقوں کے قصے مشہور ہوئے۔اگر ان سب کو جٹھلا بھی دیا بجائے تو سیتاوائٹ اور عمران خان کی چھبیس سالہ ناجائز بیٹی ایک ایسی چلتی پھرتی زندہ حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔باوجود اس کے کہ سیتاوائٹ کی۲۰۰۴ میں اچانک عین اس وقت پر وفات جب کے عدالت میں عمران خان پر اس کی بیٹی کو قبول کر نے کے دعوے کا فیصلہ سیتاوائٹ کے حق میں ہونے والا تھا، عمران خان کی سابقہ بیوی جمائما کو ٹیریان کی کسٹڈی ملی، عمران خان اسے اپنی بیٹی نہیں مانتے، صرف عمران خان کے جھٹل نے سے کیا ہوتا ہے سچ تو یہ ہے کہ جمائما ابھی بھی عمران خان کی بیوی ہے اگر ایسا نہیں ہے تو ابھی تک جمائما نے دوسری شادی کیوں نہیں کی؟ آخر سیتاوائٹ کی بیٹی لندن میں جمائما اور عمران خان کے بیٹوں کے ساتھ کیوں وقت گزارتی ہے؟ ایک وفادار بیوی ہی اپنے شوہر کی محبت میں اس کی ناجائز اولاد کو قبول کر سکتی ہے۔

جمائما سے عمران خان کی شادی ۱۹۹۵ میں ہوئی اور پھر عمران خان ۱۹۹۶ میں یعنی اپنی شادی کے اگلے ہی سال ایک سیاسی جماعت کی بنیاد دکھ دیتے ہیں جمائما گولڈسمتھ جو کہ خالص یہودی اور امیر کبیر فیملی سے تعلق رکتھی ہیں گولڈسمتھ فیملی ان چند فیملیز میں سے ہے جو یہودی دنیا میں اپنا خاص اثرو رسوخ رکتھی ہیں۔

جو بیوی اپنے شوہر کے لیے اس کی ناجائز اولاد کو قبول کر سکتی ہے کیا وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے اپنے شوہر سے دور نہیں رہ سکتی، کہیں عمران خان صاحب ٹریپ تو نہیں ہو رہے؟ یا ان کے ذریعے پاکستان کو ٹریپ تو نہیں کیا جا رہا؟

سچ تو یہ ہے کہ عمران خان کا کردار اپنے ساتھ کئی سوال لئے ہوئے ہے اگر صرف الزامات کی بنیاد پر کسی کو مجرم قرار دیا جا سکتا ہے جیسا کہ عمران خان اپنے سیاسی مخالفین کو چور ڈاکو قرار دینے پر بضد ہیں تو عمران خان زرا اپنے گریبان میں منہ ڈال کر بتائیں کہ کیا وہ کئی لڑکیوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے پلے بوائے نہیں ہیں؟ اور اگر وہ کہتے ہیں کہ بچہ بچہ جانتا ہے کہ پاکستان کے سابق حکمران کرپٹ ہیں، تو کیا یہ بات بچہ بچہ نہیں جانتا کہ سیتاوائٹ کی بیٹی کا باپ کون ہے؟ کیا بچہ بچہ یہ نہیں جانتا کہ جمائما کے ذریعے پی۔ٹی۔آئی کو فنڈنگ کہاں سے ہوتی ہے؟

پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے اور اسلام میں حاکم کا معیار تقوی کو مقرر کیا گیا ہے، تو کیا عمران خان صاحب تقوی کے معیار پر پورا اترتے ہیں؟ کیا عمران خان صاحب آئین کے آرٹیکل۶۲ اور ۶۳ کی شق پر پورا اترتے ہیں؟

معذرت کے ساتھ عمران خان صاحب کا تو نا صرف کردار بلکہ حب الوطنی بھی مشکوک ہے، اگر آج خان صاحب ہمارے حکمران بن سکتے ہیں تو کیا کل کو بلاول بھٹو یا مریم نواز کی طرح ان کے بچے سیاست میں نہیں آ سکتے، اور کیا یہ بچے وہی بچے نہیں ہیں جن کی رگوں میں یہودی خون دوڑ رہا ہے، کیا ہمیں اپنا مستقبل ان ہاتھوں میں سونپ کر آرام سے بیٹھ جانا چاہئے؟

سچ تو یہ ہے کہ مذہبی اور قانونی نقطہ نظر سے عمران خان صاحب وزارت کے لئے نا اہل ہیں، اور اب اگر ہم ایک نا اہل کو خود پر مسلط کر کے مہنگائی اور کاروبار کا رونا روئیں تو یہ سوائے حماقت کے اور کچھ نہیں ہے۔
 

Sobia Zaman
About the Author: Sobia Zaman Read More Articles by Sobia Zaman: 12 Articles with 14211 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.