ایک خط پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام

اسلام و علیکم ررحمتہ اللہ وبرکاتہ!
پیاری بہن عافیہ زندگی میں پہلی بار آپ سے مخاطب ہونے کی ہمت و حوصلہ جمع کر رہی ہوں کہ آپ کی اسیری اور غیر انسانی سزا ایک ایسا زخم تازہ ہے کہ اسے جب بھی چھیڑا جائے تکلیف دینے لگتا ہے- اس لئے مجھ سے کبھی آپ کی اذیت اور ہمارے حکمرانوں کی بے غیرتی اور بے حسی پر کچھ نہ لکھا گیا نہ پڑھا گیا اور آپ کو ڈالروں کے عوض کفار کو سونپ کر نہ جانے یہ بے حس حکمران کیسے چین کی نیند سوتے ہیں؟؟ ان کے کانوں میں آپ کی دردناک پکار نہیں پہنچتی۔ان کی آنکھیں آپ کے آنسو نہیں دیکھ پاتیں کیونکہ ان کے کان سریلے نغموں اور خوشامدی باتوں کو سننے میں مگن ہیں کیونکہ ان کی آنکھوں کو ڈالرز کی چمک نے اندھا کردیا۔مال و اقتدار کی ہوس نے انہیں انسانیت کے درجے سے اتنا نیچے گرا دیا کہ انہیں آپ کی صورت میں اپنی بہن،بیٹی کی جھلک دکھائی نہیں دیتی اور نظر آئے بھی کیسے کہ وہ تو محلوں میں عیش کر رہی ہیں۔ان کے لئے حکم صادر ہوتا ہے کہ اگر مجھے کچھ ہوجائے تو میرے بعد میری بہن کو صدارت کا عہدہ سونپا جائے۔

“انسانی حقوق کے عالمی چیمپیئن“ نے آپ کے حقوق غصب کر کے اس جرم کی غیر انسانی سزا تجویز کی جو ثابت بھی نہ ہوسکا۔ہوتا بھی کیسے؟؟کہ اس جرم کا نہ کوئی وجود ہے اور اسی لئے نہ اس کا کوئی ثبوت ہے نہ ہی گواہ اور اسی“انسانی حقوق کے علمبردار“مغربی آقاؤں کا آلہ کار درندہ صفت ریمنڈ ڈیوس دن دہاڑے سر عام تین معصوم پاکستانیوں کا قتل عام کرتا ہے۔آلہ قتل کے ساتھ گرفتار ہوتا ہے تو اسے تحویل میں بھی اعلیٰ درجے کی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران اس کی “ٹینشن“ اور “ نیند“ کا بھرپور خیال رکھا جاتا ہے یہاں تک کہ قاتل کے سفیر نہ ہونے کے باوجود سفارتی استثنیٰ فراہم کرنے پر زور دیا جاتا ہے اس جرم کے باوجود جس کا وجود بھی ہے ،گواہ بھی ہیں اور ثبوت بھی۔

پیاری بہن اس ناانصافی اور بے رحمی کے مظاہرے پر شاید شیطان نے بھی شرمندہ ہو کے منہ چھپا لیا ہوگا اور انسانیت تو تڑپ ہی رہی ہے۔

ایک آمر نے آپ کو ایک بار بیچا اور دوسروں نے بار بار بیچا۔مجھے تو ان حکمرانوں کے انجام سے خوف آتا ہے۔ نہ جانے بارگاہ الہی میں حشر کے دن وہ اس ظلم و نا انصافی کا کیا حساب دیں گے اور کیسے دیں گے؟؟کہ وہ دن تو برحق ہے نا بہن۔!

آپ پر اللہ عزو جل کا خاص کرم ہے کہ آپ کو سیدالانبیا محسن انسانیت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی۔سبحان اللہ! یہ سعادت گناہگاروں کا مقدر کہاں۔۔۔!

اچھی بہن ہمیں معاف کردینا۔ ہمیں بد دعا نہ دینا کہ آپ پاک دامن،مومنہ حافظہ قرآن ہیں۔آپ کی فریاد عرش الہی تک پہنچ کر ضرور مقبول ہوگی۔ اللہ جانتا ہے کہ ہم سے دامے،درمے،سخنے،قدمے اور قلمے جتنا اور جو کچھ ہوسکتا ہے کر رہے ہیں اور انشااللہ کرتے رہیں گے۔

آپ کی رہائی کے لئے شروع کی جانے والی ملک گیر تحریک جاری و ساری ہے اور رہے گی۔ انشااللہ
تاوقتیکہ نتیجہ خیز ثابت ہوجائے۔آمین!

اچھی بہن میرے بے ربط الفاظ شاید میری دلی اور ذہنی کیفیت کے مکمل عکاس نہ ہوں کہ ان سے صرف ذات باری تعالیٰ ہی واقف ہے بس اتنا ہے کہ اس وقت ہاتھ کانپ رہے ہیں۔آنسوؤں کی دھند کے سبب بار آنکھوں کو ہاتھوں سے صاف کرنا پڑرہا ہے اور دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔

اللہ تو کن فیکون کا مالک ہے۔ہر چیز پر قادر ہے۔وہ ضرور آپ کی داد رسی کرے گا۔انشااللہ!

وہ تو صرف ہمارے جذبے اور ایمان کو آزما رہا ہے کہ کس نے کیا کیا؟ چاہے ابابیل،چڑیا کی چونچ بھر پانی کے قطروں جیسی سعی ہی صحیح ۔ کچھ حصہ تو ہو۔

دعا ہے کہ اللہ عزوجل ہمیں اس کڑی آزمائش میں حق،سچ پر ثابت قدم رکھے،سرخروئی عطا فرمائے اور آپ کا حامی و ناصر، معاون و مدد گار رہے۔آمین ثمہ آمین!!

فقط آپ کی ایک پاکستانی بہن!
Rizwana khan
About the Author: Rizwana khan Read More Articles by Rizwana khan: 48 Articles with 77435 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.