لفظ میلاد کی تحقیق

سرمایہ جاں ہیں شہ ابرار کی باتیں
کس درجہ سکوں دیتی ہیں سرکار کی باتیں
جی چاہے کہ ہر آن سنوں ذکر پیغمبر
ہوتی رہیں کونین کے سردار کی باتیں
(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)

عرب ممالک میں آئمہ و محدثین اور علمائے ربانین نے آقا نامدار حبیب کردگار شافع روز شمار محبوب رب ذوالجلال (جل جلالہ و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے میلاد کے موضوع پر بہت سی کتابیں لکھی ہیں۔ اس لئے ایسی کتابیں یا مضامین جس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد کے واقعات مذکور ہوں یا برکات کا تذکرہ ہو اُسے مولود کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ دنیا کے تقریباً ہر ملک میں آئمہ و محدثین کی تصنیف کردہ مولود ۔۔۔۔۔۔۔۔ نظم یا نثر کی صورت ابھی تک موجود ہے۔ اور اس ذکر خیر کو مولد یا مولود کہا جاتا ہے۔ اردو میں اسے میلاد نامہ کہتے ہیں۔

آئیے پہلے ان الفاظ کو ڈکشنری کی مدد سے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

مولود ۔۔۔۔۔۔ پیدائش کا دن ، وہ مجلس جس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بیان کیا جائے۔ (فیروزاللغات)
میلاد ۔۔۔۔۔۔ پیدا ہونے کا زمانہ ، پیدائش کا وقت (فیروزاللغات) ، اور انسان کا میلاد اس وقت کا نام ہے جس میں اس کی پیدائش ہوئی۔ (جوہری ، لسان العرب 461)

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اردو ایک لشکری زبان ہے اسی لئے بہت سی دوسری زبانوں کے الفاظ بھی اس میں سمٹے ہوئے نظر آتے ہیں جیسے ولد ، والد ، والدہ ، مولود ، متولد تمام عربی کے الفاظ ہیں۔ اسی طرح بے شمار عربی و فارسی کے الفاظ ایسے ہیں کہ وہ اردو زبان و محاورہ کا حصہ بن چکے ہیں میلاد کا لفظ بھی ان میں سے ایک ہے۔ اردو کتب سیرت میں مولدالنبی کی طرح میلاد النبی کثیر الاستعمال لفظ بن گیا ہے۔ یاد رکھئے میلاد عربی لفظ ہے جسے ترمذی ، طبری ، ابن کثیر ، سیوطی اور عسقلانی وغیرھم نے استعمال کیا ہے۔

کتب احادیث و سیر میں لفظ "میلاد" کا استعمال ۔۔۔

1-حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بنی یعمر بن لیث کے بھائی قباث بن اثیم سے پوچھا کہ آپ بڑے ہیں یا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے بڑے ہیں اور میں میلاد (پیدائش) میں ان سے پہلے ہوں۔
(ترمذی 3619 ، طبری تاریخ الامم و الملوک 453 ، ابن کثیر البدایہ والنہایہ 216 ، مزی تہزیب الکمال 4837 ، احمد بن عمر شیبانی ۔ الاحاد والمشانی 566)

2-حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ہجرت مدینہ کے دوران غار ثور میں تشریف لائے اور قریش آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تلاش میں لگ گئے تو " قریش نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت تلاش کیا یہاں تک کہ تلاش کرتے کرتے غار ثور کے دہانے تک پہنچ گئے تو ان میں سے بعض نے کہا اس (غار) کے منہ پر تو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے میلاد سے قبل کا مکڑی کا جالہ بنا ہوا ہے۔ تو یہ سن کر وہ لوٹ گئے۔"
(ابن سعد ۔ الطبقات الکبری 228 ، امام سیوطی ۔ خصائص الکبری 305)

3-ایک اور روایت کے مطابق جب وہ غار کے منہ پر پہنچے تو ان میں سے کسی نے کہا غار کے منہ میں داخل ہوجاؤ تو امیہ بن خلف نے کہا تم غار میں جا کر کیا کرو گے اس کے منہ پر تو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے میلاد سے قبل کا مکڑی کا جالہ لگا ہوا ہے۔
(حلبی ۔ السیرۃ الحلبیہ 02:209 ، امام سیوطی ۔ خصائص الکبری 01:306)

4-ابن عون رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ 91 سال کی عمر میں شہید کئے گئے اور وہ میلاد میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے آئے تھے۔
(ابن سعد ۔ الطبقات الکبری 03:259 ، ابن عساکر ۔ تاریخ دمشق الکبیر 43:271)

5-امام حجر عسقلانی زمانہ جاہلیت میں "محمد" نام رکھے گئے لوگوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک نام "محمد بن مسلمہ" کے بارے میں لکھتے ہیں ۔ "اور یہ درست نہیں کیونکہ اس کی پیدائش حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد کے مدت بعد ہوئی۔
(امام عسقلانی ۔ فتح الباری 06:557)

6-حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں " حضرت موسیٰ بن عمران اور عیسی بن مریم علیھما السلام کے درمیان 1900 سال کا عرصہ ہے اور ان دونوں کے درمیان زمانہ فترت (جس میں وحی کا سلسلہ موقوف ہوجاتا ہے) نہیں گزرا۔ ان دونوں کے اس عرصہ نبوت کے درمیان بنی اسرائیل سے ہی ایک ہزار نبی علیھم السلام بھیجے گئے ان کے علاوہ بھیجے جانے والے علحیدہ ہیں۔ میلاد عیسیٰ علیہ السلام اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (کی بعثت) کا درمیانی فاصلہ 569 سال بنتے ہیں۔

7-(ابن سعد ۔ الطبقات الکبری 01:53 ، طبری ۔ تاریخ الامم و الملوک 01:415 ، قرطبی ۔ الجامع الاحکام القرآن 02:122 ، حاجی خلیفہ ۔ کشف الظنون 01:475)

میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آئمہ و محدثین کی گراں قدر تصنیفات

اس موضوع پر لکھی جانے والی کتب کی تعداد بہت زیادہ ہیں ان میں سے کئی منظوم اور کئی نثر میں ہیں۔ بعض ضخیم ، بعض درمیانی اور بعض مختصر مگر جامع بیانات کا مجموعہ ہیں۔ چونکہ سب کے ذکر کے لئے دفتر کے دفتر درکار ہوں گے لہٰذا ہم یہاں اختصار سے کام لیتے ہوئے صرف ایسے علماء کی تصانیفات کا ذکر کریں گے کہ جن کی تصنیفات قبولیت عامہ کا درجہ رکھتی ہیں۔

1-امام ابن جوزی ۔۔۔۔۔۔۔۔ المولد العروس
2-ابن وحیہ الطبی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ التنوی فی مولد السراج المنیر
3-ابن عبداللہ الجزری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عرف التعریف بالمولد الشریف
4-ابن کثیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کی لکھی گئی کتاب ڈاکٹرصلاح الدین المنجد کی تحقیق کے ساتھ شائع ہوئی۔
5- حافظ عراقی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ المورودالھن فی المولدالسنی (اس کتاب کا ذکرعلامہ ابن فہد و امام سیوطی نے بھی کیا ہے۔
6- حافظ ابن ناصر الدین دمشقی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ نے تین کتابیں اسی ضمن میں تصنیف فرمائیں یعنی جامع الآثار فی مولد النبی المختار ، اللفظ الرائق فی مولد خیر الخلائق اور مورودالصادی فی مولد الھادی
7- حافظ السخاوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مولدالنبی
8-امام جلال الدین سیوطی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حسن المقصد فی عمل المولد (نوٹ یہ رسالہ اب الحاوی اللفتاوی میں شامل ہے)
9- امام ابن حجر المکی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی بھی دو تصنیفات اس جمن مین موجود ہین ایک تحریر الکلام فی القیام عند ذکر مولد سید الانام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دوسری تحفۃالاخیار فی مولد المختار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ اس کے علاوہ فتاوی حدیثیہ میں بھی تفصیلی تذکرہ کیا۔
10-ملا علی قاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ المورودالروی فی اکمولہ النبوی
11-عبدالکریم بزنجی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بمولہ البزرنجی یا پھر عقد الجوھر فی مولد النبی الازھر
12-محمد بن جعفر الکتانی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الیمن والاسعاد بمولہ خیر العباد
13-یوسف بن اسماعیل نبھانی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جواھر النظم البدیع فی مولد الشفیع
14-شیخ عبدالعزیز بن محمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بعثۃالمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15-امام محمد بن یوسف الصالھی الشامی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سبل الھدی

اللہ کریم ہم سب کو میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شایان شان انداز میں منانے کی توفیق عطا فرمائے اور شیطان لعین کو ہم سے ناکام و نامراد فرمائے۔

آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاول
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں

واللہ و رسولہ اعلم۔
Kamran Azeemi
About the Author: Kamran Azeemi Read More Articles by Kamran Azeemi: 19 Articles with 49885 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.