سونیا (16)

زندگی یوں نہ سوال پوچھا کر
ہم لاجواب ہوجاتے ہیں

فہیم نے حقارت سے راغب کو دیکھا،،،سانپ سی پھنکار زدہ لہجے میں بولا،،کیوں کرتے
ہو ان کے کام،،،جب دیکھو ان دونوں کے کیبن میں گھسے رہتے ہو،،،یہ آفس ہے،،کوئی
ڈیٹنگ پوائنٹ نہیں،،،لگتا ہے تمہارا پیٹ کچھ ذیادہ بھرا ہوا ہے،،،شریف لوگوں کےیہ
لچھن نہیں ہوتے،،،،!!!

اپنے سر سے بھاری ٹوپی پہنوگے تووہ سنبھلے گی نہیں،بلکہ سرعام سر ننگا ہو جائےگا
پاؤں کا جوتا کبھی بھی سر پر نہیں پہنا جاتا،،،!!
انسان منہ کے بل گرتا ہے اگر اس کی نظر آسمان پر ٹکی ہو،،،انسان کے لیے سب سے
بہتر عمل یہ ہے کہ وہ اپنی “اوقات“ میں رہے۔

راغب نے بےچارگی سے فہیم کو دیکھا،،،جو اسکی قسمت اور رزق کا مالک بنا ہواتھا،،!
وہ کمزور سے لہجے میں بولا،،،سر آپ صحیح کہتے ہیں،،،مگر آپ کی ساری کی ساری،،
باتیں غلط فہمی پر مبنی ہیں،،،میں نے کبھی بھی اپنے فرائض سے کوتاہ چشمی نہیں
کی،،،ٹائم سے آتا ہوں،،،کبھی بھی کام میں دیر سویر نہیں کی،،،فارغ ٹائم میں ہی ان کے،،
کچھ کام کردئیےجس حد تک مجھے آتا ہے،،،!!

چائے بنانا میرے فرض میں شامل ہے،،،انکی ٹیبل پر رکھنا میرے کام کا حصہ ہے،،،
جہاں تک سر کی ٹوپی ہے،،،سر صرف ٹوپی پہننے کے لیے نہیں ہوتا،،،ووی شڈ یؤز اوور
ہیڈز فار پوزیٹو تھنکنگ،،،!!

جہاں تک پاؤں کا جوتا ہے،،اگر جوتا تنگ ہو یا پاؤں کے سائز سے بڑا ہو تو بہت تکلیف
دیتا ہے،،،سیانے کہتے ہیں اگر کوئی درد نہ ہوتو تنگ جوتا پہن کر واک کرلینی چاہیے،،!
درد سے آشنائی ہوجاتی ہے،،،!!

میری آنکھ کیسی ہے،،،میں آپکے گھر میں بھی ڈیوٹی دے چکا ہوں،،،آپ گھر سے ،،،
میری آنکھ کی تصدیق کرسکتے ہیں،،،!!

جہاں تک بات ہے آسمان کو دیکھنے کی،،،ہم غریب لوگ جن کے سر پر چھت نہیں،،
ہوتی،،،وہ اس آسمان کو اپنی چھت اپنے سرکا سایہ سمجھتے ہیں،،،ویسے ،،،ہم غریب
لوگوں کو بس ایک ڈیٹ یاد رہتی ہے،،،“ہرماہ کی پہلی“،،،کیونکہ اس کے بعد،،،کچھ دن
تک ہم مفلسی کو بھول جاتے ہیں،،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1193376 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.