قاضی نہ ہوا راضی

جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی

لیکن قاضی بہت کچھ کر رہا ہے اور عہدہ پر بیٹھ کر بڑے بڑوں کی قضا لا رہا ہے اور کسی کی اقتضا پر انصاف کے یا پھر وقت کے تقاضے نبہا رہا ہے اور کسی اور کی طرف سے قضاۓ عمری ادا کیے جارہا ہے جو خود سامنے نہیں آسکتے
جو صاف صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے آتے بھی نہیں ہیں

جو کچھ کہہ بھی نہیں سکتے اور
چپ رہ بھی نہیں سکتے ہیں

میاں بیوی راضی ہوں تو قاضی کو ضرورت بھی کیا ہے کچھ کرنے کی اور آرام سے اپنے گھر بیٹھے
ضرورت تو جب ہوتی ہے جب میاں بیوی برسوں ساتھ گزار کر بھی راضی نہ ہوں اُس وقت قاضی کو کچھ کرنا بھی چاہیے اور اگر نہیں کرسکے تو اس کو اپنے عہدے سے استعفا دے دینا چاہیے یا ان کا آپس میں راضی نامہ کرا دینا چاہیے
مگر ایک قاضی کو راضی نامہ پسند نہیں آیا تھا
۔ وہ محافظ نے کروایا تھا جو دھرنے کی حفاظت پر معمور تھا اور سخاوت کی منہ بولتی تصویر سے زیادہ میڈیا بولتی تصویر تھا، بلکہ سوشل میڈیا کی منہ کھولتی تصویر اور کسی کو بھی اپنے اپنے معیار پر تولتی تصویر اور مفروضوں اور الزامات پر ڈولتی تصویر

قاضی کو دوسروں کے بجاۓ اپنے ادارے پر سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے جہاں انصاف مہنگا بھی ہے اور طویل انتظار بھی ہے

کوئ اپنی روش چھوڑنے پر تیار نہیں ہے ، نہ عوام نہ حکمران
خاندان ہو ادارہ ہو یا مُلا ہو یا قاضی ، کوئ اپنے دائرہ کار میں رہنے پر نہیں ہے راضی اور ان سب میں
"قاضی لے گیا بازی"

 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 261280 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.