"سوچ بدلیں، شخصیت سنواریں"

بہت سے لوگ پرسنیلٹی ڈویلپمنٹ یعنی شخصیت سنوارنے کی بات کرتے ہیں. ہر شخص اپنی پرسنیلٹی ڈویلپ یا گروو کرنا چاہتا ہے کوئی کامیاب ہونے کے لئے تو کوئی دوسروں کو متاثر کرنے کے لئے. خیر مقصد جو بھی ہو پرسنیلٹی ڈویلپمنٹ کے لئے سب سے پہلے سوچ بدلنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ انسانی شخصیت پر اثر انداز هونے والا سب سے پہلا اور بہترین پہلو سوچ ہی ہے. آپ جیسا سوچیں گے وہی سب آپ کی شخصیت کا حصہ ہو گا. انسانی زندگی کا کوئی بھی عمل سوچ کے بغیر ممکن نہیں ہوتا اسی وجہ سے یہاں سوچ سے مراد صرف آپکے خیالات نہیں ہیں بلکہ سوچ سے مراد آپ کا ہر عمل ہے جس میں آپکا اٹھنا بیٹھنا، آپکی کمپنی ، آپ کن ایکٹیویٹیز میں حصہ لے رہے ہیں، آپ کا ذوق مطالعہ کیسا ہے اور سب سے اہم یہ کہ آپ ہر بات یا پوائنٹ کو لے کر کس طرح سوچتے ہیں شامل ہے. یہ سب چیزیں نہ صرف آپکی شخصیت پر اثرانداز ہوتی ہیں بلکہ یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ آپ کی شخصیت کی آئینہ دار ہوتی ہیں.

انسان کی فطرت ہے کہ وہ جس ماحول میں رہتا ہے اس میں اسی کے مطابق تبدیلیاں آنا شروع ہو جاتی ہیں. اگر آپکی کمپنی اچھی ہو گی تو اسکا آپکی شخصیت پہ گہرا اثر پڑے گا کیونکہ آپ اپنے حلقہ احباب کی وجہ سے جانے جاتے ہیں. اور آپ کیسی کمپنی اختیار کرتے ہیں یہ آپ کی سوچ پر منحصر ہے. اگلا پوائنٹ آپ کی ایکٹیویٹیز ہیں. اگر آپ صحت مند اور سوشل ایکٹیویٹیز میں حصہ لیں گے تو آپ میں ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی مدد کرنے کا جذبہ پروان چڑھے گا جو کہ آپکی شخصیت میں نکھار پیدا کرے گا. آپ کیسی کتابیں پڑھتے ہیں اور کن شخصیات کو فالو کرتے ہیں یہ بھی ایک اہم پوائنٹ ہے. آپکے پاس جیسا نالج ہو گا ویسا ہی آپکا حلقہ احباب اور لائف اسٹائل ہو گا. آپ جن شخصیات کو فالو کریں گے آپ کی ذات میں اس کا عکس چھلکتا ہے. اور سب سے اہم بات کہ آپ ہر بات یا ہر پوائنٹ کو لیکر کسطرح سوچتے ہیں. ہر بات کے دو پہلو ہوتے ہیں مثبت اور منفی. جیسے ہر شخص میں اچھائیاں اور برائیاں دونوں پائی جاتی ہیں. جو کہ بالترتیب مثبت اور منفی پوائنٹس ہیں. فرض کریں ایک شخص بہت سی خامیوں کے ساتھ کچھ خوبیوں کا مالک ہے. اگر آپ اس کی خامیوں کو نظرانداز کر کے اس کی کسی خوبی کو سراہتے ہیں تو آپ بات یا پوائنٹ کو مثبت انداز سے لے رہے ہیں اور یہ چیز آپ کی شخصیت میں پازیٹیو ڈویلپمنٹ لائے گی. اس سے آپ کو دوسروں کے کاموں اور اچھائیوں کی تعریف کرنے کی عادت ہوگی اور یہ عادت نہ صرف انسان کی لوگوں کے دلوں میں جگہ بناتی ہے بلکہ اسے ایک کامیاب انسان بناتی ہے کیوںکہ جو انسان لوگوں کے دلوں کو جیتنے کا ہنر جانتا ہے ہمیشہ وہی آگے بڑھتا ہے. جیسا کہ حضرت واصف علی واصف نے فرمایا "اصل حکومت دلوں پر حکومت ہے." اسی طرح اگر ایک شخص بےشمار خوبیوں کا مالک ہے مگر اس میں کوئی ایک ادھ خامی موجود ہو اور آپ اس کی اسی خامی پہ فوکس کر کے اس کی تمام خوبیوں کو پس پشت ڈال دیتے ہیں تو آپ بات کو منفی انداز سے لے رہے ہیں اور یہ چیز آپ کی شخصیت میں نیگٹیو ڈویلپمنٹ کا باعث بنے گی. اس سے آپ کے اندر بےجا تنقید کرنے کی عادت جنم لے گی اور بلاآخر یہ عادت حسد کی شکل اپنا لے گی. ایسے افراد نہ تو خود زندگی کے میدان میں آگے بڑھ پاتے اور نہ دوسروں کو کامیاب ہوتے دیکھ سکتے ہیں. ایسے افراد کو ہر جگہ اور ہر کوئی ناپسند کرتا ہے. آپ کے اس رویے کا تعلق آپ کی سوچ سے ہوتا ہے. حضور والہ ایک سوچ ہماری شخصیت کو سنوارتی یا بگاڑتی ہے جبکہ ہماری کامیاب زندگی کی ڈور ہماری شخصیت کے ہاتھوں میں ہوتی ہے. اگر ہم اپنی شخصیت سنوارنا چاھتے ہیں تو ہمیں اپنے رویے اورعادات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا.

Malik Abdullah Awan
About the Author: Malik Abdullah Awan Read More Articles by Malik Abdullah Awan: 8 Articles with 16446 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.