محبتانہ ناکامی کے اثر سے نکالنے والے "5 " اہم کام

مسئلہ یہ بھی پڑتا ہے کہ تب ہمیں کوئی سننے اور سمجھنے والا نظر نہیں آتا ۔ حالانکہ اس وقت سب سے اچھا مشورہ دینے اور آپ کو اس فیز سے نکالنے کے لیے آپ کے گھر والوں میں سے ہی کوئی کام آ سکتا ہے ۔ مگر اکثر ڈر کے یا ججھک کے مارے ان سے اپنی دلی کیفیت کا اظہار نہیں کرتے اور سب اپنے اندر دبا کر مزید اپنی ذہنی حالت خراب کرتے جاتے۔

آپ کسی کو بہت خواہش کے باوجود پا نہیں سکے ۔ کسی کے ساتھ بہت دور چلنے کے بعد بھی آپ کو پتہ چلا کہ آپ تو وہیں کھڑے ہیں جہاں سے چلے تھے ۔ آپ کا سفر تو لا حاصل رہا ۔ آپ کا اندر ٹوٹتا ہے اور ہر طرف شور سا مچ جاتاہے ۔وہ خوبرو، جو کبھی ہمیشہ آپ کے روبروہوتا تھا وہ اب کہیں موجود نہیں ہے ۔ آپ سے یہی بات ، یہی سوچ ہی تو برداشت نہیں ہوتی ۔۔ ۔ اسی حقیقت کو تسلیم کرنے کو آپ کا دل نہیں مانتا۔ ۔ ۔آپ کو کچھ سمجھ نہیں آتی ، نہ کہیں دل لگتا ہے ۔ ۔ سب کچھ ہوتے ہوئے بھی کمی محسوس ہوتی ہے ۔

تو صاحبو آجکل جہاں دلی تعلقات جتنی تیزی سے جنم لے رہے ۔ وہیں پر المیہ یہ ہے کہ بڑی تیزی سے بغیر کسی مثبت نتیجہ کے ختم بھی ہو رہے ۔ میرے پاس سب سے زیادہ سوالات اسی موضوع کے حوالے سے آتے کہ" اب کیا کریں ؟ کیسے خود کو سیٹ کریں ؟کیسے بھولیں ؟ وغیرہ " تو یقیں مانیں مجھے سب سے پہلے تویہ خوشی ہوتی ہے کہ آپ نے خود میں بدلاؤ لانے کا سوچا تو سہی ۔ اپنے ماضی سے پیچھا چھڑانے کی خواہش تو کی ۔ ۔ورنہ کتنے لوگ خود کو اس فیز سے نکالنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں ۔۔پرانی لاحاصل یادوں سے پیچھا چھڑانا ہی نہیں چاہتے ۔ ۔ اداسی کو مستقل طاری کر کے یہی کہتے پھرتے کہ " قسمت دے مارے اَسی کیہ کریے ، قسمت تے کس دہ زور اے "

مسئلہ یہ بھی پڑتا ہے کہ تب ہمیں کوئی سننے اور سمجھنے والا نظر نہیں آتا ۔ حالانکہ اس وقت سب سے اچھا مشورہ دینے اور آپ کو اس فیز سے نکالنے کے لیے آپ کے گھر والوں میں سے ہی کوئی کام آ سکتا ہے ۔ مگر اکثر ڈر کے یا ججھک کے مارے ان سے اپنی دلی کیفیت کا اظہار نہیں کرتے اور سب اپنے اندر دبا کر مزید اپنی ذہنی حالت خراب کرتے جاتے۔ تو دوستو ، اپنے اس آرٹیکل میں آپ کو "5" ایسی خاص باتیں بتاؤں گا جن پر عمل کر کے آپ خود کو واپس اس خوبصورت زندگی میں واپس لا سکتے ہیں ۔ تو چلیں پھر میری اگلی ترتیب سے لکھی باتوں کر حرف با حرف سمجھ کر پڑھنے اور ان پر ہمت سے عمل کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔
 

image


1۔ سوچوں کو پکڑنا نہیں۔
آپ کے ذہن میں جو بھی سوچ آ رہی ہے اس کو آگے گزر جانے دیں ۔ اگلی سوچ کو اندر آنے دیں ۔ کسی بھی سوچ کو پکڑ کر نہیں بیٹھ جانا۔ اس طرح مزید گنجلک ہو جائے گی ۔ جو بھی سوچ پیدا ہو رہی ہو اس کو باہر نکلنےکا رستہ دیں۔کیوں ہوا؟ کیسے ہوا؟ اب کیا ہوگا؟ جیسے سوالات پیدا ہونے دیں مگر ان پر گہرائی سے سوچیں نہیں ۔ ان کو آگے چلتا کریں تاکہ اور خیالات اندر آ سکیں ۔ شروع میں منفی خیالات کی بہتات ہو گی مگر جب آپ کو روکیں گے نہیں ، باہر نکلنے دیں گے تو تھوڑا تھوڑا کر کے مثبت خیالات بھی آپ کی مدد کو اندر آنا شروع ہو جایں گے جن پر اب آپ نے تھوڑا تھوڑا کر کے سوچنا ہے ۔

2۔ میں کو غیر اہم نہیں ہوں۔
آپ کے اندر اس بات کا احساس پیدا ہونا اور قائم رہنا بہت ضروری ہے کہ آپ کی بھی کوئی عزتِ نفس ہے ۔ آپ اتنے غیر اہم بالکل نہیں کہ کسی کے چھوڑ دینے ، ریجیکٹ کرنے یا بھلا دینے پر زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لیں ۔ اگر سب کچھ ہونے اور کھونے کے باوجود آپ کی سانسیں چل رہی ہیں تو اس کو موقع سمجھتے ہوئے اب اپنے آپ کو اہمیت دیں ۔ اپنے آپ کو کوئی معمولی چیز مت تصور کریں ۔ آپ اللہ کی طرف سے جن خوبیوں کے مالک ہیں ان کو ہی بڑا سمجھتے اپنے آپ کو کچھ خاص سمجھیں۔
 

image


3۔ ڈیلیٹ کر دیں ۔
یہ کام نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ وہ تمام چیزیں ، باتیں ، میسجز، نمبرز، ای میلز وغیرہ کو فوراَ انکی جگہ سے ختم کر دیں تاکہ کبھی اچانک بھی نظر نہ آئیں ۔ اس کام کو کرنے سے آپ سمجھیں آدھے سے کہیں زیادہ آپ میں بہتری آ جانی ہے ۔ باقی کام تو اب آپ کی سوچوں کے مضبوط ہونے کا ہے بس۔اکثر لوگ اس کام کو کرنے سے ناکام ہو جاتے ہیں اور تبھی اچھے سے اپنے حال میں واپس نہیں آ سکتے۔ پرانی باتوں اور چیزوں کو بار بار پڑھنے یا دیکھنے سے ہی آپ کو اعصابی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا اور آپ کی قوتِ ارادی کمزور رہتی ہے ۔

4۔ کوئی چانس مت رکھیں ۔
بھول گئے تو بس بھول گئے ۔ ۔ اب پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا ورنہ واقعی پتھر کے بن جاؤ گے دوست۔ ۔ اپنے ماضی کا کوئی دریچہ ، کھڑکی یا دروازہ کھلا نہیں رکھنا اس امید پر کہ شاید، اگر ، کاش وغیرہ ۔ ۔ ۔ کوئی چانس نہیں اب ۔ ۔ نو وِئے ۔۔۔ اپنی قدر کو پہچانیں ۔ ۔ اپنے آپ کو عزت دیں ۔ ۔ اپنے ماضی سے اچھا خاصا سبق سیکھتے آگے بڑھیں نہ کہ کچھ عرصے بعد پھر وہی سبق سیکھنے واپس ماضی کو چل پڑیں ۔ اپنے اندر نئی سوچ کو زندہ رکھیں ۔
 

image


5۔ کچھ بن کر دکھانا ہے اب ۔
یہ ہوئی نا بات ۔ ۔ ۔کسی چیز کی محرومی کو ، ناکامی کو ، بھلائے جانے کو یا خود کو مسترد کیے جانے کو ایسے مثبت لینا ہے کہ آپ کے اندر ایسا طوفان برپا ہو جائے کہ یار اب کچھ اتنا خاص بننا ہے ، کچھ ایسا مثبت و منفرد کرنا ہے کہ لوگ آپ پر رشک کریں ۔ آپ جیسے بننے کی تمنا کریں ۔ جن لوگوں نے آپ کو جھٹلایا ، اگنور کیا، آپ کو چھوڑا یا بھلایا ان کو آپ کی قدر کا اندازہ ہو سکے ۔ ۔خود کی بجائے انکو پچھتاؤے میں مبتلا کر دیں ۔ ۔ اپنا وقت اپنے اندر موجود صلاحیتوں کو بہترین بنانے میں لگا دیں ۔ ۔ اپنے آپ کو توجہ دیتے خود کو ایسے نکھار لیں کہ آپ خود حیران ہو جائیں کہ کچھ عرصے پہلے میں کیسا تھا اور اب کتنا زبردست بدلاؤ آ چکا ہے ۔

تو دوستو، یہ وہ پانچ خاص باتیں ہیں جن پر عمل کر کے کافی حد تک اپنی دلی و ذہنی حالت بہتر بناتے موجوہ زندگی میں واپس لوٹ سکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ سیٹ ہوتے وقت تو لگتا ہی ہے ۔ شروع میں بہت مشکل بھی لگے گا مگر جو دلی کوشش کریں گے ان کے لیے اکیلے واپسی کا سفر آسان ہو جائے گا ۔
 

image


حرفِ آخر یہ کہ آپ کے اندر جن کا خون دوڑ رہا ہے ۔ جن کے ساتھ آپ بچپن سے ہیں ، جنہوں نے آپ کو ہر حال میں اہمیت دی ہے ، انکو چھوڑ کر کسی باہر کے انسان پر اندھا اعتماد آپ کو ہمیشہ دکھی کرے گا۔ نا چاہتے ہوئے بھی کسی کے ساتھ دلی و جذباتی تعلق بنا لینا اتنا مسلہ نہیں ہے جتنا کہ اس بات کو اپنوں سے چھپا جانا۔ آپ کو مخلصانہ مشورہ گھر کے اندر کا بندہ ہی دے سکتا ہے ۔اپنی دلی تعلقات کو سوبر رکھنے اور اچھا نتیجہ خیز بنانے کے لیے گھر میں لازمی ڈسکس کریں ۔ اس سے آپ کو نہ صرف اعتماد آئے گا بلکہ اگلے بندے کا بھی پتہ چل جائے گا کہ وہ آپ سے تعلق کو اچھے رشتہ میں بدلنے میں کتنا مخلص ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ ہر کسی کو دلی و جذباتی کی مشکل کیفیات کو آرام سے سہنے اور ان سے جلد اس جلد باہر نکلنے میں آسانی پیدا فرمائے، آمین۔

تحریر : میاں جمشید

لکھاری ، زندگی کے مشکل حالات کا مسکرا کر مقابلہ کرنے کے ساتھ رسک لینے اور ہمت سے آگے بڑھتے رہنے پر یقین رکھتے ہیں۔ کچھ نیا و منفرد کرنے اور سیکھنے سکھانے کا شوق بھی ہمیشہ ساتھ ساتھ رہا ہے اسی لئے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کے ساتھ ساتھ مختلف معاشرتی موضوعات پر اصلاحی اور حوصلہ افزاء مضامین لکھتے ہیں۔ اسی حوالہ سے ایک کتاب " حوصلہ کا گھونسلہ" کے مصنف بھی ہیں. ان سے فیس بک آئی ڈی jamshades پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Whether you’re the one who was left heartbroken or the one who ended the relationship, breaking up is hard to do. Immediately post breakup you may feel angry or lonely, but try to stay positive.