عجب حکومت کو غضب مشورے

اس ملک کی خوش نصیبی ہے جو ہم جیسے اعلاء پائے کے یہاں پائے جاتے ہیں۔
ورنہ ہم تو کہیں بھی ایجاد ہو سکتے تھے،،،مگر چونکہ ضرورت ایجاد کی ماں ہوتی
ہے،،،لہذا ہماری آمد پاکستان کے حصے میں آئی،،،!

ہو سکتا ہے اس آرٹیکل کے بعد ہم ذیادہ نہ لکھ پائیں،کیونکہ اگر یہ آرٹیکل کسی
حکومتی شخصیت نے پڑھ لیا،،،تو ہمیں وزیر یا مشیر کا عہدہ مل سکتا ہے،،،جس
کے بعد ہم اپنی اوقات بھول سکتے ہیں۔

خیر یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا،،،اب ہم حکومت کو کچھ اصول،،یا،،تجاویز دینے
والے ہیں،،،عرض کیا ہے،،،!!

کوئی سنے نہ سنے ہم تو گائیں گے
کان ہو نہ ہو اس کے نیچے بجائیں گے

حکومت کو چاہیے پہلے تو میڈیا میں اپنے میاں مٹھو کی تعداد میں اضافہ کرے،،،!!
مثال کے طور پر پی ٹی وی کے کم سے کم بارہ چینل ہوں،،،!

ہر حکومت مخالف اینکر کو میاں مٹھو چینلز کا ایم ڈی بنا دیا جائے،،،!

جہاں صاف پانی نہیں دے پارہی،،،وہاں منرل واٹر کے پلانٹ لگا دے،،جیسے نندی پور
کا پلانٹ لگادیا۔بجلی نہ سہی پانی ہی پیدا کرتا رہے،،،

لوگ مہنگائی سے تنگ ہیں،،،سب کو دوسری شادی لازمی کا قانون بنا دیا جائے،،روز روز
کا رونا ختم ہو،،،دو بیویوں کی وجہ سے ہر بندہ اپنے اعمال کی سزا دنیا میں ہی پالے گا،،
اس کی آخرت آسان ہو جائے گی،،،!!

اب کی بار حکومت زرِ مبادلہ میں اضافے کے لیے یورو بانڈ کی جگہ جیمز بانڈ متعارف ،،،
کروائے،،،لوگ ٹکٹ لے کر دیکھیں گے،،،!!

حکومت کسانوں کی بہت دوست ہے،،،ہر جگہ ان کی حالت زار دیکھ کر کڑھتے رہتے ہیں
ان کو آسان قرضے کی بجائے مہنگے قرضے فراہم کرے،،،تاکہ ان کو پتا چلے ،،،کشکول
بھرنا کتنا مشکل کام ہے،،،
حکومت ورلڈ بنک سے لون لے کر آئی ایم ایف کو ہی خرید لے،،،نہ ہوگا بانس،،،،نہ بجے
گی بانسری،،،!!!

جو لوگ کہتے ہیں ٹرین،،،بس،،،ٹیکسی،،،روڈز کچھ بھی سہی نہیں،،،،ان سب کو پیپر پلین
بنا کر دے دے،،،سب اہلِ جہاز ہو جائیں گے،،،!!

لیٹریسی ریٹ بڑھانے کے لیے سٹیٹ بنک کو ٹھیکا دےدیا جائے،،،جیسے وہ نوٹ بنارہا
ہے ڈگری بھی بنا دیا کرے،،،جو اپلائے کرے اس کے کپڑوں شکل کے حساب سے ڈگری
عنایت کر دی جائے،،،صرف سیاستدان ہی جعلی ڈگری کے مزے کیوں لے۔جعلی ڈگری
پر سب کا اتنا ہی حق ہے جتنا سیاستدانوں کا،،،!!

باقی تجاویز بعد میں ،،،گر کسی نے جان سے نہ مار دیا،،،ویسے سنا ہے جیل کی دال بہت
اچھی ہوتی ہے،،،!!!!
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1193483 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.