کیا زندگی واقعی حسین ہے؟

خوشی کا سما تھا٠ لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے تھے۔ کوئی تصویر کھچوانے میں مگن تھا تو کوئی خوشیاں بٹورنے میں، یہ میرے دوست کی شادی کی تقریب تھی، ہم تمام دوست اس موقع کو خوب انجوائے کر رہے تھے۔ میں نے اپنے دوست کو مبارکباد دی اور اسے تنگ کرنے کے لیے شادی سے متعلق کچھ لطیفے سنائے اور الوداع کہا۔ گھر پہنچا تو رات کے 2:30 بج چکے تھے اور شدید نیند آرہی تھی۔ زندگی بہت خوبصورت اور رنگین لگ رہی تھی۔ 3:00 بجے میں لیٹا سونے کی کوشش کر رہا تھا اور اپنے موبائل میں شادی کی تصویریں دیکھ کر لطف اندوز ہورہا تھا۔

صبح 11:35 پر آنکھ کھلی، چھٹی کا دن تھا اٹھتے ہی اپنے موبائل پر انٹرنیٹ چلایا۔ اس وقت میرا موڈ کچھ زیادہ ہی خوشگوار تھا۔ زندگی بہت حسین اور پیاری لگ رہی تھی۔ میں میسجس پر گیا تو میرے دوست کا میسج آیا ہوا تھا کے اس کے والد انتقال کر گئے ہیں اور ظہر کے بعد نمازجنازہ ہے۔ مجھے گھبراہٹ سی محسوس ہوئی۔ وہ میرا بہت عزیز دوست تھا اور پچھلے ہی دن میری اسے ملاقات ہوئی تھی جب ہم خوشیاں منا رہے تھے۔ میں نے شلوار کمیز پہنا اور اپنے چند دوستوں کے ساتھ اس کے گھر پہنچے۔ افسردگی کا میلہ دیکھ کر دل اشکبار ہوگیا۔ جب اپنے دوست کے والد کا چہرہ دیکھا تو مجھے کچھ سال پہلے کا وہ وقت یاد آگیا جب ہماری شرارتوں کے باعث وہ ہم پر غصہ کر رہے تھے۔ کبھی نہیں سوچا تھا کے اگلی ملاقات ایسے ہوگی۔ دوست کو روتا دیکھ کر ناچاہتے ہوئے بھی میری آنکھوں میں نمی نمودار ہوگئی۔ نمازجنازہ ادا کی اور دفنانے کے لیے قبرستان کا رخ کیا۔

کچھ گھنٹے پہلے میں زندگی کے خوبصورت لمحے انجوائے کر رہا تھا۔ اور سوچ رہا تھا زندگی کتنی پیاری اور حسین ہے۔ لیکن جب میں نے جنازہ اٹھایا تو یقين جانیے زندگی کی حقيقت میرے سامنے آگئی۔ رنگین زندگی بے رنگی دکھائی دی۔ زندگی کی خوبصورتی خوفناکی میں تبدیل ہو گئی۔ قبر کو دیکھ کر مجھے اپنا مستقبل اور دنياوی زندگی کی آخری منزل صاف صاف دکھائی دے رہی تھی۔

شاید ہمارے گناہوں اور گمراہی کی وجہ بھی یہی ہے کہ ہم زندگی کو لافانی سمجھ لیتے ہیں۔ ہم بھول جاتے ہیں کہ اس دنيا میں ہم چند سالوں کے مہمان ہیں۔ ہم یہ بھی بھول جاتے ہیں کے ہمارے پیدا ہونے سے پہلے ہماری موت لکھ دی گئی ہے۔ چنانچہ اگر آپ بھی دنیا کی محبت میں گرفتار ہوگئے ہوں تو میں آپکو تھوڑی دیر کے لیے قبرستان جانے کی تجویز دونگا۔

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے
 

Owais Behra
About the Author: Owais Behra Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.