تنہائی کی وجوہات اور حل !

تنہائی یا اکیلا پن عجیب چیز ہے۔ ہم سب بھی کبھی اس کیفیت سے دو چار ہوئے ہوں گے۔ آج دنیا بھر میں تنہائی بحث کا بڑا موضوع ہے۔

برطانیہ میں ایک وزیر کو سرکاری محکموں میں تنہائی سے دوچار لوگوں کے مسئلے کو حل کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ تنہائی کے تعلق سے جو باتیں عام طور پ بتائی جاتی ہیں وہ حقیقت سے دور ہیں تاہم بہت سے لوگوں کو ان پر یقین ہے۔

1۔ اکیلے پن کا مطلب الگ تھلگ پڑے رہنا؟

اکیلا پن محسوس کرنے کا مطلب تنہا ہونا نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ دوسروں سے تعلق اور ربط محسوس نہیں کرتے۔

ایسے میں آپ یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ کوئی آپ کو نہیں سمجھتا اور الگ تھلگ ہوجانا بھی اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔
کہتے ہیں کہ تنہائی سے نیند بھی متاثر ہونے لگتی ہے
لیکن یہ اکیلاپن نہیں۔ آپ بھیڑ میں بھی خود کو تنہا محسوس کر سکتے ہیں جبکہ بعض اوقات آپ تنہائی کو غنیمت جانتے ہیں اور خوشی محسوس کرتے ہیں۔

ایک تحقیق میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ ان کے مطابق سکون کیا ہے۔
پانچ سب سے اہم باتوں میں یہ بات بھی شامل تھی کہ تہنائی کے چند لمحوں سے انھیں آرام و سکون ملتا ہے۔

لیکن جب ہمارے پاس لوگوں سے ملنے جلنے اور ایک ساتھ وقت گزارنے کا متبادل نہ تو ہم اکیلے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

2۔ اکیلاپن کسی وبائی مرض کی طرح پھیل رہا ہے؟
تنہائی تنہا ہونا نہیں بلکہ ایک کیفیت ہے
آج دنیا بھر میں اکیلے پن پر بات ہو رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آج زیادہ لوگ تنہائی کے شکار ہیں۔

سنہ 1948 میں لندن کی برونیل یونیورسٹی میں ایک تحقیق ہوئی تھی۔ اس وقت سے آج تک معاشرے میں اکیلاپن محسوس کرنے کا تناسب تقریبا ایک سا ہے۔

یہ بھی پڑھیے
گذشتہ 70 سالوں میں آبادی کے چھ سے 13 فیصد تنہائی کا شکار ہیں۔

3۔ تنہائی اچھی چیز نہیں؟
تنہائی میں اداسی در آئے تو مسئلہ سنجیدہ ہو جاتا ہے
تنہائی واقعتا ایک بری چیز ہے۔ لیکن بعض اوقات یہ ہمیں نئے لوگوں سے ملنے اور نئے دوست بنانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔

اکیلے پن میں ہم نئی روشنی میں پرانے رشتے دیکھتے ہیں انھیں بہتر بنانے اور ان میں نئی توانائی لانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ماہر نفسیات جان کہتے ہیں کہ 'یہ معاملہ پیاس کی طرح ہے۔ جب آپ پیاسے ہوتے ہیں تو آپ پانی تلاش کرتے ہیں۔ اسی طرح تنہائی محسوس کرنے پر آپ دوست، ساتھی اور ایسے آشنا کو تلاش کرتے ہیں جن کے ساتھ اچھا وقت گزار سکیں۔ جو آپ کو سمجھ سکے۔ یعنی کئی بار اکیلا پن ہمیں نئے تعلقات بنانے اور پرانے کو بہتر بنانے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔'
عام طور پر تنہائی مستقل نہیں ہوتی۔ لیکن اگر یہ بڑھ جائے تو معاملہ سنگین ہو جاتا ہے۔ ان کی طبیعت خراب ہو سکتی ہے انور نیند کی شکایت ہو سکتی ہے۔
اداس رہنے لگتے ہیں اور وہ دوسرے لوگوں سے علیحدگی اختیار کر لیتے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔

4۔ تنہائی صحت کے لیے مضر ہے؟
تنہائی ڈپریشن کا ایک سبب ہو سکتی ہے
یہ خیال ذرا پیچیدہ ہے۔ ہم اکثر یہ اعداد و شمار دیکھتے ہیں کہ تنہائی کے سبب صحت خراب ہوتی ہے۔

بعض تحقیق میں یہ پایا گیا ہے کہ اس کے سبب دل کی بیماری اور دل کے دورے کے خطرہ میں ایک تہائی کا اضافہ ہوتا ہے۔

ان کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اور ان کی اوسط عمر بھی کم ہوتی ہے۔

لیکن ان کی تحقیقات پر آنکھ موند کر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ تنہائی کے شکار زیادہ بیمار رہتے ہوں یا پھر بیماری کے سبب الگ تھلگ پڑ گئے ہوں۔

5۔ زیادہ تر بوڑھے تنہائی کا شکار ہے۔
معمر افراد بیماری اور عدم توجہی کے سبب تنہائی محسوس کرنے لگتے ہیں
عموما عمر کے ساتھ لوگ زیادہ تنہا محسوس کرتے ہیں۔ تاہم مانچسٹر یونیورسٹی کی پامیلا کوالٹر کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے بچے بھی تنہائی کا شکار ہوتے ہیں۔

بہت سی تحقیقات میں عام خیال کے برعکس یہ بات سامنے آئی ہے کہ 50-60 فیصد معمر افراد تنہائی کا شکار نہیں ہوتے ہیں۔

مجموعی طور پر، ہمیں اب بھی تنہائی یا اکیلے پن کے متعلق زیادہ معلومات جمع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے سمجھنے اور اس کے تدارک کا راستہ نکل سکے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Syed Zeeshan Ali Shah
About the Author: Syed Zeeshan Ali Shah Read More Articles by Syed Zeeshan Ali Shah: 25 Articles with 48570 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.