" فوکس " کے حصول کے لیے "5 " بہترین اصول

کسی بھی مقصد پر کام جب شروع کیا جاتا ہے تو رکاوٹیں آتی ہیں مگر یقین مانیں کہ سب سے بڑی اور بری رکاوٹ ہم خود ہوتے ، ہماری اپنی سوچیں ہوتیں ہیں ۔اپنی سستی و کاہلی ہوتی ہے ۔ اگر ان کو ہم قابو میں کرنا سیکھ جائیں تو مقصد پر جمے رہنا آسان ہو جاتا ہے ۔ ےاد رکھیں کہ کسی بھی مقصد کو مکمل کرنے کے " فوکس" کو قائم رکھنا اور بتدریج بڑھائے جانا بہت اہم ہوتا ہے ۔ اب اس فوکس کو اختیار کرنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے ۔

آپ نے بہت پر جوش ہو کر ایک مقصد بنایا، پکا ارادہ کیا کہ فلاں فلاں طریقوں و راستوں کو اختیار کر کے اپنے بنائے ہوئے گولز کو حاصل کرنا ہے ۔ آپ نے اپنے پلان کو بار بار دیکھا، پڑھا اور خیالوں میں اس کو مکمل محسوس کرتے بہت خوش ہوئے ۔ آپ نے واقعی میں بہت اچھی شروعات کی ہیں میرے دوست۔مگر اصل کہانی اس کے بعد شروع ہوتی ہے ۔ آپ نے پلان کے مطابق قدم اٹھانے شروع کیے ۔ ۔ ایک دن، دو دن، ایک ہفتہ ، ایک مہینہ۔ ۔ ۔ پھر ۔ ۔ ۔دل اچاٹ ہو گیا، مزہ و شوق کم ہونے لگا۔ ۔ "پلان زبردست نہیں بنا، چلو دوبارہ بناتے ہیں۔ ۔ ۔اتنے دن ہو گئے کام کرتے ، جیسا سوچا تھا ویسا نہیں ہو رہا، اچھا اس پلان پر مزید ابھی کام روک دیتا ہوں ، فلاں والے مقصد پر کام کر لوں " وغیرہ، وغیرہ۔

تو دوستو، اوپر لکھی گئی سب باتیں اور سوچیں کوئی انہونی نہیں ہیں، کسی بھی مقصد پر کام جب شروع کیا جاتا ہے تو رکاوٹیں آتی ہیں مگر یقین مانیں کہ سب سے بڑی اور بری رکاوٹ ہم خود ہوتے ، ہماری اپنی سوچیں ہوتی ہیں ۔اپنی سستی و کاہلی ہوتی ہے ۔ اگر ان کو ہم قابو میں کرنا سیکھ جائیں تو مقصد پر جمے رہنا آسان ہو جاتا ہے ۔ یاد رکھیں کہ کسی بھی مقصد کو مکمل کرنے کے " فوکس" کو قائم رکھنا اور بتدریج بڑھائے جانا بہت اہم ہوتا ہے ۔ اب اس فوکس کو اختیار کرنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے ۔ صرف بار بار کی پریکٹس کی ضرورت ہے ۔ کچھ اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے بس۔ اور انہی صرف 5 اہم اصولوں کی آج میں آپ کو اس آرٹیکل میں آگاہی دوں گا۔ چلیں پھر اب میری اگلی لکھی باتوں کو لفظ بالفظ سمجھ کر پڑھنے اور ان پر عمل کرنے کے لیےتیار ہو جائیں ۔
 

1۔ ایک سے تین۔
تو جناب ، چاہے آپ کی گولز لسٹ میں سو سے زیادہ کرنے والے کام ہوں مگر ۔ ۔ ۔ فی الحال صرف ایک سے تین اہم مقاصد کو اوپر لے کر آئیں ۔ ان کا حاصل کرنے کا لائحہ عمل بنائیں ۔ ان پر بھی کچھ ایسے ہوں جن پر ماہانہ ، ہفتہ وار اور روزانہ کام کرنے والے ہوں ، نا کہ سب ایک ہی وقت والے ۔ ۔ جیسے اگر میری مثال لیں تو میں نے اپنے پیشہ وارانہ کام پر توجہ روزانہ کی بنیاد پر دینی ہوتی ہے ، آرٹیکل کو ہفتہ میں مکمل کرنا ہے ، اپنے ماہانہ میگزین کے کام کو ماہانہ وار تقسیم کرنا ہے ۔ وغیرہ وغیرہ ۔ ۔ ۔ لسٹ والے باقی گولز پر آپ نے کام تب تک نہیں کرنا جب تک پہلے والے گولز کا سسٹم نہیں بن جاتا ، وہ والے جب تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو جاتے یاد رکھا کریں کے ایک عرصہ میں جتنے کم گولز ہوں ، اتنا زیادہ فوکس اور پھر اتنا ہی زیادہ و بہتر نتیجہ بھی ملتا ہے ۔ اس لیے اپنے یقین کا مکمل فوکس ایک سے تین مقاصد پر رکھیں صاحب۔

image


2۔ نوٹس بورڈ۔
اگلے مرحلہ میں آپ اپنے کمرے میں ایک مناسب سائز کا وایٹ بورڈ دیوار پر سیٹ کریں ۔ جو کہ آجکل بک شاپس سے سے عام و سستا مل جاتا ہے ۔ اس پر اپنے ایک سے تین گولز کو بڑا بڑا کر کے لکھیں ۔ پھر باقی بچ جانی والی جگہ پر حوصلہ افزا اقوالِ زریں لکھیں جن کو پڑھنے سے آپ کے اندر جذبہ پیدا ہوتا ہو۔ اس نوٹس بورڈ کو آتے جاتے پڑھنے کی عادت بنائیں ۔ روزانہ کی بنیاد پر نیے اقوال لکھیں۔ ان گولز کو حاصل کرنے کا پلان لکھنا ضروری نہیں ۔ٹائم ٹارگٹ لکھنا چاہیں تو پر اثر ہو گا۔ تو جناب،ان کو دیکھتے ہوئے آپ ہمیشہ خوشی محسوس کریں کہ ان پر کام ہو رہا ہے اور آپ جلد ان کو حاصل کر کے اپنے اگلے پلان کو بورڈ پر لکھیں گے ۔اور اس طرح بتدریج آگے بڑھتے جائیں گے ۔

image


3۔ سنگِ میل
آپ نے آج اپنے گولز پر کام شروع کر دیا ہے تو پھر پوری توجہ سسٹم پر، اس طریقہ کار پر رکھنی ہے جو آپ نے بنایا ہے ۔اپنے گولز کو ایک بڑی تصویر کی طرح لیں جس کو مکمل کرنے کے لیے مختلف حصوں کو جوڑنا ہے ۔ اس کو ایک پزل گیم کی طرح لیں ۔ اپنے سسٹم کو دنوں اور گھنٹوں میں تقسیم کریں ۔ ایک مختصر حصے کو مکمل کرنے پر ، چاہے وہ آپ کے مقرر کردہ ٹارگٹ کے مطابق کچھ دنوں میں یا ہفتہ میں ختم ہوا ہو ، اپنے آپ کو بھرپور شاباش دیں ، خود کو پارٹی دیں، تھوڑا مکمل ہو کر بہت خوشی محسوس کریں کہ ایسے ہی آپ پلان کا اگلہ حصہ بھی مکمل کر لیں گے ۔تو دوستو، فی الحال اپنی توجہ ونظر چھوٹے چھوٹے حصوں پر رکھیں۔مکمل گولز کے حصول کا خیال کرنے کو آپ کا اپنے کمرے میں لگایا نوٹس بورڈ ہی کافی ہے جس کے ساتھ لکھی حوصلہ افزا باتیں بھی آپ کو ہمیشہ پرجوش رکھتی ہوں گی ۔

image


4۔ نظرِ ثانی
اس اہم کام کو آپ نے اس طرح کرنا ہے کہ ہفتہ وار کہیں سکوں سے بیٹھ کر اپنے گولز کے حاصل کرنے کے طریقہ کار کا غیر جانبداری کے ساتھ تجزیہ کرنا ہے ۔ ۔ ایسے ہی آپ کو پتہ چلے گا کہ کیا ہورہا ہے ، کیسا ہو رہا ہے ، مزید بہتری کیسے لائی جا سکتی ہے۔اپنی وقت کا ٹھیک اور درست جگہ استعمال ہورہا ہے یا نہیں۔ آپ نے جو سسٹم بنایا ہوا ہے اس میں کوئی کمی و کوتاہی تو نہیں ہو رہی ، کیا کوئی نیا گول اب ساتھ ساتھ شروع کیا جا سکتا ہے یا نہیں، وغیرہ وغیرہ۔

image


5۔ شروع کیوں کیوں تھا پھر؟
یہ والا سوال اپنے آپ سے ہمیشہ کرتے رہنا ہے خاص کر جب آپ پر بے یقینی کی کیفیت ہو۔ درمیان میں چھوڑنے کو دل کرے ۔ آپ نے " کیوں " کا سوال لازمی کرتے رہنا ہے کہ کیا آپ کا مقصد جب اتنا غیر اہم نہیں تو کیوں چھوڑا جائے ؟ کیوں نہ پایہ تکمیل کو پہنچے؟جب درمیان میں چھوڑنا ہی تھا تو پھر شروع ہی کیوں کیا تھا صاحب؟کیوں اپنا وقت برباد کیا؟کیا ملے گا اب چھوڑ کے ؟ وغیرہ وغیرہ ۔

image

تو جنا ب یہ وہ 5 اہم اصول ہیں جن کو ذہن میں رکھ کر آپ خود کو اپنے کام پر فوکس رکھ سکتے ہیں ۔ مگر یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہیں آپ اس میں اپنے اپنے علم و تجربہ کی نظر میں کمی و بیشی کر سکتے ہیں۔ حرفِ آخر یہ دوستو کہ آپ اپنا مقصد، گول ہمیشہ اعلی رکھیں ، جس میں آپ دوسروں کو بھی دینے والے بنیں ، اپنے کام میں اپنا شوق جگائیں کہ آپ کو بے دلی سے کام نہ کرنا پڑے ۔ مگر یہ بھی یاد رہے کہ ہو سکتا ہے ، کہ آپ اپنے اعلی و شوق والے مقصد کو بھی شروع کرتے مشکل کا شکار ہوں یا کچھ عرصے بعد اس میں دلچسپی کھونا شروع کر دیں تب صرف ایک کام کرنا میرے اس آرٹیکل کو دوبارہ پڑھ لینا۔ بہت فائدہ ہو گا انشااللہ ۔

تحریر : میاں جمشید

لکھاری ، زندگی کے مشکل حالات کا مسکرا کر مقابلہ کرنے کے ساتھ رسک لینے اور ہمت سے آگے بڑھتے رہنے پر یقین رکھتے ہیں۔ کچھ نیا و منفرد کرنے اور سیکھنے سکھانے کا شوق بھی ہمیشہ ساتھ ساتھ رہا ہے اسی لئے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کے ساتھ ساتھ مختلف معاشرتی موضوعات پر اصلاحی اور حوصلہ افزاء مضامین لکھتے ہیں۔ اسی حوالہ سے ایک کتاب " حوصلہ کا گھونسلہ" کے مصنف بھی ہیں. ان سے فیس بک آئی ڈی jamshades پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Do you remember the new year’s resolutions you set at the beginning of this year? What are they? How are you faring in them right now? If you’re like most people, chances are you’ve long abandoned those goals. Some of you may not even recall what goals you have set. Which is unfortunate, because goal setting works; it has never failed anyone. The only reason why goals would stop working is because the person who has set the goals, i.e. you, chose to give up on them mid-way.