اوبر دوست - صا حبزادہ اویس (دوست سینٹر بلیوائریا اسلام آباد)

 ٭ اپنے بارے میں بتائیں ؟
ج۔ میرا نا م صاحبزادہ اویس ہے ،میں ایک تیل اور گیس کی کمپنی میں مینیجر کے فرائض سرانجام دے رہا تھا اور میرا تعلق اسلام آباد سے ہے ۔

٭ اوبر دوست کیا ہے ؟
ج۔ اوبر دوست نئے ڈرائیور ز کو اوبر کے ساتھ کام کرنے کے لئے مدعو کرتا ہے اور ان کی اوبر کے نیٹ ورک پر رجسٹریشن کے عمل اور ان کی مشکلات کے حل میں معاونت کرتا ہے ۔

٭ آپ کو اوبر دوست بننے کا خیال کیسے آیا ؟
ج۔ مجھے اوبر دوست کے بارے میں اپنے دوست سے پتہ چلا پھر اس سلسلے میں ہماری ملاقات اوبر کے نمائندے سے ہوئی اس ملاقات سے مجھے معلوم ہوا کہ اوبر دوست کاروبار میں بہترین مواقع فراہم کر رہا ہے ۔

٭ اوبر اپنے دوست کو کس قسم کی سہولیات فراہم کرتا ہے ؟
ج۔اوبراپنے دوست کے کام کو فعال کرنے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرتا ہے ۔اوبر دوست ڈرائیورز کی ٹیم بنا کر اپنی مارکیٹنگ حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے ۔ اوبر اپنے دوست کو تشہری مہم چلانے میں مدد کرتا ہے ۔

٭ ملک کی معاشی صورت حال کے مد نظر اوبر دوست جیسے پروگرامز کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟
ج۔ دیکھا جائے تو ملکی معیشت کی وجہ سے ہر معیاری چیزعوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہے مگر اس سفری سہولت نے عام لوگوں کی بہت سی مشکلات حل کی ہیں ۔ اس پروگرام کی بہترین بات یہ ہے کہ یہ محفوظ ہے اور لوگ اس پر اعتماد کرکے اپنی فیملیز کے ساتھ سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔

٭ جدید ٹیکنالوجی اور روایتی آمد ورفت کے ذرائع کے امتزاج کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟
ج۔ جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے سفر کے لیے گاڑی کا انتظار ختم ہوگیا ہے ، بہتر فٹنس والی گاڑیاں سہولت فراہم کرر ہی ہیں، مسافر اور ڈرائیور کی کرایے پر بحث ختم ہوچکی ہے نیز ٹیکنالوجی نے سفر کو بہت محفوظ اور آسان بنا دیا ہے۔

٭ آپ اوبر کا مستقبل پاکستان میں کیا دیکھتے ہیں ؟
ج۔ اوبرہزاروں پاکستانیوں کے لئے کام کے مواقع فراہم کرکے اقتصادی لحاظ سے پاکستانی معیشت کو مضبوط بنانے کی اہلیت رکھتا ہے ۔مستقبل میں نوجوان طبقہ اوبر سے بہت فائدہ حاصل کرے گا۔

٭ اوبر جیسی بین لاقوامی کمپنی ملک میں روزگارکے نت نئے مواقع فراہم کر رہی ہیں، آپ تمام ایسے افراد جو جدت سے فائدہ اٹھانہ چاہتے ہیں ان کو کیا مشورہ دیں گے ؟
ج۔پاکستان میں موجود تمام افراد اوبر کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ اس میں ہر کسی کے لیے یکساں روزگار کے مواقع موجود ہیں ۔

s
About the Author: s Read More Articles by s: 33 Articles with 29826 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.