مقبوضہ کشمیر کی خوبصورت ترین تاریخی مساجد

مسجد مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام ہوتا ہے- یہ وہ مقام ہے جہاں تمام مسلمان اکھٹے ہو کر عبادت کرتے ہیں- دنیا بھر کی مساجد اسلامی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہیں- مکہ مکرمہ میں واقع مسجد الحرام مسلمانوں کے لئے مقدس ترین مقام ہے جبکہ مسجد نبوی سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں قائم اسلام کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے اور ان دونوں مساجد کی خوبصورتی دیکھ کر انسان کی سانسیں تھم سی جاتی ہیں- لیکن ہم یہاں کشمیر کے اس حصے میں میں واقع چند اور پرکشش اور خوبصورت مساجد کا ذکر کریں گے جس پر ایک طویل عرصے بھارت اپنا ناجائز قبضہ قائم کیے ہوئے ہے- مقبوضہ کشمیر میں بھی کئی تاریخی مساجد واقع ہیں جن میں سے چند کا ذکر مندرجہ ذیل ہے-
 

مسجدِ حضرت بل
یہ خوبصورت مسجد بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں واقع ہے اور پرکشش سفید ماربل سے آراستہ ہے- اس مسجد کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہاں نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کے موئے مبارک محفوظ ہیں- اس مسجد کو ایک درگاہ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے-

image


حمدان مسجد
یہ مسجد مقبوضہ کشمیر کی سب سے پرکشش مساجد میں سے ایک ہے- یہ مسجد اب تک 3 بار تعمیر کی جاچکی ہے- سب سے پہلے یہ مسجد 1395 میں سلطان سکندر نے تعمیر کروائی تھی- آخری اس مسجد کی تعمیر کا آغاز سلطان قطب الدین نے 1835 میں کیا گیا تھا-

image


عالی مسجد
سری نگر میں واقع عالی مسجد کشمیر کی دوسری سب سے بڑی مسجد ہے۔ اس مسجد کی عمارت ۱۴۷۱ عیسوی میں سلطان حسن شاہ کے دورِ حکومت میں تعمیر ہوئی تھی۔ سترہویں صدی عیسوی میں افغان دورِ حکومت کے دوران آتش زدگی کی وجہ سے افغان فرماندار عبداللہ خان کے توسط سے یہ دوبارہ تعمیر ہوئی تھی۔ عالی مسجد لکڑی سے معماری کا ایک منفرد نمونہ ہے جس کے اندر اور باہر سینکڑوں چوبی ستون دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ عمارت کشمیر کی علاقائی طرزِ تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے اور ساتھ ساتھ غنی تاریخی سرگزشت کی حامل بھی ہے۔

image


مسجدِ اخوند ملا
مقبوضہ کشمیر میں واقع یہ تاریخی مسجد شاہجہاں کے بیٹے Dara Shikoh نے تعمیر کروائی تھی اور یہ ایک چھوٹی سی مسجد ہے- یہ مسجد چمکیلے بھورے رنگ کے چونے پتھر سے تیار کی گئی تھی-

image


نقشبند مسجد
یہ مسجد خواجہ معین الدین نقشبندی کی خانقاہ بھی ہے جو کہ سری نگر کے مرکز میں واقع ہے- یہ مسجد مغل شہنشاہ شاہجہاں نے تعمیر کروائی تھی- اس مسجد کی چھتیں انوکھے فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے جہاں لکڑی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بغیر کسی کیل کی مدد کے نصب کیے گئے ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Kashmir being a Muslim dominated state, it is but natural of it having mosques. The Mughals planned and constructed many mosques and many of them are architectural wonders. Every town has a mosque of its own depicting the kashmiriyat of those olden times. The famous of the lot are the Hazratbal and Charar-e-Sharif mosques. A unique one is a Mosque within a Mosque or Akhand Mullah Masjid!