قومی خزانہ اورشہبازشریف کی خادم ِپاکستان بننے کی خواہش ؟

بدحال عوام اور قومی خزا نہ خالی، شہباز جی ہزاروں خواہشیں ایسی کہ...!!

اگر ما نوتویہ ہماراقومی المیہ ہے کہ ہم حقائق کو چھپا نے اور سیراب کو سچ سمجھ کر اِس کے پیچھے بھاگنے والے ہوگئے ہیں دنیا میں کہیں بھی ایسی قوم نہیں پائی جاتی ہے جیسے ہماری پاکستا نی قوم ہے دنیا کی ترقی یافتہ اقوام آنکھ کھول کر بھی کسی کی بات کو جانچے اور پرکھے بغیر بھروسہ نہیں کرتی ہے جبکہ ہم اِن اقوام کے مقا بلے میں آنکھ بند کئے ہر کسی کی بات پر فوراََ یقین اور بھروسہ کرنے والی قوم کے طور پر دنیا بھر میں جا نے اور پہچا نے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اقوام عالم نے ہمیں اپنے سے ذرا پرے کئے ہوئے ہے ورنہ ہم بھی بڑے کام کے تھے۔

اِنسان بڑا لالچی پیدا ہوا ہے ذرابھر میں صبر شکر کرنے والا اِنسان جیسے کہیں کھو گیا ہے یہ 21ویں صدی ہے جس میں مادہ پرستی اور لوٹ مار کا دوردوراہ ہے ہر شخص ہزاروں خواہشات کا غلام بن گیاہے کو ئی کس طرح لوٹ مار کررہاہے تو کو ئی خادم پاکستان بن کر اپنے پیش روبڑے بھا ئی نوازشریف کی طرح تیسری باروزیراعظم کے منصب اعلیٰ پر فا ئز ہوکر مُلک اور قوم کو لوٹ کھانا چاہتا ہے آخر کاروہی ہواناں جس کا خدشہ تھا اورشہباز شریف نے سب کچھ ایسے ہی کہہ دیا جس کا بڑے عرصے سے گمان کیا جارہاتھا یعنی کہ پچھلے دِنوں شہباز شریف کی برسوں سے دل میں دبی خواہش اور بات زبان پر آہی گئی اور اِنہوں نے بلا جھجک اپنی اِس خواہش کا اظہار کر ہی دیاکہ عوام اِنہیں ’’ خادمِ پاکستان بنا ئیں ‘‘تو یہ اپنے پہلے والے خالی دعووں کی طرح اِس مرتبہ بھی یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ ’’ لوٹی دولت واپس لے لا ئیں گے‘‘ اور آسمان کے تارے توڑلا ئیں گے ایسے اور بہت سے دعوے اور وعدے کرنے شروع کردیئے ہیں۔

اِس سے انکار نہیں کہ جب تک ہم حق کو حق سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ پرکھنے والے نہیں بنیں گے ستر سالوں سے ہم پرمٹھی بھر قا بض اشرافیہ کا مافیا ہمیں جھوٹے وعدے اور دعوے کرکے بے وقوف بناتا رہے گا اور یہ اقتدار پر قا بض رہ کر ہمیں ہمارے بنیادی حقوق سے محروم رکھ کر بدحالی کے دلدل میں دھکیلتارہے گا اور قومی خزا نہ اپنے اللے تللے کے لئے خالی کرتا رہے گا اور ہم سیرابوں کے پیچھے بھاگتے رہیں گے اَب یہ ہمیں سوچنا اور سمجھنا ہے کہ ہم اگلے متوقعہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل اپنے آپ کو سنبھالیں گے ؟ یا چالاک اور شاطر سیاستدانوں کے سیرابوں اور دِکھائے جا نے والے سبزخوابوں کی خیالی تعمیر کے پیچھے ہی دوڑتے رہیں گے؟

بہرحال، مُلک عظیم پاکستان میں اِن دِنوں متوقعہ عام انتخابات 2018ء کی آمد کا شور برپاہے ہر بڑی چھوٹی نئی اور پرا نی سیاسی اور مذہبی جماعتیں اپنے اقتدار اور عوام سے ووٹ کے حصول کے لئے اپنا چورن اور منجن بیچنے میں مگن ہیں اِس مرتبہ بھی مُلک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں اور پلٹ پلٹ کر مسندِ اقتدار پر اپنے قدمِ ناپاک رنجا فرما نے والی ن لیگ اور پی پی پی اپنے پرا نے چورن اور منجن کو نئی پیکنگ کے ساتھ فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں جس کے لئے دونوں نے مل کر اپنی منصوبہ بندی کررکھی ہے۔

تاہم گزشتہ دِنوں لاہور گوجرانوالہ ، منڈی بہاؤالدین میں وزیراعلی پنجا ب شہباز شریف نے 23ارب کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد کی تقریب کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’لوگوں نے مجھے خادمِ پاکستان بنایاتو لوٹی دولت واپس لاؤں گا،تھانہ کچہری کو ٹھیک کریں گے،(ہاہاہا...!! آپ کیا ٹھیک کریں گے؟؟ آپ نے تو پولیس گردی کے ریکارڈ توڑوا دیئے ہیں پولیس وردی کا رنگ تبدیل کرنے سے تھانہ کچہری کا نظام ٹھیک کبھی نہیں ہوسکتا ہے کل بھی آپ نے پولیس کو بے لگام کیا ہواتھا اور پولیس گردی کو پروان چڑھایا تھا اور پولیس وردی میں دہشت گرد اور گلو بٹ بھرتے کئے تھے ابھی ایسا ہے پہلے آپ اپنا پولیس نواز مائنڈ سیٹ تبدیل کریں تو پھر کچھ بہتری کی اُمید پیدا ہوگی ورنہ آپ کے خا دم پاکستان بننے کے بعد تو پولیس کو کو ئی لگا م ڈالنے والا بھی نہیں ہوگا عدلیہ کو تو آپ لوگ پہلے ہی گھاس نہیں ڈالتے ہیں البتہ گلوبٹوں کی مانتے اوراِن سے اپنی منواتے ضرور ہیں) ہمارے مُلکی اور عوامی ترقی اور خوش حالی کے جاری منصوبوں سے زرداری اور عمران کو شدید تکالیف ہو رہی ہیں، زرداری سی پیک کے معاملے پر جھوٹ بولنا چھوڑ دیں(ارے جناب...!! بس اتناہی سمجھ لیجئے کہ زرداری کی تو یہ فطرت ہے کہ یہ بیچارہ حلوا ئی کی دُکان پر دادا جی کی فاتحہ کرنے کا پرانا عادی ہے آج بھٹو کی پی پی پی پربھی زرداری کی پی پی پی کا لیبل چسپاں کرنے کا ارادہ کر چکاہے اور عنقریب یہ سچ ثابت ہوجا ئے گااَب دیکھیں ناں..!! جب یہ اپنی اولاد بلاول زرداری کو بلاول بھٹو زرداری بنا سکتا ہے تو اگلے انتخابات سے قبل یہ پی پی پی کو مائنس زرداری کے بے کار بھی ثابت کرسکتاہے)ٹھیک ہے کہ عمران خان کی سیاست الزامات تک محدود ہوکررہ گئی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اِس کے الزامات بڑی حد تک سچ پر مبنی ضرور ہوتے ہیں یہ اور بات ہے کہ آپ کو عمرا ن خا ن کی الزا می اور عمرا نی سیاست سے خطرہ ہے مگر جناب شہباز شریف جی ایک بات ضرور ہے کہ آپ کے بھا ئی عزت مآب نوازشریف المعروف آف شور کمپنیوں اور اقا مے والے اور آپ کی سیاست بھی زرداری اور عمران کی سیاست سے کچھ مختلف نہیں ہے الغرض یہ کہ نواز، شہباز ، زرداری اور عمران سمیت سب ہی نے قومی خزا نہ لوٹااور قوم کو بہت سے حوالوں سے نظر انداز کیا ہے اور اپنے اپنے لحا ظ سے قومی خزا نے کو اپنے اللے تللے کے لئے اپنی مرضی سے استعمال کیا ہے اور اِس طرح عوام کو بدحال کرنے کی کو ئی کسر نہیں رکھ چھوڑی ہے اوراَب اِس پر آ پ کا یہ دعویٰ اور وعدہ کہ اگر عوام نے مجھے ’’ خادمِ پاکستان بنایا‘‘ تو یہ لوٹی ہو ئی دولت واپس لے آئیں گے تو براہ کرام پہلے آپ آف شور کمپنیوں اور اقامے والے معاملے کو تو صدق دل سے تسلیم کریں اور اپنے ہاتھوں لوٹی ہو ئی قومی دولت واپس لا ئیں پھرخود کو خادمِ پاکستان بننے کا خوا ب دیکھیں اور عوام کی آنکھ میں دھو ل جھونکتے ہوئے دوسروں کے ہاتھوں لوٹی گئی قومی دولت واپس لا نے کے وعدے اور دعوے بھی کریں تو آپ کی نیک نامی اور آپ شخصیت کی شفافیت سا منے آئے گی ورنہ یہ خادم پاکستان بننے کی آرزو اور اعلان پر یہ سوچ کر سوجا ئیں کہ ’’ ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے.... ‘‘اور ہاں عوام جان چکے ہیں اور یہ سمجھ چکے ہیں کہ اِس مرتبہ بھی اگر شریف برادران میں سے کسی کو اِن کی خواہش کے مطابق مُلک کا وزیراعظم بنا دیاگیاتو پھر مسائل اور پریشا نیوں سے کمر دُہری کئے غریب عوام کا دم تو نکل ہی جا ئے گا اور عوام زمین سے تین فٹ نیچے آغوش قبر میں جا سو ئیں گے۔

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 887592 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.