ہالینڈ کے شہر Rotterdam کی پولیس نے جرائم کی شرح کو کم
کرنے اور مجرموں کو پکڑنے کے لیے ایک نیا لیکن متنازعہ طریقہ اختیار کیا ہے
جسے اگر انوکھا بھی کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا-
جی ہاں Rotterdam شہر کی پولیس سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے ایسے نوجوانوں پر نہ
صرف نظر رکھتی ہے بلکہ بعض اوقات انہیں گرفتار بھی کرلیتی ہے جنہوں نے
قیمتی لباس یا پھر مہنگی جیولری زیب تن کر رکھی ہوتی ہے-
|
|
یہ ایک مکمل پروگرام ہے جس کے تحت پولیس مہنگے لباس یا اشیاﺀ پہنے ایسے
نوجوانوں کو نشانہ بناتی ہے جو ان کے خیال میں غریب ہیں اور ان قیمتی اشیاﺀ
کو استعمال کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے-
اگر یہ افراد پولیس کو یہ ثابت نہیں کرپاتے کہ انہوں نے یہ قیمتی اشیاﺀ
کیسے خریدی ہیں تو ان کی یہ چیزیں پولیس موقع پر ہی ضبط کرلیتی ہے اور ساتھ
ہی ان مشکوک افراد کو گرفتار بھی کرلیتی ہے-
پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے فی الحال یہ متنازعہ پروگرام محدود مدت کے لیے
شروع کیا گیا ہے تاکہ پہلے اس طریقہ کے نتائج اور اثرات جانیں جاسکیں-
|
|
پولیس چیف Frank Paauw کا کہنا تھا کہ “ ہم روزانہ ایسے مشکوک افراد کو پکڑ
رہے ہیں جنہوں نے مہنگی ترین گھڑی پہن رکھی ہوتی ہے لیکن مہنگے کپڑے پہنے
لوگ کم ہی دکھائی دیتے ہیں- بعض افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جنہوں نے ایسی
جیکٹ پہن رکھی ہوتی ہیں جن کی مالیت 1800 یورو ہوتی ہے جبکہ ان کی آمدنی کا
کوئی ذریعہ بھی نہیں ہوتا- انہی وجوہات کی بنا پر ان لوگوں کو مشکوک قرار
دیا جاتا ہے کہ ان کے پاس اتنے مہنگی چیزیں کہاں سے آئیں“-
|