اُف!! یہ انسان ۔۔۔!

آدمی پر جب آخری وقت آتا ہے اور جب جان حلق تک پہنچتی ہے تو اس پر عالم غیب کی حقیقتیں کھل جاتی ہیں.. یہی بات قرآن میں ان الفاظ میں بیان ہوئی ہے کہ ہم تم سے زیادہ اس (مرنے والے) شخص کے قریب ہوتے ہیں مگر تم نہیں دیکھتے.. (الواقعہ٨٥)

اس وقت اگرچہ آدمی کی آنکھیں بند ہوتی ہیں لیکن اگلی دنیا کو وہ پوری طرح دیکھ رہا ہوتا ہے.. اس وقت وہ دارالامتحان سے نکل کر دارالجزاء کے دروازے پر کھڑا ہو جاتا ہے.. اس سے پہلے وہ جس بات کو بتانے کے باوجود نہیں جانتا تھا اب اس کو بتاۓ بغیر ہی جان لیتا ہے..

یہ لمحہ بھی کیسا عجیب ہے جو ہر انسان پر لازمی طور پر آنے والا ہے.. آج آدمی کا یہ حال ہے کہ وہ کھلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھتا' وہ وقت آنے والا ہے جب وہ بند آنکھ سےدیکھے گا..

آج آدمی دلائل کو سنے کے بعد بھی ماننے کو تیار نہیں ہوتا' کل کا دن وہ دن ہوگا جبکہ وہ دلیل کے بغیر ہر چیز کو مان لیگا..

آج وہ زبانی اقرار کی سطح پر حقیقت کو ماننے کے لئے آمادہ نہیں ہوتا' کل وہ سرافگندگی کی سطح پر حقیقت کے آگے جھک جاۓ گا.. اگرچہ اسوقت کا جھکنا اس کے کچھ کام نہیں آئیگا..

آدمی کا سب سے بڑا امتحان یہ ہے کہ وہ حقیقت کا اس وقت اعتراف کرے جبکہ حقیقت ابھی غیب کے پردے میں چھپی ہوئی ہے.. وہ دیکھے بغیر مانے اور بھگتے بغیر احساس کرے.. یہی آدمی کا اصل امتحان ہے.. جو شخص اس امتحان میں پورا اترے وہ کامیاب ہے وہ کامیاب ہے اور جو اس امتحان میں پورا نہ اترے وہ ناکام..

آدمی ان میدانوں میں سرگرمی دکھا رہا ہے جنکا چرچا انسانوں کی محفل میں ہوتا ہے حالانکہ اسکو ان میدانوں سرگرمیاں دکھانی ہیں جسکا چرچا فرشتوں کے درمیان کیا جاتا ہے..

لوگ آیات الہی کے بدلے دنیا خرید رہے ہیں جبکہ انھیں آیات الہی کے بدلے آخرت کا سودا کرنا چاہئے..
 

Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 224 Articles with 248066 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More