مس لگائی بجھائی

آپ مس بی بی سی کو تو نہیں بھولے ہوں گےیوں سمجھ لیجئے مس بی بی سی
کا اردو ٹرانسلیشن مس لگائی بجھائی ہی ہے(اردو دانوں سے بصدِ ادب معافی)

ہماری اک جان پہچان والی ہیں،،،جیسے کسی بھی حکومت میں،،،،(منسٹر فار
ایجوکیشن) ہوتا ہے،،،اس کا کام بھی لگائی بجھائی ہوتا ہے،،،
مس لگائی بجھائی سےہماری ذیادہ بنتی نہیں ہے،،،کیونکہ جہاں جہاں وہ آگ
لگاتی ہیں،،،ہمیں ہی وہ آگ بجھانا پڑتی ہے،،،اس چکر میں ہمارا سارا ٹائم اور،،،
پانی ویسٹ ہوجاتا ہے،،،

وہ ہمارے ایریا،،،محلے یا سوسائٹی کہہ لیں،،کی مس لگائی بجھائی ہیں،،،یہاں
کی وہاں کرنا ان کا محبوب ہے،،،معاف کیجئےگا محبوب مشغلہ ہے،،،
وہ بڑے فخر سے خود ہی بتاتی ہیں،،،کہ اب تک وہ پانچ سو پچاس جھگڑے،،،،
تیئیس طلاقیں،،اور پینتالیس ایف آئی آر کٹوا چکی ہیں،،اور ابھی بھی ان میں
بہت دم خم باقی ہے،،،

بقول ان کے وہ جب تک یہاں کی وہاں،،،دو کی چار نہ کردیں،،،انکا کھانا ہی،،،
ہضم نہیں ہوتا،،یا یوں کہہ لیں کہ یہاں کی وہاں کرنا ان کا ہاجمولا ہے،،جس
سے ان کا ہاضمہ تیزی سے کام کرتا ہے،،،

وہ تو یہاں تک کہتی ہیں،،کہ اگر یو ایس اے اور روس کی جنگ ہوئی،تو صرف
ان کی وجہ سے ہوگی،،،وہ تو کم بخت نہ ان کو انگلش آتی ہے،،،نہ ہی روشین
ورنہ اب تک تو دونوں تباہ و برباد ہو چکے ہوتے،،،

ہم بولے مس لگائی بجھائی کوئی تازہ کارنامہ ہی بتائیں،،،
جھٹ سے بولی،،،لو،،،تمہیں ہماری کیا پڑی ہے،،،کل تمہاری سائیکل کی ہوا
کالو کے ابا نے نکالی تھی،،اور کہہ رہا تھا بڑا سائیکلسٹ بنتا ہے،،،جب دیکھو
سائیکل پر یہاں سے وہاں گھومتا ہے،،،جیسے پورے شہرمیں سائیکل بس،،،،
انہی کے پاس ہے،،،
اور تمہارے منہ کے بارے میں کہہ رہا تھا،،،لیٹر بکس جیسا منہ ہے اس کا
دل کرتا ہے لیٹر پوسٹ کردوں اس کے منہ میں،،،

ہم نے یہ سنا،،،تو ہمارا خون کھول اٹھا،،اس کی ایسی کی تیسی،،،دیکھتا ہوں
اپنا منہ سائیکل کی سیٹ کی طرح ہے،،ہمارے چاند سے مکھڑے کو ایسا
کہا،،،شہر کی تو خیر جھوٹ ہوگا،،،ہمارے محلےکی ہر کالی،،،موٹی،،،لنگڑی،،،
لولی،،،بیوہ ہم پر جان دیتی ہیں،،،ہم ان کے‘‘سلمان خان‘‘،،،ہیں۔

بس پھر کیا تھا ہم نے سوچ لیا کہ آج فیصلہ ہو کر رہے گابس پانچ منٹ بعد
فیصلہ ہوگیا،،،اب محلے کا ہیرو کالو ہی ہے،،اس نے جم کر ہماری پٹائی کی۔
کیا بات ہے رس ملائی کی،،،اس نےجم کر ہماری دھلائی کی۔

مس لگائی بجھائی نے ہمیں اس حال میں دیکھا،،،تو زور سے چینخ ماری،،،،!!!
ہائے،،،،!!!!کیا ہوگیا،،،،،!!!
ہمیں اس پر بڑا غرور ہوا،،،کہ چلو کسی کو تو ہماری زخمی حالت پر دکھ ہوا
اک دم سے وہ ہنسی،،،بولی،،،یہ ہماری تازہ واردات،،کالو نے نہ توکچھ کہا تھا
نہ سائیکل کی ہوا نکالی تھی،،،
اب دوسرا کارنامہ بھی سناؤں؟؟؟،،،! ہم نے زور سے آہ کی،،،اور ہاتھ جوڑ دئیے!!!
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1190001 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.