شوگرسے بچاؤ ممکن

سائنسی معلومات اور میڈیکل ریسرچ کے مطابق ذیابیطس کے علاج میں بنیادی اہمیت اپنے طرز زندگی کو مثبت طریقے سے بدلناہے۔ذیابیطس کی تشخیص کے بعد بعض لوگ بے جااحتیاط جبکہ بعض ضرورت سے زیادہ احتیاط سے کام لیتے ہیں۔البتہ معتدل طریقہ اپنا کر آپ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے بھرپور زندگی گزار سکتے ہیں۔ وہ 6کام جو ذیابیطس کے مریضوں کو نہیں کرنے چاہیں مندرجہ ذیل ہیں:

1۔شوگر ہر وقت کنٹرول میں رکھنے کی خواہش
شوگر کو ہر وقت کنٹرول میں رکھنے کے لئے مریض اپنی زندگی کو اپنی ذات اور بے جااحتیاط میں محدود کرلیتاہے۔ذیابیطس میں خون میں شکر کی مقدار بالکل نارمل سطح پر رکھنانہ تو ضروری ہے اور نہ ہی یہ ممکن ہے۔ایساکرنے کی کوشش سوائے آپکو ذہنی اذیت کے اور کچھ نہیں دیتی۔عام ڈاکٹر اس مرض کی تازہ ترین معلومات سے باخبر نہیں ہوتے لہٰذا وہ اپنے مریض کی صحیح رہنمائی نہیں کرپاتے۔

2۔شوگر کی ادویات سے گریز
وزن بڑھنے کے خوف سے بہت سے لوگ شوگر کی ادویات کے استعمال میں بے جا احتیاط برتتے ہیں۔شوگر کی کچھ ادویات خون میں شکر کی مقدار میں کمی کرکے بھوک میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں جسکے باعث وزن بڑھنے لگتاہے۔لیکن اگر آپ اپنے معالج کے مشوروں پر عمل اور دوا کا استعمال جاری رکھیں توآپ ان مسائل پر قابو پاسکتے ہیں۔

3۔پھلوں سے پرہیز
ذیابیطس کے مریض پھل کھانے میں بھی احتیاط برتتے ہیں حالانکہ پورے دن میں وہ کوئی بھی ایک پھل کھاسکتے ہیں۔سوائے کیلا،چیکو،آم اور کھجور کے۔کیونکہ ان میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔لیکن جامن کے موسم میں آپ یہ پھل بھی لے سکتے ہیں اسکے بعد آپ تھوڑے سے جامن کھالیں۔پھلوں میں پائی جانے والی مٹھاس آپکی توانائی میں اضافہ کرتی ہے اور آپکو عام چینی کی طرح نقصان نہیں پہنچاتی۔

4۔پسندیدہ غذا سے اجتناب
ذیابیطس کا مریض ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اب آپ اپنے پسندیدہ کھانے نہیں کھاسکتے۔حقیقت یہ ہے کہ آپ اعتدال میں رہتے ہوئے سب کچھ کھاسکتے ہیں۔اپنی پسند کی غذاکا استعمال کرتے وقت آپکو بس اس بات کا خیال رکھناہوگاکہ ان کھانوں میں چینی اور چکنائی کی مقدار کے مطابق اسے کم مقدار میں کھائیں۔

5۔ورزش نہ کرنا
ورزش خون کی شکر کو کم کردیتی ہے اسی لئے بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتاہے کہ ورزش نہ کی جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ جسمانی مشقت سے پٹھے خون میں موجود گلوکوز کھینچ لیتے ہیں۔اس سے انسولین کو بہتر طور پر کام کرنے کا موقع ملتاہے۔

6۔انسولین کھولنے کے بعد ریفریجریٹر میں رکھنا
جب آپ انسولین استعما ل کررہے ہوں تواسے کھولنے کے بعد فرج میں رکھنا ضروری نہیں۔معیاری انسولین کی تیاری میں اسے خراب ہونے سے بچانے کے لئے ایسی اشیاء کااستعمال کیاجاتاہے جو اسے خراب نہیں ہونے دیتی۔انسولین کی بوتل کھلنے کے بعد آپ اسے روم ٹمپریچر پر رکھ سکتے ہیں۔اگر انسولین بہت زیادہ گرم یا بہت ٹھنڈی ہوجائے تو اسکی طاقت کم ہوسکتی ہے۔یہاں تک کہ وہ غیر موثر ہوسکتی ہے۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr Muhammad Adnan
About the Author: Dr Muhammad Adnan Read More Articles by Dr Muhammad Adnan: 27 Articles with 24350 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.