کلبھوشن ،ایک مظلوم قیدی ؟

کلبھوشن یادیو بھارت کاوہ بدنام ِزمانہ سیکرٹ ایجنٹ ہے جس کے ہاتھ اگرہزاروں نہیں تو سینکڑوں پاکستانیوں کے خون سے ضروررنگے ہیں وہ ایک ایسی جاسوس ایجنسی کیلئے کام کرتا رہا جس کابنیادی مقصدہی پاکستان کی تباہی وبربادی ہے ،جس نے پاکستان میں ان گنت تخریبی کارروائیاں کیں ،یہاں نفرتوں کو ہوادینے کی کوشش کی ،فرقہ واریت کابت کھڑاکیااوراسکے قدموں میں پاکستانیوں کی جانیں نچھاورکیں ،دہشت گردی کوہوادی ،پاکستان کے دشمنوں کوہرقسم کی مددفراہم کی، خیبرسے کراچی تک آگ وخون کابازارگرم کیااورپاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنے میں اپنے تئیں کوئی کسرنہیں چھوڑی لاکھ لاکھ شکرہے خالق کائنات کاکہ اسے پاکستان کاوجودمنظورہے ورنہ کلبھوشن یادیوجس ایجنسی کے آلہء کارہیں وہ پاکستان کے وجودکونیست ونابودکرنے کے درپے ہے اوراسکے یہ عزائم کوئی ڈھکے چھپے نہیں ان مکروہ عزائم کاناصرف اظہارکیاجاچکاہے بلکہ اس پرعمل بھی کیاجاچکاہے ایسے میں کلبھوشن یادیوجیسے مکروہ عزائم کاایجنٹ پاکستانی سرزمین سے گرفتارہوااوراس پرپاکستانی قانون کے مطابق مقدمہ چلایاگیایادیونے اپنے جرائم کااعتراف کیاجس کی پاداش میں اسے سزائے موت سنائی گئی جوکہ بالکل درست عمل ہے دنیاکے دیگرممالک بھی یہی کرتے ہیں اپنے ہاں آگ وخون کابازارگرم کرنے والے کسی ایجنٹ کیلئے دنیامیں پھولوں کے سیج نہیں سجائے جاتے بلکہ اسے سخت ترین سزادی جاتی ہے اسے جیل کی کال کوٹھری میں رکھاجاتاہے اور کسی قسم کے انسانی حقوق نہیں دئے جاتے امریکہ اس طرح کے لوگوں کوگوانتاناموبے پہنچاتاہے جبکہ دیگرممالک بھی اس سے کچھ کم روئیے کامظاہرہ نہیں کرتے بالکل یہی کچھ پاکستان نے بھی کیاپاکستان نے اپنی سرزمین پرآگ وخون کی ہولی کھیلنے والے دشمن ملک کے ایجنٹ کوپکڑکراسے سزائے موت دی اس سزاکے خلاف بھارت عالمی عدالت میں گیاجہاں جانبداری کامظاہرہ کرتے ہوئے عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیوکی سزاپر عملدرآمدروکنے کاحکم دیاعالمی عدالت میں اگرچہ پاکستان نے بھی اپناکیس بھرپورطریقے سے نہیں لڑامگرعالمی عدالت نے بھی اپنے اختیارات سے تجاوزکرکے بھارت کوریلیف فراہم کیاحالانکہ کلبھوشن یادیوناہی غلطی سے سرحدپارکرنے والاکوئی قیدی ہے ،ناہی وہ مچھلیاں پکڑتے ہوئے انجانے میں سرحدی حدودکی خلاف ورزی کامرتکب ہوااورناہی اسے کوئی انسانی سمگلراٹھاکرپاکستان لایابھارت کایہ پروپیگنڈابھی لغو،جھوٹ اورغلط بیانی پرمبنی ہے کہ اسے ایران سے پکڑکرپاکستان لایاگیاناہی توپاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے سرحدوں کی خلاف ورزی پریقین رکھتاہے اورناہی ایران اپنی سرحدوں سے غافل ملک ہے کہ پاکستان نے اسکی سرحدکراس کی اوروہاں براجمان اپنے دشمن کوپکڑکرواپس بھی آگیااوراس دوران ایرانی سیکیورٹی فورسزکوکانوں کان خبرنہیں ہوئی بھارت کی ان طفلانہ باتوں پربھی دنیامیں یقین کیاجارہاہے جبکہ پاکستان کی سچ پریقین کرنے والاکوئی نہیں عالمی عدالت انصاف نے بھی اپنے انصاف کاپلڑا ایک جاسوس ، دہشت گرد اور قاتل کی جانب جھکالیا ایک قاتل کو انصاف کے نام پہ اس کے کئے کی سزاسے بچالیاگیامگراسکی وجہ سے جو سینکڑوں بے گناہ شہری قتل ہوئے وہ انصاف سے محروم کردئے گئے یہ کیسا عدالت انصاف ہے جو جاسوس اور دہشت گردکو بچانے کیلئے تو حرکت میں آتاہے مگراس سے عام ، بے گناہ اورپرامن شہریوں کو انصاف میسرنہیں جنیوا یاویانا کنونشنزکی دہائیاں دینے والوں کوپاکستان کے بے گناہ اورپرامن شہریوں کی قتل وغارتگری کی کوئی پروانہیں انسانی حقوق کاڈھول پیٹنے والے یہ بھول گئے کہ انسانی حقوق انسانوں کوحاصل ہوتے ہیں درندوں کونہیں آج کلبھوشن یادیو کی والدہ اوربیوی کوگلے ملنے نہ دینے پرآسمان سرپراٹھانے والے اورحیوانیت کے طعنے دینے والے یہ کیوں بھول گئے کہ کلبھوشن نے جس حیوانیت کامظاہرہ کیا،جس حیوانیت سے اس نے بے گناہ لوگوں کاقتل عام کیا،جس حیوانیت سے اس نے پاکستان میں دہشت گرد نیٹ ورک قائم کیا،جس حیوانیت سے اسکے ہاتھوں بے گناہ بوڑھے ، بچے ،جوان اورخواتین لقمہ اجل بنے اس حیوانیت پر ندامت کی بجائے اسے روکنے والوں کو حیوانیت کے طعنے دئے جارہے ہیں جوبذات خود حیوانیت ہی کے زمرے میں آتاہے پاکستان کی حکومت سے یہ ایک بڑی غلطی ہوئی کہ اس نے کلبھوشن یادیوکی بیوی اور شریک حیات کوپاکستان آنے اور کلبھوشن سے ملاقات کرانے کی حامی بھری جب سے اسکی والدہ اوربیوی کی پاکستان آمدکی خبرآئی تب سے بھارتی میڈیااوراسکے سفارتکاراس پروپیگنڈے میں مصروف عمل نظرآئے کہ پاکستان ایک ظالم ریاست ہے ، اس نے ایک بے گناہ اورپوترہندوستانی کو ایران سے اغواکیا،اس پروہاں جانبداری سے مقدمہ چلایاگیا،اسے انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیریکطرفہ سزاسنائی گئی اوراب ظالم پاکستان اسکے معصوم بیوی اوروالدہ کو ملاقات کی اجازت دینے میں بھی ٹال مٹول سے کام لے رہاہے گزشتہ ایک دومہینے سے یہی پروپیگنڈاچل رہاتھاجب کلبھوشن کے خاندان کی پاکستان آنے کی تاریخ طے ہوئی تب سے کلبھوشن کو ایک معصوم قیدی کی روپ میں پیش کرنے کاسلسلہ شروع کیاگیاساری دنیامیں اسکی بے گناہی کاڈھول پیٹاگیااوراسکے خاندان کومظلوم خاندان ثابت کرنے کی کوشش ہوتی رہی پاکستان کو نجانے کلبھوشن کی فیملی کو پاکستان بلاکرکیاحاصل ہوا سوائے بدنامی کے ، رسوائی کے اورطعن وتشنیع کے ، کلبھوشن کی فیملی کو پاکستان آنے کی اجازت ہی نہیں دینی چاہئے تھی اس اجازت سے کئی دنوں سے بھارتی میڈیا اس بے بنیاد پروپیگنڈے میں مصروف رہاکہ پاکستان ایک ظالم ریاست ہے ،اس نے بھارت کے ایک مظلوم شہری کو یرغمال بناکراسے یکطرفہ سزاسنائی ہے اور اب اسکے خاندان کوبھی ملنے نہیں دیاجارہااسکے بعدجب اسکی والدہ پاکستان آئیں تو سارادن انکے آنے جانے کی لائیوکورئج ہوتی رہی بھارت کے سیاستدان اورسابق جرنیل ٹی وی سکرینوں پربیٹھ کرپاکستان کوبرابھلاکہتے رہے اوراسے پتھرکی دورکاکوئی ریاست ثابت کرنے پہ تلے رہے حیرت اس بات پرہے کہ پاکستان کو اس سارے لاحاصل مشق سے حاصل کیاہوا؟ کیادنیامیں اسکی کوئی تعریف ہوئی کہ اس نے ایک جاسوس کی فیملی کو ملنے کی اجازت دی ؟ اسے اقوام متحدہ کی جانب سے کوئی ستائش ملی ؟ معاشی طورپرکوئی فائدہ ہوا؟ نیک نامی اسکے حصے میں آئی ؟ افسوس کے ساتھ کہناپڑرہاہے کہ ایسا کچھ نہیں ہواہندوبنیااوراسکے ایجنٹس کسی رورعایت کے مستحق نہیں انہیں کسی بھی قسم کی کوئی رعایت دینا اپنے ہی پیروں پرکلہاڑی مارنے کے مترادف ہے انکے ساتھ کسی بھی قسم کی رورعایت کرناخودکوشرمندہ کرناہے ہندو بنیااحسان نامی بلا سے واقف نہیں انکے ہاں جھوٹ اورپروپیگنڈے کوبطورہتھیاراستعمال کرنے کارواج کوئی نئی بات نہیں اسی جھوٹ کے بل بوتے وہ کلبھوشن کوایک مظلوم قیدی کے طورپرپیش کرنے کی کوشش کرتے رہے حالانکہ کلبھوشن کوئی مظلوم قیدی نہیں بلکہ تصدیق شدہ دہشت گرداورسینکڑوں بے گناہ پاکستانیوں کاقاتل ہے اسے اپنے کئے کی سزاملنی چاہئے۔
 

Wisal Khan
About the Author: Wisal Khan Read More Articles by Wisal Khan: 80 Articles with 51478 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.