حضرت لقمان بطور غلام اور سخت مشقت

شیخ سعدی ؒ لکھتے ہیں کہ حضرت لقمان سیاہ فام تھے اور تن پرور اور نازک بدن نہیں تھے ایک دفعہ بغداد کے ایک امیر آدمی کا ایک سیاہ فام غلام بھاگ گیا اور اس امیر آدمی نے غلطی سے حضرت لقمان کو اپنا بھاگا ہوا غلام سمجھ لیا اور انہیں اپنا مکان بنانے پر لگا دیا-

وہ بچارے سارا دن گارا اور اینٹیں ڈھوتے رہتے یہاں تک ایک برس گزر گیا اور مکان تیار ہو گیا اتفاق سے انہیں دنوں امیر آدمی کا بھاگا ہوا غلام بھی واپس آگیا-

وہ امیر آدمی سخت شرمندہ ہوا اور حضرت لقمان کے پیروں میں گر پڑا اور کہنے لگا مجھے معاف کر دیں ۔

حضرت لقمان ہنس پڑے اور کہا کہ اب معافی کا کیا فائدہ میں سال بھر خون جگر پیتا رہا ہوں اس کو ایک دم کیسے فراموش کر دوں لیکن خیر میں تمہیں معاف کرتا ہوں کیونکہ تمہیں فائدہ پہنچا اور مجھے کوئی نقصان نہیں ہوا-

میرا بھی ایک غلام ہے بعض اوقات میں اس سے سخت کام لیتا ہوں آئندہ میں اسے کبھی نہیں ستاﺅں گا کیونکہ مجھے سال بھر یہ مٹی اٹھانے کی مشقت یاد رہے گی ۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: